جدوں عشق جلالی ہو جاوے
فیر عقل وی معافیاں منگدی اے
مجھے فرصت کہاں کہ موسم سہانہ دیکھوں
میں تیری ذات سے نکلوں تو زمانہ دیکھوں
محسن وہ میری آنکھ سے اوجھل ہوا نا جب
سورج تھا میرے سر پہ مگر رات ہو گئ....!!!!
تجھے تکنا ۔ ۔ ۔ تجھے سننا ۔ ۔ ۔ تیرا ہنسنا، مچل جانا ۔ ۔ ۔
ھمارے دل کے آنگن میں یہی دو چار خوشیاں ہیں ۔ ۔ ۔♥♥
خواب آنکھوں سے گئے۔۔۔۔
نیند راتوں سے گئی
وہ گیا تو ایسے لگا
کہ زندگی ہاتھوں سے گئی ۔
اے زندگی تیرے تسلسل میں ہم نے
ایسے لوگ بھی کھوئے جو سانس کی مانند تھے😔
ﺍﺏ ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﺑﭽﮭﮍﻧﮯ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻣﺖ ﮐﺮﻧﺎ
ﻣﯿﮟ ﮈﺭ گیا تھا ﻣﯿﮟ ﻣﺮ ﺑﮭﯽ سکتا تھا
:خوشی کچھ یوں لٹکا رکھی ہے!!!
باہر نکلتے وقت اوڑھ لیتا ہوں..
بُھول جاؤں گا غمِ ہجر کی تلخی یکسر
صرف اِک بار گلے آ کے لگا لے مُجھ کو۔!!!!
اپنی ٹوٹی ہوئی حسرتوں کو مٹی تلے دفنا کے فاتحہ پڑھ کر قہقے لگانے والا لڑکا ہوں میں ۔
مجھے کوئی کیا توڑے گا اب 💔
میرے لفظوں میں قید ماتم کو
لوگ سن سن کے داد دیتے ہیں
لاکھ کاٹا ھے تیری یاد کو____ جڑ سے میں نے
کیا کروں پھر سے یہ شجر مجھ میں نکل آتا ھے
اک اور قیامت بھی ابھی ٹوٹے گی اُس پہ
دیکھ کہ جب چپ چاپ گزر جائیں گے ہم
میں محبت بھی محبت کے عوض دیتا ہوں
پھر بھی ہو جاتا ہے اس کام میں نقصان مجھے..
جس روز ہمارا کُوچ ہوگا
پُھولوں کی دکانیں بند ہوں گی
الجھے گا وہ خود سے ہی ہر روز کئی بار
بھاگے گا ، دیکھے گا کہیں دستک تو نہیں ھوئی💔
مرشد ہمارے شہر میں حکیم مر گئے”
مرشد ہمارا مرض لاعلاج ہو گیا”
عشق جان کا وبال ہے مرشد
آپ کا کیا خیال ہے__مرشد
میرے آنکھوں کو اب لہو بخشو....
کھارے پانی سے تھک گئی ہے....!!
مری ھی یاد کا کنگن تری کلائی میں ھو
مرے خیال کے رنگوں کے دائروں میں رھو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain