مارا اس شرط پہ اب مجھ کو دوبارہ جائے نوک نیزہ سے مرا سر نہ اتارا جائے شام سے پہلے کسی ہجر میں مر جائے گا سورج اک بار مرے دل سے گزارا جائے اس کی یہ ضد کہ مرا قتل پس پردہ ہو مری خواہش مجھے بازار میں مارا جائے
- مِلنے کا مٙن نہیں تو بہانہ نیا تراش_!! اب تو مکالمے بھی تیرے یاد ہو گئے.!! بیزار ،بد مِزاج ،انا دار ،بد لِحاظ_!! ایسے نہیں تھے جیسے ترے بعد ہو گئے.!!