کبھی کبھی لفظوں سے کھیلنے کو بہت دل چاہتا ہے۔ اپنی کیفیت اپنے دکھ کو لفظوں میں بیان کرنے کو دل کرتا ہے۔! لیکن وہ لفظ ہی نہیں ملتے جس سے آپ اپنے اندر کے دکھ کو لفظوں میں بیاں کر سکیں۔ اپنی سسکیوں کو لفظوں میں لکھ سکیں اپنے کرب کو لفظوں میں بیاں کرنے کے لئے لفظ بھی بہت چھوٹے محسوس ہوتے ہیں اور پھر پتہ ہے کیا ہوتا ہے ۔۔؟؟؟ جب انسان کی یہ حالت ہو جاتی ہے تو وہ دکھ اذیت اداسی بن کر آپ کے اندر ہی دل کے کسی گوشے میں ہمیشہ کے لئے بیٹھ جاتی ہے پھر آپ کو کوئی خوشی محسوس نہیں ہوتی اور خوشی میں بھی ایک چبھن ہوتی ہے آپ ہنستے تو ہیں لیکن آپ کی آنکھیں آپ کا ساتھ نہیں دیتی ہیں پھر چاہے آپ لاکھ خود کو مطمئن کریں نہیں کر پاتے!! #_ہریرہ_حسن_سید
بہت اداس ہے دل جانے ماجرا کیا ہے مرے نصیب میں غم کے سوا دھرا کیا ہے میں جن کے واسطے دنیا ہی چھوڑ آیا تھا وہ پوچھتے ہیں کہ آخر تجھے ہوا کیا ہے نبھا رہا ہوں میں دنیا کے راہ و رسم یہاں وگرنہ جسم کے صحرا میں اب بچا کیا ہے یہاں تو عید کا موسم بھی اب نہیں آتا نہ جانے گردش دوراں کو ہو گیا کیا ہے ہر ایک رات مری زندگی کا ماتم ہے ہر ایک شام یہاں موت کے سوا کیا ہے ہمارا فرض تو جلنا ہے صرف محفل میں بھلا چراغ کا خوشیوں سے واسطہ کیا ہے