ہزاروں غم ہیں روپوش میرے دامن میں
میں ان کو آزاد کروں گا تو مر جاؤں گا
رات بھر سسکیاں لیتی ہے نیند کروٹ پر
خواب بھی روٹھ گیا تیرا اجنبی! تو کدھر جاؤں گا
خاموشی سے رونا
چیخ کر رونے سے زیادہ تکلیف دیتا ہے
جس کو ملے تھے اس کو ضروری نہیں لگے
ہم تھے کہیں کی خاک، کہیں پہ پڑے رہے
شوق ہی نہیں رہا خود کو ثابت کریں
اب آپ نے جو سمجھ لیا وہی ہیں ہم
مسکرائے میری میت پہ وہ منہ پھیر کے داغ
حشر تک یاد رہے گا یہ تبسم مجھ کو
کھیلا میرے خلوص سے لوگوں نے اس قدر
لہجے میں شوخیوں کی جگہ سوز رہ گیا ......
دِل رکھنے کیلئے ہی ، کہہ دیجئے ذرا
میں جانتا ہوں آپ سے، آیا نہ جائے گا
بروزِ عید کوئی پُوچھے ، جو تیرا حال
میں رو پڑوں گا یار ، بتایا نہ جائے گا
یہ عید کیا شفقتؔ، ہر تہوار تیرے بغیر
گُزارا تو جائے گا ، منایا نہ جائے گا
سنگ ریزوں میں مہکتا ہے کوئی سرخ گلاب
وہ جو ماتھے پہ لگا تھا وہی پتھر گم ہے
ایک مدفون دفینہ انہیں اطراف میں تھا
خاک اڑتی ہے یہاں اور وہ گوہر گم ہے
میں کہانی تو نہیں ہوں کہ ہمیشہ رہوں
میں نے کردار نبھانا ہے چلے جانا ہے
دستک ہوئی، سنی بھی گئی، اس کے باوجود
دروازہ بند ہی رہا ، کھولا نہیں گیا
شاید اسی سبب سے ہیں ، بے تابیاں میری
پرکھا بہت گیا مجھے ، سمجھا نہیں گیا
میرے مزاج میں حُر سی وفائیں شامل ہیں...
تیرے وجود میں بستا ہے ...، جا بجا کوفہ۔۔!!
تجھ کو معلوم کہاں پیاس کے معنی ہمدم
تو نے دیکھی بھی ھے جلتی ھوئی حسرت کوئی؟
سانس رکتا ھے لہو نبض میں جم جاتا ھے
تو نے دیکھی بھی ھے مرتی ھوئی قربت کوئی
اُتر رہی ہے اداسی جسم وجاں میں بے حد
میرے جذبوں کی معغفرت کی دعا کیجئے
آج میرے دل کی طبیعت ، کچھ ناساز سی ہے
میرے خوابوں کو سخت ترین سزا دیجئے.
مجھ سے مخلص ناواقف میرے جذبات سے تها
اس کا رشتہ تو فقط اپنے مفادات سے تها
اب جو بچهڑے ہیں تو کیا روئیں جدائی پہ تیری
یہ اندیشہ تو ہمیں پہلی ملاقات سے تها
صاحب ہماری یاد تو..
گناہ کبیرہ سمجھ لی آپ نے..
گردش ایام میں اوروں کی طرح سے
تو بھی تو یار میرے ساتھ نہیں ھے
میں تو پڑا ہوا ہوں رحم و کرم پہ وقت کے
تیرے ہاتھ میں زمانہ ھے میرا ہاتھ نہیں ھے
اپنی سانسیں اپنی انائیں تم پر وار بیٹھے ہیں
محبت تیرے صدقے میں ہم خود کو ہار بیٹھے ہیں
تم نے کونسا ہجر سہا تم کیا جانو ”
“کوئی کیوں دیوار سے باتیں کرتا ہے
وہ ایک شخص کسی طور بس مل جاتا مجھے”
“مجھے منظور تھے پھر جتنے بھی خسارے ہوتے
سر درد تو محض ایک نام ہے ۔۔۔۔۔”
کچھ باتیں
“دماغ کو ایسے چبتی ہیں کے ہم برداشت نہیں کر پاتے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain