اسے اذیت سے نکلنے کی کوئی راہ نہ ملے گی یونہی کوئی روگ اسکے دل کو بھی اگر لگ جائے خدا کرے پہلے میری یاد آسکے دل میں بس جائے پھر اس پہ سزا یہ کہ اسے میری بھی عمر لگ جائے
دست ضروریات میں بٹتا چلا گیا میں بے پناہ شخص تھا گھٹتا چلا گیا پیچھے ہٹا میں راستہ دینے کے واسطے پھر یوں ہوا کہ راہ سے ہٹتا چلا گیا
واسطہ پڑے تو کردار کھلتے ہیں باتوں سے تو ہر شخص فرشتہ لگتا ہے
بڑے بے حس لوگ ہیں تیری کائنات میں میں درد لکھتا ہوں، واہ واہ کرتے ہیں
جب تک خود پر نہ گزرے لوگوں کو ہمارے احساس اور جذبات مذاق لگتے ہیں
فقط اس کے علاوہ مجھے ہر ایک سے الجھن ہے۔
مسلسل سوچ کی چوٹوں سے دیکھو ! یہ میرا جسم چھلنی ھو گیا ھے !
تم پر اتری ہی نہیں ہجر کی اندھی راتیں تم نے دیکھا ہی نہیں چاند کا کالا ہونا
مختصر وقت میں یہ بات نہیں ہو سکتی درد اتنے ہیں ، خلاصے میں نہیں آئیں گے اُس کی کچھ خیر خبر ہو تو بتاؤ یارو ہم کسی اور دلاسے میں نہیں آئیں گے
سنا ہے میری موت کے لیے روزے رکھتے ہیں وہ کہہ دو ان سے کہ آج وہ عید منا لے InshaAllah ...Bye Hs
سوچو ذرا یہ کتنی اذیت کی بات ہے ہم مر رہے ہیں اور کوئی رو نہیں رہا۔ InshaAllah soon Bye Hs
سنا ہے میری موت کے لیے روزے رکھتے ہیں وہ کہہ دو ان سے کہ آج وہ عید منا لے InshaAllah soon HS
خِلافِ شرطِ انا تھا وہ خواب میں بھی ملے میں نیند نیند کو ترسا ، مگر نہیں سویا خلافِ موسمِ دل تھا ، کہ تھم گئی بارش خلافِ حُرمتِ غم ہے کہ میں نہیں رویا __!!
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں
جی میں آتا ہے سب چھوڑ دوں ایک شب اور کمرے میں کہیں لکھ دوں معزرت Inshallah Very Soon
میں خود کو کھو چکا ہوں کسی کی تلاش میں ممکن ہے میرا مجھ سے کبھی رابطہ نہ ہو
تم نے اچھا کیا ہمیں غلط سمجھ کر ہم بھی تھک گئے تھے خود کو ثابت کر کے