نظر چرا کےکہا ___۔بس یہی مقدر تھا
بچھڑنے والے نے ملبہ خدا پہ ڈال دیا ۔۔
محبت کے مسافرجب پلٹنا بھول جاتے ہیں
تو اُن کے چاہنے والے سنورنا بھول جاتے ہیں
ذکی کچھ لوگ پل بھر کی اجازت لے کے آتے ہیں
مگر پھر عمر بھر دل سے نکلنا بھول جاتے ہیں
دھندلا گئی دنیا کسی تصویر کی طرح
خاموشیوں کی بھیڑ میں الفاظ مر گئے
نہ ہو سکا خود سے بھی کئی بار جو چاہا
کچھ لوگ زندگی میں وہی کام کر گئے
*ضروری نہیں جینے کے لئے سہارا ھو
ضروری نہیں هم جن کے ہے وہ ہمارا ھو
کچھ کشتیاں ڈوب بھی جاتی ہیں
ضروری نہیں ہر کشتی کا کوئی کنار١ھو
ھو جاۓ محبت ساقی تو ہم سوچا نہیں کرتے،
چاند جیسے لوگوں سے کبھی دھوکا نہیں کرتے،
جو ھماری محفل میں آ جاۓ تو خوش آمدید،🥀
جو اٹھ کے چلا جاۓ اسے روکا نہیں کرتے....
-line-poetry-in-urdu
آج بھی اسکی آنکھوں میں راز وہی تھا
چہرہ بھی وہی تھا چہرے کا لباس وہی تھا
کیسے اس کو بیوفا که دوں یارو
آج بھی اسکے دیکھنے کا انداز وہی تھا
بچھڑ گیا ہے تو اب اس کا ساتھ کیا مانگوں‼️
ذرا سی عمر ہے اب غم سے نجات کیا مانگوں
وہ ہوتا تو ہوتی ضرورتیں بھی بہت
اکیلی ذات کے لیے میں کائنات کیا مانگوں
ہم ہنستے ہیں تو انہیں لگتا ہے
کہ ہمیں عادت ہے مسکرانے کی
بے پروہ نادان اتنا بھی نہیں سمجھتے
کہ یہ ادا ہے غم چھپانے کی
کوئی اُس شخص سا دنیا میں کہاں ہوتا ہے
لاکھ چہروں میں جسے دل نے ڈھونڈا ہوتا ہے
ہم عشق کے اُس مقام پر ہیں وصی
جہاں دل کسی اور کو چاہے تو گناہ ہوتا ہے
خلوص محبت چاہت اور وفا
اب اس دور کی روایت نہیں ہے
غم دکھ درد تیری یاد اور تم
کسی سے اب کوئی شکایت نہیں ہے
کشتی بھی نہیں بدلی اور دریا بھی نہیں بدلا
اور ڈوبنے والوں کا جذبہ بھی نہیں بدلا
ہے شوق سفر ایساایک عرسے سے یارو
منزل بھی نہیں پائی رستہ بھی نہیں بدلا
کاغذ کی کشتی تھی پانی کا کنارہ تھا
کھیلنے کی مستی تھی دل یہ آوارہ تھا
کہاں آ گے
اس سمجھداری کے دلدل میں
وہ نادان بچپن بھی کتنا پیارا تھا
گلاب کی پتی سے بھی نازک تھا دل میرا
زمانے کی ٹھوکروں نے اِسے پتھر بنا دیا
نکلے تھے اِس لیے کہ ڈهونڈ لیں تجھے
تیری تلاش نے عمر بھر کا مسافر بنا دیا
وفا کی جنگ مت لڑنا بےکار جاتی ہے
زمانہ جیت جاتا ہے محبت ہار جاتی ہے
ہمارا تذکرہ نہ کرو ہم ایسے لوگ ہیں
جن کو موت کچھ نہیں کہتی تنہائی مار جاتی ہے
میں شکایت نہ کروں گی آج کے بعد
میں الفت نہ کروں گی آج کے بعد
اپنی برباد محبت کی قسم
میں محبت نہ کروں گی آج کے بعد
وہ خود کو گلاب اور ہمیں پتھر سمجھتے ہیں
مگر وہ نادان یہ نہیں جانتے کہ
گلاب تو مُرجھا جاتے ہیں
لیکن پتھر پھر بھی رہتا ہے
Life
تقدیر نے جیسے چاہا ویسے ڈھل گئے ہم
بہت سنبھل کر چلے پھر بھی پھسل گئے ہم
کسی نے بھروسہ توڑا تو کسی نے دل
اور لوگوں کو لگتا ہے بہت بدل گئے ہم
لمحہ لمحہ آپ کے ہونٹوں پہ مسکان رہے
آپ کی زندگی ہمیشہ غم سے انجان رہے
جس کے دم سے آپ کی زندگی مہک اٹھے
خدا کرے آپ کے ساتھ ہمیشہ وہ انسان رہے🥰
ذ را سی زندگی ہے ارمان بہت ہیں
ہم درد کوئی نہیں انسان بہت ہیں
دل کا درد سناؤں تو سناؤں کس کو
جو دل کے قریب تھے وہ انجان بہت ہیں
کردے میرے گناہوں کو معاف اے خدا•
سنا ہے سونے کے بعد کچھ لوگوں کی صبح نہیں🥺 ہوتی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain