تُو نے دیکھا نہ وقتِ رخصت____
کتنے واسطے تھے___ آنکھوں میں!!!!!
کبھی عرش پر کبھی فرش پر کبھی ان کے در
کبھی در بدر
غم عاشقی تیرا شکریہ میں کہاں کہاں سے
گزر گیا!!!!
تمہارے شہر کی مٹی لگی تھی پیروں کو۔!
ہمارے گاؤں کے رستے''خوشی سے پاگل ہیں!!
کہاں کہاں سے نوچوں خود کو
کہاں کہاں تم بسے ہو مجھ میں
تم سے لڑائی کے بعد بخار ہو جایا کرتا تھا
سوچو بچھڑنے پر کیا حال ہوا ہوگا میرا
تیری نیندوں کا صدقہ
ہم جاگ کر اتارتے ہیں
کمرے میں سگریٹوں کا دھواں اور تیری مہک
جیسے شدید دھند میں باغوں کی سیر ہو
ضبط کرنے کا بھی ہے مشورہ اچھا لیکن
روح گھائل ہو تو کیسے نہ کراہے کوئی۔۔۔
بگاڑ لوں گا میں خود کو اس قدر
تم دیکھتے ہی صدمے سے مر جاو گی
نیندوں کی بغاوت سے یہ نقصان ہوا ہے
اک شخص کے خوابوں کو ترستی رہی آنکھیں
تیری غفلتوں کو خبر کہاں
میری اداسیاں هیں عروج پر .......!!!
ﺑﮩـــﺖ ﮐﮍﻭﺍ ﺫﺍﺋﻘﮧ ﮨﻮﺗــﺎ ﮨﮯ ﺻﺎﺣﺐ
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻓﺮﯾﺐ ﮐﮭــﺎ ﮐﮯ ﺩﯾﮑﮭــﺎ ہے
مجھے نیچے اتار لیں گے لوگ
عشق لٹکا رہے گا پنکھے سے
میں کمرے میں پچھلے بارہ سالوں سے فقط اس حقیقت کا نقصان گننے کی کوشش میں الجھا ہوا ہوں،
کہ وہ جا چکی ہے
عین ممکن هے ...... میری سانس یہیں تھم جائے
عین ممکن هے میں وعدوں کا بھرم رکھ نہ سکوں .......
میں ناکامیوں میں الجھا ہوا نفسیاتی لڑکا
آہستہ آہستہ اپنی شخصیت کو مٹا رہا ہوں
دل کی دھڑکن میں اچانک یہ اضافہ کیسا
اُسکے ہونٹوں پہ کہیں نام ھمارا تو نہیں
اساں شاکر لوگ آوارا جۓ..
ساڈا یار نہ بن بدنام ہوسیں
میں چاہتا ہوں خدا صبر کو طویل کرے۔۔۔۔!
میں اس کے حق میں کوئی بد دعا نہ کر بیٹھوں
میں جسکو چھوڑ دیتا ہوں
وہ میرے لئے مر جاتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain