لازم نہیں ہر بار تجھے ہم ہوں میسر
ممکن ہے تو اس بار ہمیں سچ میں گنواں دے

—————————-
اجڑے ہوئے لوگوں سے گریزاں نہ ہوا کر
حالات کی قبروں كے یہ کتبے بھی پڑھا کر
ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی كے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر
میری غفلتوں کی حد بھی نہیں
تیری رحمتوں کی بھی حد نہیں
نہ میری خطا کا شمار ہے
نہ تیری عطا کا شمار ہے
میرے بچپن کے دن بھی کیا خو ب تھے اقبالؔ
بے نمازی بھی تھا اور بے گناہ بھی
جھکتے ہیں دانش جہاں زمانے کے بادشاہ
کبھی تو دیکھ لوں میں وہ دربارے مصطفیٰ
قیامت تک سجدے میں رہے سَر میرا اے خدا
کہ تیری نعمتوں کے لیے یہ زندگی کافی نہیں
توبہ کی اُمید پر ہوچکے بہت گناہ یارب
مہلت تو مل رہی ہے توفیق بھی عطا کر
میں کیسے مان لوں کہ کوئی میرا نہیں رہا
جب تک خدا کی زات ہے تنہا نہیں ہوں میں
توحید تو یہ ہے کہ خدا حشر میں کہ دے
یہ بندہ زمانے سے خفا میرے لیے ہے
زمانے کا سہارا تو بظاہر اِک دکھاوا ہے
حقیقت میں مجھے میرا خدا گرنے نہیں دیتا
خدا کرے تم ترسو میرے دیدار کو
خدا کرے تیرے جیتے جی میرا انتقال ہو 😰
چوم کر میرا کفن ایک دن
🥹تم خوب کہو گے
نئے کپڑے کیا پہن لیے اب
دیکھتے بھی نہیں 💔🥲
یا تو صبر آ گیا ہے
یا تو بے حس ہو گئ ہوں
دل اب کوئی خواہش نہیں رکھتا
خدا ہی جانتا ہو گا میری زندگی کا
مقصد
مجھے تو میرا جینا اب فضول سا لگتا ہے 🙄
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ
میری زندگی میں ہر انسان مجھ سے
کسی نہ کسی بات کا بدلہ لینے آ تا ہے
تینوں ہولی ہولی پتا لگ سی
بندہ ہر کوئی ساڈے جیا نئیں ہوندا
نہ وہ تم رہے نہ وہ دل رہا نہ وہ چاہتں
وہی ہم رہے وہی غم رہے وہی دوریاں وہی حسرتیں
تمہاری محبت نے تو کئی عادتیں بدل ڈالی
ورنہ میں اپنے خاندان کی سب سے مغرور لڑکی کی تھی
دل اتنا مضبوط تو ہونا چاہیے ہے کہ
🤍
اداسی اگر بے بس بھی کر رہی ہو تو کسی کی توجہ نہ مانگی جائے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain