خط میں لکھے ہوۓ القاب سبھی جھوٹے تھے
اس نے بس طنز میں لکھا تھا میری جان ہو تم
ناراض ہو کر بھی ناراض نہیں رہتے...
❣صاحب❣
ایسی محبت کرتے ہیں تم سے..
_ نہ رویا کر ساری ساری رات کسی بےوفا کی یاد میں
وہ خوش ہے اپنی دنیا میں تیری دنیا اجھاڑ کر
میں نے اس سے کہا میرا کیا ہو گا تیرے چهوڑنے کے بعد..
اس نے ہنس کر کہا _ لاوارث _ اکثر مر جایا کرتے ہیں
پانا ہے منزلوں کو تو تنھا چلا کرو........!!!
راھوں میں لوٹ لیتے ہیں ہمسفر کبھی کبھی...!!!
بانسری سے سیکھ لیجئے _سبق، ذندگی جینے کا
کتنے چھید ہیں سینے میں __پھر بھی گنگناتی ہے
تم---- بھی شیشے کی طرح نکلے
جس کے سامنے آۓ اسی کے ہو گئے
اگر ،مگر اور کاش میں ھوں
میں خود بھی اپنی تلاش میں ھوں۔۔۔۔
کوئی صلح کرا دے زندگی کی الجھنوں سے
بڑی طلب ہے ہمیں بھی آج مسکرانے کی
میرے دامن میں تو کانٹوں کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں 😊
نہیں تھا اعتبار اس کو میری مخلصی پر
کھو دیا اس نے مجھے آزماتے آزماتے
اس کے وعدوں کا ذ کر مت کرو
میں شرمندہ ہوں اعتبار کر کے
بار بار معاف تو کیا جا سکتا ہے
پر بھروسہ صرف ایک بار ہی ہوتا ہے
ہر شخص نہیں ہوتا ہمدرد”
“ہر شخص کو نہ بتایا کرو داستاں
وہ ایک شخص کسی طور بس مل جاتا مجھے”
“مجھے منظور تھے پھر جتنے بھی خسارے ہوتے
بس میری محبت کو سمجھ نہ پائے تم”
“باقی میری ہرغلطی کابرابرحساب رکھتےہو
❤خیال اُنھی کے آتے ہیں جن سے دل کا رشتہ ہو”
✨”ہر شخص اپنا ہو جائے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
سیکھ رہی ہوں میں بھی انسانوں کو پڑھنے کا ہنر”
“سنا ہے کتابوں سے ذیادہ چہروں پہ لکھا ہوتا ہے
🖤انتظار تھا ہم کو جن کا برسوں سے”
“وہ آئے تو تھے مگر بچھڑ جانے کے لیے
تو مجھے چھوڑ کے جانے لگا تو یقین آیا ہے”
“سانسوں کے سوا کچھ بھی تو ضروری نہیں ہوتا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain