تجھے یقین تو نہیں مگر یہی سچ ہے ٠٠٠میں تیرے واسطے عمریں گزار سکتا ہوں ٠٠٠ یہ نہیں کہ تجھے جیتنے کی خواہش ہے مجھے ٠٠٠ میں تیرے واسطے خود کو بھی ہار سکتا ہوں
بارش کی برستی بوندوں نے جب دستک دی دروازے پر محسوس ہوا ۔۔ تم آۓ ہو انداز تمھارے جیسا تھا ہوا کے ہلکے جھونکے کی جب آہٹ پائی کھڑکی پر محسوس ہوا ۔۔ تم گزرے ہو احساس تمھارے جیسا تھا میں نے جو گرتی بوندوں کو جب روکنا چاہا ہاتھوں پر اک سرد سا پھر احساس ہوا وہ لمس تمھارے جیسا تھا تنہا میں چلا جب بارش میں تب اک جھونکے نے ساتھ دیا میں سمجھا تم ہو ساتھ میرے وہ ساتھ تمھارے جیسا تھا پھر رک سی گئی وہ بارش بھی باقی نہ رہی اک آہٹ بھی میں سمجھا مجھے تم چھوڑ گۓ انداز تمھارے جیسا تھا
تم مری آنکھ کے تیور نہ بھلا پاؤ گے ان کہی بات کو سمجھوگے تو یاد آؤں گا ہم نے خوشیوں کی طرح دکھ بھی اکٹھے دیکھے صفحۂ زیست کو پلٹو گے تو یاد آؤں گا اس جدائی میں تم اندر سے بکھر جاؤ گے کسی معذور کو دیکھو گے تو یاد آؤں گا اسی انداز میں ہوتے تھے مخاطب مجھ سے خط کسی اور کو لکھو گے تو یاد آؤں گا میری خوشبو تمہیں کھولے گی گلابوں کی طرح تم اگر خود سے نہ بولو گے تو یاد آؤں گا آج تو محفل یاراں پہ ہو مغرور بہت جب کبھی ٹوٹ کے بکھرو گے تو یاد آؤں گا
یہ جو چہرے سے تمہیں لگتے ہیں بیمار سے ہم خوب روئے ہیں لپٹ کر در و دیوار سے ہم یار کی آنکھ میں نفرت نے ہمیں مار دیا مرنے والے تھے کہاں یار کی تلوار سے ہم عشق میں حکم عدولی بھی ہمیں آتی ہے ٹلنے والے تو نہیں ہیں ترے انکار سے ہم رنج ہر رنگ کے جھولی میں بھرے ہیں ہم نے جب بھی گزرے ہیں کسی درد کے بازار سے ہم بادشاہ شاعر و مجنوں سبھی آتے ہیں یہاں لگ کے بیٹھے ہیں وصیؔ شاہ کے دربار سے ہم
لوگ کہتے ہیں کہ تو اب بھی خفا ہے مجھ سے.. تیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سے .. ہائے اس وقت کو کوسوں کہ دعا دوں یارو. . جس نے ہر درد مرا چھین لیا ہے مجھ سے... دل کا یہ حال کہ دھڑکے ہی چلا جاتا ہے... ایسا لگتا ہے کوئی جرم ہوا ہے مجھ سے ~
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain