😥مسکرانے سے شروع اور رلانے پہ ختم”
“یہ اک ظلم ہے جسے لوگ محبت کہتے ہیں
😞چار دن آنکھ میں نمی ہو گی۔۔۔۔”
“ہم مر بھی گئے تو کیا کمی ہو گی۔۔
وہ جو بچھڑا تو یہ رمز بھی اس نے سمجھائی
روح ایسے نکلتی ہے لوگ یوں مرا کرتے ہیں
وہ تیرا ایک وعدہ کہ ھم کبھی جدا نہیں ھوں گے💕
وہ قصہ ھم اکثر اپنے دل کو سنا کر مسکراتے ہیں
کتنے حسین لوگ تھے ، جو مِل کے ایک بار
آنکھوں میں جذب ھو گئے ، دِل میں سَما گئے
فلک دیکھ کر مسکراتی ہوئی لڑکی
کسی روز کمرے سے مردہ ملے گی
لوگوں نے روز مانگا خدا سے کچھ نیا
ایک ہم تھے کہ تیرے خیال سے آگے نہ جا سکے
وہ جو خود نہ کرسکا وعدے پورے
وہ مجھے بے وفا کہہ کر چلا گیا
تم بھی جھیلو گے کبھی عشق میں فرقت کا یہ دکھ
تم بھی دیکھو گے کبھی چھوڑ کے جاتا ہوا شخص
تمہارے پہلو میں جو ہماری جگہ کھڑا ہے
اسے بتاؤ وہ شخص کس کی جگہ کھڑا ہے
تمہیں کیسے کروں شمار عام لوگوں میں
عام لوگ۔۔۔۔۔۔ نہیں دیتے اچھا خاصہ دُکھ
تم نے دیکھا ہے کبھی آنکھ میں بہتا ہوا خواب
تم نے سمجھے ہیں کبھی ہونٹ پہ سہمے ہوئے لفظ
وہ شخص__ہر بات
نصیبوں پہ ڈال کر مُکر گیا آخر
کبھی دیکھی ہے زندگی میں ایسی اذیت تم نے؟
کوئی آپ کہے، پھر تم کہے، پھر تم سے کہے، تم کون ہو؟
راس آنے لگی دُنیا تو کہا دل نے کہ جا
اب تجھے درد کی دولت نہیں ملنے والی
حسرت سے دیکھتے تھے ہم ماضی کو اس طرح
جیسے کہ لوٹ آئیں گے وہ دن جو گزر گئے
بھاگتے رہو اس دُنیا میں تیری اپنی ہی جگہ ہے اے بد بخت
حشر میں کہاں تک۔۔۔۔ ہمارے غموں سے بھاگو گے
شاید اب لوٹ نہ پاوں میں خوشیوں کے بازار میں
غم نے اونچی بولی لگا کر۔۔۔۔ خرید لیا مجھ کو
اب خوشی دے کر آزمالے خدا
ان غموں سے تو میں نہیں مرتی
میری آنکھوں میں چھپی اداسی کو محسوس تو کر میں سب کو ہنسا کر خود رات بھر نہیں سوتی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain