سب کو لگتا ہے کہ میں اب خاموش رہتی ہوں ہاں رہتی ہوں میں خاموش کیونکہ میرے اندر کوئی چیخ چیخ کر تھک گیا ہے میری روح نڈھال ہو چکی ہے میری آنکھیں بنجر ہو گئی ھیں اور آنسو کہیں اندر ہی اندر گر گر کر جم گئے ھیں اور ایسا نمک بن گئے ھیں جو میرے زخموں کی ٹیسیں بڑھاتا رہتا ہے میرے لفظ بے حسی کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں میرے ہونٹوں کی مسکراہٹ ایک گہری چپ میں بدل گئی ہے میرے قہقہے کسی اذیت ناک درد کے بار تلے دب گئے ھیں میری ہر سانس صدیوں کی تھکن پر محیط ہے میری ہر دھڑ کن خاموش ہو چکی ہے بتاؤ تم ہی بتاؤ اب میں کیسے پہلے جیسی ہو سکتی ہوں
یہاں مضبوط سے مضبوط لوہا ٹوٹ جاتا ہے کئی جھوٹے اکٹھے ہوں تو سچا ٹوٹ جاتا ہے نہ اتنا شور کر ظالم ہمارے ٹوٹ جانے پر کہ گردش میں فلک سے بھی ستارا ٹوٹ جاتا ہے تسلی دینے والے تو تسلی دیتے رہتے ہیں مگر وہ کیا کرے جس کا بھروسا ٹوٹ جاتا ہے کسی سے عشق کرتے ہو تو پھر خاموش رہیے گا ذرا سی ٹھیس سے ورنہ یہ شیشہ ٹوٹ جاتا ہے
آج میں آپ سب سے وہ بات شئر کرنا چاہتی ہوں جو ہر لڑکی کے لئے باعثِ تکلیف ہوتی ہوگی میرا سوال ہے ان مردوں سے جو راہ چلتی عورتوں کو جان بوجھ کر ہاتھ لگاتے ہیں یا جان بوجھ کر انکے ساتھ لگ کے گزر جاتے ہیں کیا ملتا ہے آپ کو یہ وحشیانہ حرکتیں کر کے ؟؟؟ آپ کو اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ آپ نے تھوڑی دیر کے مزے اور اپنے نفس کی تسکین کے لئے کسی کی بہن بیٹی کو کتنی تکلیف دی ؟؟؟ آپ جانتے ہو وہ لڑکی کس اذیت سے گزرتی ہے احساس ہے کچھ کیا کر رہے ہو ؟؟ کیا تمہاری کوئی بہن نہیں ہے ؟؟ کیا تم کبھی کسی بیٹی کی باپ نہیں بنو گے؟؟ ہر دم اسے یہ ہی خوف جکڑے رکھتا ہے بازار جاتی ہے تو خود کو بچا کے چلتی ہے لیکن یہ درندے پھر بھی اپنا کام کر جاتے ہیں۔۔ یاد رکھو جو آج کر رہے ہو وہ کل ضرور بھرو گے اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔۔ بس کر دو اس سے پہلے کے اللہ لگام ک
ہتھیلیوں میں بھر کر کہا تھا ہمارے بچے کی ناک تمہاری طرح ہوگی اور آنکھیں میری طرح ۔۔۔۔۔ * کوئی انتہائی زہہین مرد صرف اس وجہ سے بیرون ملک جابستا ہے کہ اس کی وہ شوخ وشنگ کلاس فیلو اب اس کے شہر آبسی تھی جس سے شدید خواہش کے باوجود وہ کچھ کہہ نہیں پایا تھا ۔۔۔۔۔۔ * کوئی بڑھیا گھر والوں سے نظر بچا کر اپنے صندوق کی تہہ میں رکھے چند پیلے بوسیدہ خط نکال کر جلاتی ہے اور پھر پھوٹ پھوٹ کر رو دیتی ہے ۔۔۔۔۔ * کوئی بوڑھا صرف اس وجہ سے ایک پرانی گلابی رنگ لگی چادر کو برسوں سے سنبھالے ہوئے ہے کہ کسی نے اسے اپنے سرخ دوپٹے کے ساتھ دھو ڈالا تھا ۔۔۔۔۔ اوہ محبت ۔۔۔۔۔ تم سب کے لئے سرخ گلاب نہیں ہو ۔
کوئی ہنستی کھلکھلاتی لڑکی اچانک کسی سہانے موسم میں صرف اس وجہ سے بے انتہا اداس ہوجاتی کیونکہ بہار کے موسم میں کسی نے اس سے کہا تھا کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے ۔۔۔۔ *کوئی لڑکا کسی شہر کے خاص ریسٹورینٹ کی خاص میز پر گھنٹوں سگریٹ پیتے گزار دیتا ہے کیونکہ یہاں کسی نے اس سے آخری ملاقات کی تھی ۔۔۔۔۔ * کوئی نئی نویلی دلہن ایک انتہائی محبت کرنے والے شوہر کے سینے سے لگی کسی ایسے لڑکے کے لئے آنکھیں نم کئیے بیٹھی ہے جو اس سے کبھی محبت کرتا ہی نہیں تھا ۔۔۔۔۔ * کوئی باس انٹرویو لیتے ہوئے اس زہین و فطین لڑکی کو صرف اس وجہ سے ریجیکٹ کر دیتا ہے کہ وہ اسے اس لڑکی کی ہم شکل دکھائی دیتی تھی جس نے اس سے بے وفائی کی تھی۔ * کوئی عورت اپنے بچے کو سکول چھوڑنے جاتے وقت بچوں کی بھیڑ میں اس بچے کی ایک جھلک دیکھنے رک جاتی ہے جس کے باپ نے کبھی اس کا چہرہ ہتھیلیوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain