کوئی جھوٹا تو اب کہیں ملتا ہی نہیں
سارے سچے ہیں، یہ کیا تماشا ہے
وقت سے پوچھ رھا ھے کوئی
زخم کیا واقعی بھر جاتے ھیں
کیا ضروری ہے کہ ہم ہار کے جیتیں تابشؔ
عشق کا کھیل برابر بھی تو ہو سکتا ہے
ترے کوچے ہر بہانے مجھے دن سے رات کرنا
کبھی اس سے بات کرنا کبھی اس سے بات کرنا
اب کیا بتائیں ٹوٹے ھیں کتنے کہاں سے ھم
خود کو سمیٹتے ھیں یہاں سے وہاں سے ھم
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
کہاں کے عشق و محبت کہاں کے ہجر و وصال
یہاں تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لیے
گُزر گئے ہیں جو خوشبوئے رائیگاں کی طرح
وہ چند روز، مِری زندگی کا حاصل تھے
سلیقہ جن کو سکھایا تھا ہم نے چلنے کا
وہ لوگ آج ہمیں دائیں بائیں کرنے لگے
زمانے میں آئے ہو تو جینے کا ہنر رکھنا
دشمنوں سے کوئی خطرہ نہیں بس اپنوں پہ نظر رکھنا
وہ راہ و رسم کے سلسلے وہ انداز گفتگو تیرا
صرف ہم ہی ہوئے زخمی یا تیرے شکار اور بھی ہیں
لوگ رشتے چھوڑ دیتے ہیں لیکن اپنی ضد نہیں
چلو بکھرنے دیتے ہیں زندگی کو
سنبھالنے کی بھی ایک حد ہوتی ہے
کہاں جاتے ہو_ ابھی ساتھ گزارو کچھ دن
ہم پہ مشکل کو ئ آ ئے تو کنارہ کرنا
سوچ سمجھ کر ناراض ہونا آج کل
منانے کا رواج نہیں بلکہ چھوڑ جانے کا رواج ہے
اے زندگی تجھ سے بھی شکایتیں بہت ہیں
سمبھل جا ورنہ تجھے بھی چھوڑ جاؤں گی
رشتوں کے بدلنے کا کیا رونا
وقت تو آپ کی اپنی شکل تک بدل دیتا ہے
نہ آہ سنائی دی نہ تڑپ دیکھائی دی
فنا ہوگئے تیرے عشق میں بڑی خاموشی کے ساتھ
جو لوگ حقیقت قبول کر لیتے ہیں
انہیں کبھی ہمدردی کی ضرورت نہیں رہتی
میری تحریر سے وہ ڈھونڈنے نکلے مجھ کو
میں نے بھی حرف لکھے, ہاتھ نہ آنے والے 😐
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain