راتیں بھی مدیـنے کی باتیں بھی مدینے کی جینے میں یہ جینا ہے کیا بات ہے جینے کی تـــعریف کے لائـق جب الفاظ نہیں ملتے تعریف کرے کوئی کس طرح مدینے کی عرصـہ ہوا طــیبہ کــی گلیوں سے وہ گزرے تھے اِس وقت بھی گلیوں میں خوشبو ہے پسینے کی وہ اپــنی نــگاہوں ســے مســـتانہ بناتے ہیں زحمت بھی نہیں دیتے میخوار کو پینے کی یہ زخـــم ہے طیبہ کا یہ سب کو نہیں ملتا کوشش نہ کر کوئی اِس زخم کو سینے کی طوفان کی کیا پرواہ یہ بھول نہیں سکتا ضــامـن ہے دعا ان کی اُمّت کے سفینے کی ہر سـال کے آنے کا اعزاز ملا مرزا سرکار بناتے ہیں تقدیر کمینے کی
نوکری کیلئے اور ذاتی گھر کیلئے کوئی وظیفہ بتا دیں جواب آپ پانچ وقت نماز کا اہتمام کریں استغفار کی کثرت اور ہر نماز کے بعد سات مرتبہ اور چلتے پھرتے درج ذیل دعا کا اہتمام کریں: "أَللّهمَّ اكْفِنِيْ بِحَلاَلِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَنْ مَنْ سِوَاكَ" اور جب بھی وضو کیا کریں دورانِ وضو درج ذیل دعا کا اہتمام کیا کریں: "أللهُمَّ اغْفِرْلِيْ ذَنْبِيْ وَ وَسِّعْ لِيْ فِيْ دَارِيْ وَ بَارِكْ لِيْ فِيْ رِزْقِيْ" ۔فقط واللہ اعلم دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
مجھ کو پیشانی تو دہلیز تلک لانے دے مجھ کو الفت کے سمندر میں اتر جانے دے مجھ کو معلوم ہے مولا میں خطا کار ہوں پر مجھ کو سجدوں میں تڑپنے کا مزہ پانے دے یاد آتی ہیں جبیں سائ کی گھڑیاں مولا اپنی چوکھٹ سے ذرا مجھ کو لپٹ جانے دے میری چاہت ہے کہ کرسی سے اتر جاؤں مولا بندگی راز ہے اور ناز میں ہی بتلانے دے ترا بندہ ترا طالب ترا بیمار تقی اب دعا گو ہے کہ دربار تلک آنے دے بندگی عشق بھی ہے سوز بھی ہے ناز بھی ہے راز کی بات ہے چپکے سے ہی پہنچانے دے طالب قرب ہوں لیکن مری کرسی ہے حجاب خاک کے راستے اب عرش تلک جانے دے شاعر = مفتی تقی عثمانی صاحب
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain