آنکھ پرنم، اشک زم زم، سانس مدھم، وقت ہے کم
وصال راحت، ہجر ماتم، رقیب قاتل، موت مرھم
ااب موت ہی لے جائے تو لے جائے یہاں سے
کوچے سے ترے ہم سے تو جایا نہیں جاتا
یہ رات آخری ہوئی تو کیا کروگے
ہم ہی نہ رہے تو اس ناراضگی کا کیا کروگے
اُس کا انا میری زندگی میں ایک نیا آغاز تھا
اس کا جانا میری وجود کی موت
نہ جانے کس بات کی سزا دے رہا ہے وہ شخص مجھے…!!!
بس یہی سوچ سوچ کر زندگی ختم ھوتی جا رہی ہے
اپنوں کو کھو دیتے ہیں لوگ
غیروں کو پانے کی چاہت میں
نہ جانے کب تیری دنیا سے چلے جائیں گے ہم
تجھے الوداع بھی نہ کہہ سکیں گے دفن ہو جائیں گے ہم
دو گز سہی مگر یہ میری ملکیت تو ہے
اے موت ! تو نے مجھ کو زمیندار کر دیا
نہ کیا کر اتنے گناہ توبہ کی آس پہ اے انسان
بے اعتبار سی موت ہے نہ جانے کب آ جائے
مل جائے گے ہماری بھی تعریف کرنے والے
کوئی ہماری موت کی خبر تو پھیلاؤ
محبّت اور موت کی پسند تو دیکھوں
محبّت کو دل چاہیے اور موت کو دھڑکن
اپنا بہت خیال رکھا کرو
ابھی میں نے تمہیں موت کا غم دینا ہے
پوچھتا ہے جب کوئی کہ دنیا میں محبت ہے کہاں؟
مسکرا دیتا ہوں میں اور یاد آ جاتی ہے ماں
ایک لمحے میں موت کا فرشتہ آتا ہے
پھر گھر اور بستر سب بدل جاتا ہے
جوق در جوق ، چلے جاتے ہیں
نہیں معلوم ، تہہ خاک تماشہ کیا ہے
بچھڑا کچھ اِس ادا سے کہ رُت ہی بدل گئی
اِک شخص سارے شہر کو…. ویران کر گیا
"کریں گے ترک تعلق یہ تم سے وعدہ رہا
بدن سے سانس کا رشتہ ٹوٹ جانے دو"
"اگر قدر چاہتے ہو تو مر جاو
لوگ کندھوں پہ اُٹھا لیں گے"
"جھوٹ کیوں بولیں فروغ مصلحت کے نام پر
زندگی پیاری سہی لیکن ہمیں مرنا تو ہے۔۔۔"
"ڈھونڈو گے کہاں مجھ کو؟ لو میرا پتہ لے لو
اک قبر نئی ہوگی اک جلتا دیا ہوگا۔۔۔۔"
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain