غمِ دل سنانے کو جی چاہتا ہے
تمہیں آزمانے کو جی چاہتا ہے
سنا ہے کہ جب سے بہت دور ہو تم
بہت دور جانے کو جی چاہتا ہے
انہیں ہم سے سے کوئی شکایت نہیں ہے
یونہی روٹھ جانے کو جی چاہتا ہے
فقط ہے یہی ان کی نظروں کا دھوکا
کہ دھوکے میں آنے کو جی چاہتا ہے
دعا ہے کہ ہم سے وہ سو بار روٹھیں
ہمارا منانے کو جی چاہتا ہے
نظر وہ نہ آئیں پر ان کی گلی میں
یونہی آنے جانے کو جی چاہتا ہے
ہم صاحبِ انا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
مغرور، بے وفا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
ہم کون ہیں ؟ کہاں ہیں؟ اسے بھول جائیے
جیسے بھی ہیں، جہاں ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
بہتر ہے ہم سے دور رہیں صاحبِ کمال
ہم صاحبِ خطا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
ہم آپ سے خفا نہیں ہیں ، آپ جائیے!
خود ہی سے ہم خفا ہیں، ہمیں تنگ نہ کیجئے
🍂🥀 🌹😋💕
اس کھڑوس کا غصّہ آگ جیسا ہے 🥹
اور میری حرکتیں پیٹرول جیسی 🙈🙆🏻♀️
🙈🔥💯
😍
قسم ہے مجھے شوق نہیں تھا محبت کا
تجھے دیکھا ایک نظر تو دل بغاوت کر بیٹھا♥️