وہ مرض عشق ہی کیا عباس جس میں جلدی شفا ملے
کون مانگے گا خوشیوں کی دعا جس کو درد میں خدا ملے
چلنے کا حوصلہ نہیں، رُکنا محال کر دیا
عشق کے اس سفر نے تو مُجھ کو نڈھال کر دیا
ملتے ھوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی
اُس نے مگر بچھڑتے وقت کوئی اور سوال کر دیا
اے میری گُل زمیں تُجھے چاہ تھی اک کتاب کی
اہل کتاب نے مگر، کیا تیرا حال کر دیا
ممکنہ فیصلوں میں اک حجر کا فیصلہ بھی تھا
ہم نے تو ایک بات کی، اُس نے کمال کر دیا
میرے لبوں پہ مُہر تھی پر میرے شیشہ رو نے تو
شہر کے شہر کو میرا واقف حال کر دیا
چہرہ و نام ایک ساتھ آج نہ یاد آ سکے
وقت نے کس شبیہہ کو، خواب و خیال کر دیا
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے
عشق کیجے پھر سمجھئے زندگی کیا چیز ہے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کا
اسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
یہ جو لاتعلقی در آئی ہے دونوں کے درمیاں
تیری اک نظر میری اک ہنسی کی مار ہے!
😊
میں کسی کے گلے لگ کر نہیں رو پائی
وہاں
مرنے والے کے سوا کوئی بھی اپنا نہیں تھا
🙄🤫😔
وہ اس طرح سے مجھے دیکھتا ہوا گزرا
میں اپنے آپ کو بہتر دکھائی دینے لگی
میں اپنا نام لکھوں گی تمہارے نام کے ساتھ
زمیں کے بخت کو اب آسماں سے جوڑوں گی
❤
تمہارے زکر سے چراغوں میں روشنی ہوتی ہے
تمہارے نام سے صحیفے تابناک رہتے ہیں
زندگی میں انسان کو ایک عادت ضرور سیکھ لینی چاہئے جو چیز ہاتھ سے نکل جائے اسے بھول جانے کی عادت۔ یہ عادت بہت سی تکلیفوں سے بچا دیتی ہے۔
یہ جو نئے لوگ محبت کی طرف آتے ہیں
ہم انہیں راہ دکھاتے ہیں دعا دیتے ہیں
آنکھوں کی دسترس سے بھی باہر ہے وہ حسیں
اور دل یہ چاہتا ہے وہ بانہوں میں قید ہو
تمہیں کتنی حسینائیں محبت کے قلم سے اپنے دل پر نقش کر لیتیں
تمہارا ترجمہ کتنی زبانوں میں ہوا ہوتا!
اگر تم نظم ہوتے تو۔
❤️🙆🤦
پھر اس کے بعد خبر آئی وہ بہت خوش ہے
جدا ہوئے تھے تو حالات ایک جیسے تھے !!
تکیے کی بوسیدہ روئی میں دفن خواب
کپڑوں کی تہہ میں چھپے خط
ٹشو پیپر پر جما دکھ؍ ایک پھٹی کتاب
ڈائری میں سویا گلاب
گڑیا کی جوتی
ٹوٹی ہوئی انگوٹھی
تصویروں میں تھما وقت
قرض کے چند سکے
گم شدہ پائل
کانچ کی آدھی چُوڑی
یاد کے صندوق میں چھپی
سب چیزیں نایاب ہوتی ہیں....
🌺🌸
میں نے دیکھی ہیں اُس کے سر پہ منڈلاتی تتلیاں
مجھے پتہ ہے اُسے، کوئ شہزادی نکاح کا پیغابھیجے گی
تیرے چہرے سے ہٹائیں جو نظر، مر جائیں
دیکھتے ہیں تجھے ہم، اور جیئے جاتے ہیں
محبت میں شدت نہ ہو تو انتظار بھی بےمعنی سا لگتا ہے۔۔۔
اب میری شدتِ انتظار سے تم کیا مراد لیتے ہو؟؟
ہاں۔۔۔۔شدید محبت!
تم صحیح سمجھے!!
کسی اور چہرے کو دیکھ کر، تری شکل ذہن میں آگئی
تیرا نام لے کے ملی اسے، میرے حافظے کا یہ حال تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain