💔💔💔اتنا ٹوٹا ہوں کے چھونے سے بکھر جاؤں گا
اب اگر اور دعا دو گے تو مر جاؤں گا💔💔💔💔
اُس کا دیدار اور وہ بھی آنکهوں میں آنکھیں ڈال کہ 😍🌿
دل ناداں تیری حسرتیں بھی بڑی عجیب ھیں🔥♥️
روح سے روح کا ..... رشتہ بنا لیتے ہیں..😍😍
چلو اتنی گہرائی سے دل ..... لگا لیتے ہیں..💖💖💘
💕 محبت سے توبہ کی پھر توبہ کی پھر توبہ کر کے توڑ دی ....
💕 واہ ہماری توبہ پر توبہ بھی توبہ توبہ کر اٹھی....
وه پوچھتے ھیں _____ ھم سے کیا ھوا ھے..!💞
کیسے بتائیں انھیں کے انھی سے عشق ھوا ھے..💞
زمانہ چھان کر میں نے کیا تھا منتخب تم کو۔۔۔۔💔
یہ میری بد نصیبی تھی کہ تم بے وفا نکلے۔۔۔۔۔۔💔🙈
برباد بستیوں میں کسے ڈھونڈتے ہو تم....!!!
اجڑے ہوئے لوگوں کے ٹھکانے نہیں ہوتے...!!!!💔
میں سوچتی رہتی ہوں
تمہارے ساتھ کو ! تمہارے بعد کو نہیں،!
تمہارے بعد کا جملہ مجھ سے ادا نہیں ہوپاتا ، تمہارے بعد کی سوچ مجھ سے سوچی نہیں جاتی ، تمہارے بعد کا لفظ مجھے پڑھنا نہیں آتا، تمہارے بعد کی بازگشت مجھے سنائی نہیں دیتی!
میں سوچتی رہتی ہوں !
تمہارے ساتھ کو ! تمہارے بعد کو نہیں
شدتِ پیاس سے اکبر نے پلٹ کر دیکھا
ماں نے خیمے کی طنابوں سے لپٹ کر دیکھا
کتنی مجبور تھی ساقی کوثرؑ کی بہو
خالی مشکیزہ کئی بار اُلٹ کر دیکھا
جب کبھی تجھ پر دنیا تنگ ہونے لگے تو اس قصے کو یاد کر لیا کر...
وہ سات بچوں کے باپ تھے.
تین بیٹے اور چار بیٹیاں...
اُن کا پہلا بیٹا دو سال چند ماہ کی عمر میں فوت ہو گیا...
دوسرا بیٹا پندرہ ماہ میں چل بسا...
تیسرا بیٹا سترہ ماہ میں وفات پاگیا...
ان کی پہلی بیٹی کی شادی ہوئی وہ 28 برس میں دنیا سے رخصت ہوگئیں.
ان کی دوسری بیٹی کی شادی ہوئی وہ 21 برس میں اللہ کو پیاری ہو گئیں.
پھر ان کی تیسری بیٹی کی شادی ہوئی وہ بھی 27 برس میں اس جہاں فانی سے کوچ کر گئی..
انہوں نے اپنے تمام بیٹے بیٹیوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے دنیا سے رخصت ہوتے دیکھا... اور ان کی اپنی رحلت کے وقت صرف ایک بیٹی دنیا میں رہ گئی تھی..
کیا تو نے جان لیا یہ کون تھا ؟؟؟
یہ اللہ کے حبیب ﷺ... آخری نبی اور امت کے غم خوار .... محمد ﷺ بن عبداللہ ہیں..
اُس نے چپل سـے سرِ راہ تواضـع کـر دی
ابـ تو ارمان تـِرا ، اے دلِ ناداں نکلا
خط میں لکھے ہوئے القاب سبھی جھوٹے تھے..!!
اس نے بس طنز میں لکھا تھا....میری جان ہو تم.
کیسے کہتی پھروں شر عام کہ اس دل کے لئے کتنے خاص ھو تم...!!
مگر فاصلے تو قدموں کے ہیں پر ہر وقت دل کے پاس ھو تم
💔 آپ کے واسطے تو تَماشہ تھا 💔
💔 اِدھر میری زِندگی تباہ ہو گٸ 💔
حرفِ رنجش پہ کوئی بات بھی ہو سکتی ہے
عین مُمکن ہے، مُلاقات بھی ہو سکتی ہے
زندگی پُھول ہے، خوشبو ہے، مگر یاد رہے!
زندگی، گردشِ حالات بھی ہو سکتی ہے
ہم نے یہ سوچ کے رکھّا ہے قدم گُلشن میں
لالہ و گُل میں تِری ذات بھی ہوسکتی ہے
چال چلتے ہُوئے، شطرنج کی بازی کے اُصول
بُھول جاؤ گے، تو پھر مات بھی ہوسکتی ہے
ایک تو چھت کے بِنا گھر ہے ہمارا مُحسؔن
اُس پہ یہ خوف ، کہ برسات بھی ہو سکتی ہے
Zameen K Astanoo Say Falq K Chand Taroon Tak....!!
Koi Ahl-e-Wafa Dhondoo Agar Hum Be'wafa Hain To...!
کاش تعبیر بھی آ جائے کسی روز نظر
آئے دن خواب یہ آتے ہیں کہ وہ آتے ہیں
اب کہاں مَحشر میں اندیشۂِ رُسوائی ہے
آنکھ اللہﷻ کے محبوب والہﷺ کی بھر آئی ہے۔۔۔!!!
وعدہء بَخشِشِ اُمت بھی تھا ! کافی ! لیکن !
اےخداﷻ! تُو نے مُحمد والہﷺ کی قسم کھائی ہے۔۔۔!!!
اپنےدامن میں چُھپا لیں گے شفیعِ مَحشر والہﷺ
کب غُلاموں کی گوارا اُنہیں والہﷺ رُسوائی ہے۔۔۔!!!
آپ والہﷺ کو دیکھ کے، دیکھا ہے خداﷻ کو سب نے
آپ والہﷺ کی ذات ہی آئینۂِ یکتائی ہے۔۔۔!!!
یہ دَرِ رَحمتِ عالم والہﷺ ہے، یہاں پر
قبلِ فریاد ہی فریاد کی شُنوائی ہے۔۔۔!!!
💝ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯽٰ ﺣﺒﯿﺒﮧ ﻣﺤﻤِّﺪ ﻭٰ ﺁﻟِﮧ ﻭﺳﻠﻢ💝
★★★★★
اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي
وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ وبارك وسلم
اللھم ربّنا آمین
.....
وہ سرو قد ہے مگر بے گُلِ مراد نہیں
کہ اس شجر پہ شگوفے ثمر کے دیکھتے ہیں
بس اک نگاہ سے لٹتا ہے قافلہ دل کا
سو رہروانِ تمنا بھی ڈر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے شبستاں سے متّصل ہے بہشت
مکیں اُدھر کے بھی جلوے اِدھر کے دیکھتے ہیں
رکے تو گردشیں اس کا طواف کرتی ہیں
چلے تو اس کو زمانے ٹھہر کے دیکھتے ہیں
کسے نصیب کہ بے پیرہن اسے دیکھے
کبھی کبھی درودیوار گھر کے دیکھتے ہیں
کہانیاں ہی سہی سب مبالغے ہی سہی
اگر وہ خواب ہے تعبیر کرکے دیکھتے ہیں
اب اس کے شہر میں ٹھہریں کہ کوچ کرجائیں
فراز آؤ ستارے سفر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے حشر ہیں اس کی غزال سی آنکھیں
سنا ہے اس کو ہرن دشت بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات سے بڑھ کر ہیں کاکلیں اس کی
سناہے شام کو سائے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کی سیاہ چشمگی قیامت ہے
سو اُس کو سرمہ فروش آہ بھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے لبوں سے گلاب چلتے ہیں
سو ہم بہا ر پہ الزام دھر کے دیکھتے ہیں
سناہے آئینہ تمثال ہے جبیں اس کی
جو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
سنا ہے جب سے حمائل ہیں اس کی گردن میں
مزاج اور ہی لعل و گہر کے دیکھتے ہیں
سناہے چشمِ تصور سے دشتِ امکاں میں
پلنگ زاویے اس کی کمر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہے
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے ربط ہے اس کو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کرکے دیکھتے ہیں
سناہے درد کی گاہک ہے چشمِ ناز اُس کی
سو ہم بھی اس کی گلی سے گذر کےدیکھتے ہیں
سناہے اس کو بھی ہے شعرو شاعری کا شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
سناہے بولے تو باتوں سے پھول چھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو چلو بات کرکے دیکھتے ہیں
سنا ہے رات اسے چاند تکتا رہتا ہے
ستارے بامِ فلک سے اُتر کے دیکھتے ہیں
سناہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
سناہے رات کو جگنو ٹھہر کھے دیکھتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain