خِلافِ شرطِ انا تھا وہ خواب میں بھی ملے میں نیند نیند کو ترسا ، مگر نہیں سویا خلافِ موسمِ دل تھا ، کہ تھم گئی بارش خلافِ حُرمتِ غم ہے کہ میں نہیں رویا __!!
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں
جی میں آتا ہے سب چھوڑ دوں ایک شب اور کمرے میں کہیں لکھ دوں معزرت Inshallah Very Soon
میں خود کو کھو چکا ہوں کسی کی تلاش میں ممکن ہے میرا مجھ سے کبھی رابطہ نہ ہو
تم نے اچھا کیا ہمیں غلط سمجھ کر ہم بھی تھک گئے تھے خود کو ثابت کر کے
بس آخری ہچکی کا انتظار ہے پھر یہ زندگی بہت آسان ہے InshaAllah very soon
تم نے آنا ہو تو چلے آنا بہت آسان پتہ ہے میرا تحتی لگی ہو گی میرے نام کی اور مٹی کا ڈھیر ہو گا InshaAllah very Soon
دور نہیں وہ لمحہ جس دن۔۔۔ جس دن ہمارے لیے بھی کفن خرید اجائے گا InshAllah Very SOon
اوڑھ کر مٹی کی چادر بے نشاں ہو جائیں گے ایک دن آئے گا ہم بھی داستاں ہو جائیں گے InshAllah Very Soon
تیری بددعا میں اثر ہی نہیں میں بیمار تو ہوتا ہوں مگر مرتا نہیں
لپٹ کر__________در و دیوار سے لوگ روئیں گے میں ایسی سوگ میں لپٹی جوانی چھوڑ جاؤں گا
ہم تو کہہ دیں گے کہ ہم "ٹھیک ہیں" لیکن کون سمجھے گا یہاں "ٹھیک" کا مطلب آخر
ڈھونڈتے رہ جاؤ گے قبر پر تختی بھی نہیں لگواؤں گا
میں دعویدار تھا، چاھت میں جان دینے کا میں تیرے بعد بھی زندہ رہا، منافق ٹھہرا۔۔!