حیران نہیں ہوں فقط یہ دیکھ رہی ہوں۔۔۔۔”
“کتنا گر رہے ہیں لوگ مجھے گرانے میں ۔۔۔۔
کچھ تلخ حقیقتیں تھی اتنی”
“کہ خواب ہی سارے ٹوٹ گئے۔۔۔۔۔
😥مسکرانے سے شروع اور رلانے پہ ختم”
“یہ اک ظلم ہے جسے لوگ محبت کہتے ہیں
😞چار دن آنکھ میں نمی ہو گی۔۔۔۔”
“ہم مر بھی گئے تو کیا کمی ہو گی۔۔
یہ ساولی رنگت یہ سادہ سا ہولیہ یہ اداس آنکھیں
ہم سے کوئی جو دل لگائے تو کیوں لگائے
تیری ایک جھلک کو ترس جاتا ہے دل میرا
قسمت والے ہیں وہ لوگ جو روز تیرا دیدار کرتے ہیں
بوجھ بنوں گی اک دن اپنے ہی دوستوں پر کندھا بدل رہے ہوں گے ہر دو قدم کے بعد
اپنا غرور اور انائیں لے کر اک دن سب خاک ہو جائیں گے
میری موت کی خبر دور دور تک پھیلانا ہزاروں دلوں کو سکون ملیگا
جی بھر کے محبت کر لو میرے مر جانے سے پہلے لوٹ کر میری یادیں آئینگی میں نہیں😊
ٹوٹ جائے گا تیری نفرت کا محل اس وقت جب ملے گی خبر تجھ کو کہ ہم نے یہ جہاں چھوڑ دیا
قبر کی اندرونی خوبصورتی کیلیے محنت کرو ورنہ گھر والے تو باہر سے ماربل لگوا کر بھول جائیں گے
اب تو بس ایک ہی التجا ہے اس جہاں والوں سے جب میں مر جاؤں تو مجھے سکون سے دفنا دینا
ساری عمر کوئی جینے کی وجہ نہیں پوچھتا لیکن مرنے کے بعد سبھی پوچھتے ہیں کیسے مرا
وہ سن کے کانوں پہ ہاتھ رکھ لے گا اسے کھا جائے گی اچانک موت میری
موت سے ہے کس کی رشتہ داری آج ہے میری باری کل ہے سب کی باری
تمہاری زندگی کا ہر دن تمہاری موت کی طرف بڑھتا ہوا ایک قدم ہے
روز و شب کے میلے میں غفلتوں کے مارے لوگ بس یہی سمجھتے ہیں ہم نے جس کو دفنایا بس اسی کو مرنا تھا
سوچو اگر تمہاری موت آجائے تو عزت شہرت مال غرور تکبر کہاں جائے گا
کچھ یوں بچھڑ رہے ہیں لوگ اس سال جیسے خزاں کے موسم میں پتے جھڑتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain