جب مجھے ڈپریشن کا دورہ .... پڑتا ہے نہ تو اکثر اوقات تو خاموشی سے روتی رہتی ہوں سِسکتی رہتی ہوں .... تب تک جب تک سب کُچھ آنسوؤں میں .... بہہ نہ جائے اور پُر سُکون نہ ہو جاؤں .... مگر بعض اوقات رو رو کے تھک چُکی ہوتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ اب نہیں رونا ... بس بہت رو لیا اب پتھر ہونا ہے ... بھاڑ میں جائے ہر ازیت ہر رشتہ ہر تعلُق ... ہر ضرورت ہر تکلیف اب بس .... مگر زیادہ دیر تک برداشت نہیں کر پاتی .... اگر جائےنماز پہ کھڑی ہو جاؤں تو تسمیہ کے بعد ضبط ٹوٹ جاتا ہے دُعا کے بعد ہاتھ پھیرنے تک سِسکتی ہوں .... آنکھوں کا سمندر کسی طور نہیں رُک رہا ہوتا ...!
اب . . . اس کے ساتھ . . . رہوں . .یا . .کنارا. . کر لوں ذرا . . .ٹھر . .اے دل میں. . استخارہ کرلوں !!! استخارہ یہ کہتا ہے کنارہ کر لوں ۔ دل مگر کہتا ہے استخارہ دوبارہ کر لوں.