ہَوائیں سَرد ھَو جائیں یا لہجے برف ھَو جائیں ہم اُس کی یاد کی چادر کو خُود پہ تان لیتے ھیں سُنو. .! درویش لوگوں کی کوئی دنیا نہیں ہوتی مِلے جو خاک رَستے میں ۔۔۔ اُسی کو چھان لیتے ھیں اگر وہ رُوٹھ جاتا ھے ہماری جاں نِکلتی ھے یہ سانسیں جاری رکھنے کو۔۔ ہم اُس کی مان لیتے ھیں