ترستی آنکھیں, اداس چہرہ, نحیف لہجہ, بغیر تیرے..
بکھری زلفیں, لباس اٗجڑا ,وجود خستہ, بغیر تیرے.. !!
تمہاری اداؤں کو ہم جانتے ہیں
دغا باز ہو تم، ستم ڈھانے والے
سنا ہے بچھڑ کر اب بھی وہ نہال ہے 'کمال ہے
میرے تو ہو گٸے ہیں دونوں جہاں ادھر ادھر
سنا ہے بچھڑ کر اب بھی وہ نہال ہے 'کمال ہے
میرے تو ہو گٸے ہیں دونوں جہاں ادھر ادھر
ہائے وہ شخص بھی محروم سماعت نکلا
ہم نے رو رو کے جسے درد سنائے اپنے__!!
اے موت تو ہی میری جان بچا لے آ کر
زندگی تو روز مجھے زیر و زبر کرتی ہے
اِک سہولت ھے موت بھی یعنی
زندگی , موت سے بڑا دکھ ھے
مانگی تھی ایک بار دعا ہم نے موت کی
شرمندہ آج تک ہیں میاں زندگی سے ہم