کچھ پلوں کے لیے ہی سہی کچھ خیال اچھے لگتے ہیں چاہے حقیقت نہ ہو مگر ۔۔۔۔ گمان اچھے لگتے ہیں ابھی خاموشیوں کے سوال اچھے لگتے تم سے رابطوں کے سارے بہانے اچھے لگتے ہیں اب تو ہم ہیں تنہائی میں خود سے باتیں کرتے بس اسی بات پہ آج مسکراتے ہم اچھے لگتے ہیں
خواہ مخواہ اپنے آپ کو اچھا دکھانے کی کوشش مت کیجیے۔ ہماری شخصیت ہر کسی کی نظر میں مختلف ہے۔ ذرا سوچیں اجنبیوں کے لیے ہم معمولی ہیں، ناپسند لوگوں کے لئے ہم مغرور ہیں شناساؤں نگاہ میں ہم اچھے ہیں، اور چاہنے والوں کا تو کہنا ہی کیا، ان کے لیے تو ہم بہت پیارے اور شان دار ہیں۔