کیوں نا خود ہی آپنا ڈھانچہ چبا لے تمہیں راطب مہیا کیوں کرے ہم خاموشی سے ادا ہو یہ رسم دوری کوئی ہنگامہ برپا کیوں کرے ہم جب لوگوں کو پرواہ نہیں ہماری. تو لوگوں کی پرواہ کیوں کرے ہم.
وہ جو کبھی ہم سفر راستہ جدا کرے گا. کچھ وہ ہم سے کرے گا اور کچھ بہتر خدا کرے گا. بجھے ہوۓ چراغ نرم کرے گے اس کو. پہلے بہت روئے گا پھر رو کے دعا کرے گا. آسمان کی طرف دیکھے گا پھر ایک نظر قبر میری. پھر وہ تڑپ کر آپنی عزت کا لحاظ کرے گا. سوچتی ہوں بہت آخر وہ ہم سفر کیسے آلوداع کرے گا