مسکرائے ہم اس سے ملتے وقت
رو نہ پڑتے اگر خوشی ہوتی
وہ جو نہ ؤنے والا ہے نا
اس سے ہم کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب
آتے ہیں آتے ہوں گے
اب ہمیں دیکھ کے لگتا تو نہیں ہے لیکن
ہم کبھی اس کے پسندیدہ شخص ہوا کرتے تھے
تو میرے ساتھ ہے یہ سچ تو نہیں ہے لیکن
میں اگر جھوٹ نہ بولوں تو اکیلا رہ جاؤں
نیند میں بھی گرتے ہیں انکھوں سے انسو
تم تو خوابوں میں بھی میرا ہاتھ چھوڑ دیتے ہو
اپ ہیں کہ اٹھ کر جا رہے ہیں
دل ہے کہ بیٹھا جا رہا ہے
تمہیں اتنی غیرت تو رکھنی تھی پیارے
ستانا نہیں تھا ستائے ہوئے کو
یارو کچھ تو حال سناؤ اس کی قیامت
بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
میں تو ایک جہنم ہوں
کیوں رہتا ہے تو مجھ میں
جون تو کہیں موجود نہیں
میرا ہم پہلو ہے اس میں
اچھا ہوا کہ تو نے نظر انداز کیا مجھے
بہت غرور تھا مجھے تیرے ہونے کا
یعنی جسے دیمک لگ جاتی ہے وہ میں تھا
اب آ کے میرا میری طرف دھیان ایا
میرے ہونے پہ لاکھ لعنت ہو
میرے ہونے سے روتا ہے کوئی
میں اسے دیکھ نہ پاتا تھا پریشانی میں
سو دعا کرتا مر جائے پریشان نہ ہو
تمہیں لگا تھا میں مر جاؤں گا تمہارے بغیر
بتاؤ پھر تمہیں میرا مذاق کیسا لگا
رنگ چہرے کا رہے قاسمی کالا نا پڑے
میری کوشش ہے تیرا ہجر سے پالا نا
پڑے
چوم آیا ہو میں اس آگ کو سب سے چھپ کر
اب دوا ہے میرے ہونٹ پے چھالا نا پڑے
مختصر یہ کے میرا بہت سا دکھ
میرا خود کا انتخاب ہے
وعدہ تو کر لیا اس نے
گھر غربوں کے کون آتا ہے
میں دنیا سے نہیں ہارا میرے دوست
بس عشق نے بیکار کر دیا مجھ کو
کیوں آ کے جا چکا میری زندگی سے تو
کیوں سوگوار کر دیا مجھ کو
zain


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain