اے بارش اتنا برس کے نفرت دُھل جائے
انسانیت ترس گئی ہے پیار پانے کے لیے
اے بارش اتنا برس کے نفرت دُھل جائے
انسانیت ترس گئی ہے پیار پانے کے لیے
!!زندگی بھر خود کو__نواب سمجھتے رہے . 😊
احساس تب ہوا جب ایک شخص سے پیار مانگا فقیر کی طرح
کب تلک تیرے عشق کو روؤں؟
میرے گھر کے بھی سو مسائل ہیں
ساقی دیکھ زمانے نے کیسی تہمت لگائی ہے !
آنکھ اسکی نشیلی ہے لوگ مجھے شرابی کہتے ہیں
کویؑ ٹھکرا دے چاہت کو تو ہنس کے سہ لینا
محبت کی طبعیت میں زبردستی نہں ہوتی
سکندروں سے الجھ پڑھتے ہیں ہم،،
قلندروں سے وابستگی ہے ہماری
assalam allekum
ksy ksy logon ko bhol jaty han
ترس رہی ہیں جو تیری دید کو رات سے
رضی
وو بے قرار آنکھیں صبح کا سلام کہتی ہیں
تم نے دیکھا ہے کبھی چاند پے ٹھرا پانی
میں نے دیکھا ہے یہ منظر اس کے رخسار پر اکثر
آب تو میری سزا میں کچھ کمی کردو🙏🏻
_میں عادی مجرم ہوں😥
_بس غلطی سے عشق ہوا تھا💔
ثبوتِ عشق کو بس ..........ایک ٹھنڈی آہ کافی تھی
گنوا دی زندگی ہم نے........مثالوں اور دلیلوں میں!
یہ تو شوق ہے میرا درد کو شاعری میں بیان کرنا
لفظ کاغذ پر اُتارنے سے محبوب لوٹا نہیں کرتے
مر گئے دشت کی وحشت سے جُگنو سارے
دلِ بیزار تُجھے موت نا آئی اب تک
اس لئيے خود_____كو توڑ بيٹھا ہوں..
ديكھنا تھا______کہاں کہاں ہو تم..
*_- "آغاز سے کیجیے ہم سے محبت_*
*_اگر کوئی تھا بھی تو بھول جائیے۔۔
آج نہیں پوچھتے حال تو کیا ہوا۔۔۔
کل ایک ایک سے پوچھو گے اسے ہوا کیا تھا۔۔
انسان چاہیے جتنا بڑا مضبوط دل والا ہو اسکی ذات میں کوٸی نہ کوٸی ایسا غم ضرور ہوتا ہے جو یاد آنے پر آنسو بن کر ظاہر ہوتا ہے۔۔۔۔
اب وہ کہتا ہے کے بھول جاؤں اسے
ہاۓ جب حفظ ہو گیا وہ مجھ کو
SaQi
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain