*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ* *کسی خاتون کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو،* *جائز نہیں کہ ایک دن رات کا سفر بغیر کسی ذی رحم محرم کے کرے۔* (اس روایت کی متابعت یحییٰ بن ابی کثیر، سہیل اور مالک نے مقبری سے کی۔ وہ اس روایت کو ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے تھے۔) (Sahih Bukhari: Hadith No. 1088)
حدیث نمبر (2) وعن ابن مسعود رضی اللّہ عنہ قال سئالت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم ای الاعمال افضل؟قال الصلوۃ علی وقتھا قلت ثم ای؟قال بر الوالدین قلت ثمہ ای؟قال الجھاد فی سبیل اللہ (رواہ البخاری) ترجمہ: حضرت ابن مسعود رضی اللّہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ سب سے افضل عمل کونسا ہے؟اپ نے جواب میں فرمایا کہ وقت پر نماز پڑھنا سب سے افضل عمل ہے میں نے پوچھا کہ اس کے بعد کونسا عمل افضل ہے آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ والدین کی اطاعت و فرمانبرداری،میں نے پوچھا کہ اس کے بعد کونسا عمل افضل ہے آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جھاد کرنا_
حدیث نمبر (3) وعن معاذ بن جبل رضی اللّہ عنہ عن النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال والذی نفسی بیدہ ما شحب وجہ ولا اغبرت قدم فی عمل یبتغی بہ درجات الجنۃ بعد الصلاۃ المفروضۃ کجھاد فی سبیل اللّٰہ ولا ثقل میزان عبد کدابۃ تنفق فی سبیل اللّٰہ او یحمل علیھا فی سبیل اللّٰہ_(رواہ ابن المبارک فی کتاب الجھاد ص 77) ترجمہ: حضرت معاذ رضی اللّہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس پروردگار کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے کہ فرض نماز کے بعد درجات جنت حاصل کرنے میں جھاد سے بڑھ کر ایسا کوئی عمل نہیں جس میں بندے کا چہرہ متغیر ہو کر مرجھا جائے یا اس کے پاؤں غبار آلود ہوجائے اور جھاد فی سبیل اللّٰہ میں (اگر)کسی کا گھوڑا مر جائے یا اس پر کسی کو سوار کیا جائے تو اس سے بڑھ کر میزان اعمال میں سے کسی کا کوئی وزنی عمل نہیں_
: سرخ (یعنی تندو تیز اور شدید ترین طوفانی) آندھی، زلزلہ، زمین میں دھنس جانا، صورتوں کا مسخ وتبدیل ہوجانا،اور پتھروں کا برسنا، نیز ان کےعلاوہ قیامت کی ان دیگر نشانیوں کا بھی انتظار کرو جو اس طرح پے درپے ظاہر ہوں گی جیسے (موتیوں کی) لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور اس کے دانے مسلسل گرنےلگیں۔ ( سنن الترمذي 4/ 495۔) 💫 فائدہ: اس حدیث میں کچھ ان برائیوں کا ذکر کیا گیا ہےجو اگرچہ دنیا میں ہمیشہ موجود رہی ہیں اور کوئی بھی زمانہ ان برائیوں سےخالی نہیں رہا ہے، لیکن جب معاشرہ میں یہ برائیاں کثرت سے پھیل جائیں اور غیر معمولی طور پر ان کا دور دورہ ہوجائےتو سمجھ لینا چاہیے کہ اللہ کا سخت ترین عذاب خواہ وہ کسی شکل وصورت میں ہو،اس معاشرہ پر نازل ہونے والا ہے اور دنیا کے خاتمہ کا وقت قریب تر ہوگیا ہے ( مظاهر حق (۳۳/۵)۔ )
🌟 زلزلے کیوں آتے ہیں ؟ 🌟 💝 احادیث ِمبارکہ کی رو سے اسباب 💝 🌷 حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب مال ِ غنیمت کو دولت قرار دیا جانے لگے، زکوٰ ة کو تاوان سمجھا جانے لگے، علم کو دین کے علاوہ کسی اور غرض سے سیکھا جانے لگے،مرد بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرنے لگے،اپنے دوست کو قریب اور باپ کو دور کرنےلگے،مساجد میں شور وغل ہونےلگے، قبیلہ کافاسق آدمی اُن کا سردار بن جائے،قوم وجماعت کا رذیل وکمینہ آدمی ان کا سربراہ بن جائے، آدمی کی تعظیم اس کے شر اور فتنہ کے ڈر سے کی جانے لگے،گانے والیاں اور ساز وباجے عام ہوجائیں،شرابیں پی جانی لگیں،اور اس امت کے آخر والے لوگ پہلے والے لوگوں کو براکہنےلگیں تو اس وقت تم ان چیزوں کا انتظار کرو: سرخ (یعنی تندو تیز اور شدید ترین طوفانی) آندھی، زلزلہ، زمین میں دھنس جانا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain