اس نے کہا ہم سے دشمنی مہنگی پڑے گی
میں نے کہا سستی تو 🥵ہم سگریٹ بھی نہیں پیتے
ضروری نہیں کہ لوگ آگ سے جلے
کچھ لوگ ہمارے انداز سے بھی جلتے ہیں
وہ جو محبّت میں ساتھ نبھانے آیا تھا
لگتا ہے بس اوقات دیکھانے آیا تھا
چھوڑ دی ہے اب ہم نے وہ فنکاری ورنہ،
تجھ جیسے حسین تو ہم قلم سے بنا دیتے تھے
مار ہی ڈالے جو بے موت یہ دُنیا والے
ہم جو زندہ ہیں تو جینے کا ہُنر رکھتے ہیں
سب کے دلوں میں دھڑکنا ضروری نہیں ہوتا صاحب
لوگوں کی آنکھوں میں کھٹکنے کا بھی ایک مزہ ہے
ہم بسا لینگے اک دنیا کسی اور کے ساتھ
تیرے آگے روئیں اب اتنے بھی بغیرت نہیں ہیں ہم
سب کے اختلاف اپنی جگہ
مگر مجھ پہ جچتا ہے اب مختلف ہونا
ایک اسی اصول پر گزاری ہے زندگی میں نے
، جس کو اپنا مانا اُسے کبھی پرکھا نہیں
میں محبت کرتی ہوں تو ٹوٹ کے کرتی ہوں
یہ کام مجھے ضرورت کے متابق نہیں آتا
آگ لگانا میری فطرت میں نہیں ہے
میری سادگی سے لوگ جلیں تو میرا کیا قصور
سخت تنہائی پسند ہوں
آپ مغرور کہہ سکتے ہیں
—<<>>—
ہزاروں غم ہیں لیکن آنکھ سے ٹپکا نہیں آنسو
ہم اہلِ ظرف ہیں پیتے ہیں چھلکایا نہیں کرتے
بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم
اب جس طرح کی دنیا اس طرح کے ہم
جو شدت سے چاہوگے تو ہوگی آرزو پوری
ہم وہ نہیں جو تمہیں خیرات میں مل جائیں
ہم جا رہے ہیں وہاں جہاں دل کی ہو قدر
بیٹھے رہو تم اپنی ادائیں لیے ہوئے
لاکھ تلواریں بڑھیں آتی ہوں گردن کی طرف
سر جھکانا نہیں آتا تو جھکائیں کیسے👀
مجھے الحمداللٰہ بہت محبتیں ملی ہیں
ان دو چار نفرتوں سے میرا کچھ نہیں جاتا
زمانے میں آئے ہو تو جینے کا ہنر رکھنا
دشمنوں سے کوئی خطرہ نہیں بس اپنوں پہ نظر رکھنا
کیا ملے گا دِل میں نفرت رکھ کے
تھوڑی سی زندگی ہے ہنس کے گزاردے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain