*پیغامِ اصلاح،،،* *”خوش رہنے کا ایک اصول یہ ہے کہ کل کے غموں کیلیے اپنا آج خراب نہ کریں۔ ممکن ہے کل وہ غم درپیش ہی نہ ہو، اور آپ آج کی خوشی بھی ضائع کر بیٹھیں۔“*
آج دنیا میں خیر الوریٰ آگئے آگئے آگئے مصطفیٰ آگئے بزم کونین میں ہر طرف شور ہے مصطفی آگئے مصطفیٰ آگئے عرش والے مبارکیں دینے لگے فرش والو حبیب خدا آگئے گیت گاؤں نہ کیوں اپنے لجپال کے میرے غم خوار حاجت روا آگئے سرادب سے رسولوں کے بھی جھک گئے جس گھڑی سید الانبیاء آگئے ہر طرف ہے نیازی سماں عید کا مصطفیٰ آگئے مجتبیٰ آگئے ❣️اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ ❣️اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ. كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ
سراپا عشق ہوں میں، اب بکھر جاؤں تو بہتر ہے جدھر جاتے ہیں یہ بادل، اُدھر جاؤں تو بہتر ہے یہ دل کہتا ہے تیرے شہر میں کچھ دن ٹھہر جاؤں مگر حالات کہتے ہیں کہ گھر جاؤں تو بہتر ہے یہاں ہے کون میرا جو مجھے اپنا بھی سمجھے گا میں کوشش کرکے اب خود بھی سنور جاؤں تو بہتر ہے
محفلوں کی رونق تھے دوستی کی پہچان تھے خود کو ضروری سمجھتے تھے ہم کتنے نادان تھے امن میری قبر پر یہ تحریر لکھوا دینا جان تھی جب تک ہم کئی لوگوں کی جان تھے