برسات میں بھی یاد نہ جب اُن کو ہم آئے
پھر کون سے موسم سے کوئی آس لگائے
کہاں کے عشق و محبت کہاں کے ہجر و وصال
یہاں تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لیے
میں نے اِس درجہ اذیت سے پُکارا ہے تمہیں
💀🤐
جیسے زلیخا نے کہا ہو کہ ہائے یوسف
لوگ کہتے ہیں کہ پتھر دل کبھی رویا نہیں
🙂
کرتے اُنہیں کیا خبر پانی کے چشمے پتھروں سے ہی نکلا کرتے ہیں
آخر کار وقت مٹی ڈال ہی دیتا ہے چاہتوں پے خواہشوں پہ ماضی پہ اور رستوں پہ
مجھ کو نہ دل پسند نہ وہ بے وفا پسند”
“دونوں ہیں خود غرض مجھے دونوں ہیں ناپسند
لفظوں میں کہاں آتی ہے دل کی کیفیت”
“محسوس جو ہوتا ہے بتایا نہیں جاتا
دیکھ لی تیری ایمانداری اے دل”
“تو میرا اور تجھے فکر کسی اور کی
---:::---
مجھ کو چاہتے تم اگر تو پاتے مجھ کو
🙂
مجھ کو ہر روز پرکھ کر گنوایا تم نے
ہم بدلے نہیں ہیں
مرشد
بس دنیا کو سمجھ گئے ہیں
تو تماشائی نہیں کھیل میں شامل ہے مگر
/
تیرا ہے کونسا کردار تجھے کیا معلوم
اک سناٹا تھا، ویرانی تھی، گزرگاہِ حیات
جانے کب اس دل نے محبت کو سمجنا سیکھا
اے کاش تو بھی سنتا کبھی آہٹوں کی گونج
🌚
تو بھی میری طرح سے کبھی ڈھونڈتا مجھکو
تصور میں، تخلیل میں، خوابوں میں، خیالوں میں
میری بیتاب نظروں نے جدھر دیکھا تمہیں دیکھا
یہ تقاضہ عشق ہے کہ یا میری آنکھوں کی مستی ہے
کھولوں تو دیدار تُمہارا بند کروں توتصور تُمہارا
غیروں کو بھی کرتے ہو مُحبت سے اشارے
😷
کیا اتنی کافی نہیں ہے توہین ہماری
یُوں آئو مُقدر میں کہ پاکر تُمہیں
.
.
عُمر باقی خدا کے شُکر میں گُزرے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
💀
عادت اس کی بھی آدمی سی ہے
تجھے دانستہ محفل میں جو دیکھا ہو تو مجرم ہوں
👀
نظر آخر نظر ہے، بے ارادہ اٹھ گئی ہوگی
تمہیں ضرور کوئی چاہتوں سے دیکھے گا
مگر وہ آنکھیں ہماری کہاں سے لائے گا؟
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain