رقص دیکھا ہے کبھی شاخ سے گرتے پتوں کا
یوں جھوم کے گرتے ہیں تیری یاد میں آنسوں
بے درد زمانے کا بہانا سا بنا کر ہم
ٹوٹ کے روتے ہیں تیری یاد میں اکثر
اگر زندگی رہی تو ہمیشہ تجھے ہی یاد کرتے رہیں گے
بھول گئے تو سمجھ لینا خدا نے ہمیں یاد کرلیا ہے
تم مجھے یاد کرنا بھول گۓ تو کیا ہوا
لوگ تو ہاتھوں سے دفن کرکے بھول جاتے ہیں کہ قبر کون سی تھی
سر سے لے کر پاؤں تک ساری کہانی یاد ہے آج بھی
وہ شخص مجھ کو منہ زبانی یاد ہے
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہوتے تک
یادوں کے پاؤں ہی نہیں ورنہ
تیری یادوں کے پاؤں پڑ جاتے
پھر یوں ہوا کے رفتہ رفتہ ہوگئی بے معنی
میری بات بھی.. میری ذات بھی
تم رکھ نہ سکو گے میرا تحفہ سنبھال کر
ورنہ دے دوں روح جسم سے تجھ کو نکال کر
روح کو چھو کر تو دیکھو جسم میں کیا رکھا ہے
رب سے مانگ کر تو دیکھو لوگوں میں کیا رکھا
رات اڑ رہے تھے ستارے ہوا کے ساتھ
اور میں اداس بیٹھی تھی اپنے خدا کے ساتھ
کہ یا تو قبولیت کے طریقے سیکھا مجھے
یا میرے دل کو باندھ اپنی رضا کے ساتھ
میری اوقات اس قابل تو نہیں کہ میں جنّت مانگو یا رب🥺
بس اتنی سے دعا ہے کی مجھے جہنم کے عذاب سے بچا لینا😢
مجھے صبر میں رکھنا مولا کبھی گرنے نہ دینا
نہ کسی کی نظروں میں نہ کسی کے قدموں میں
رشتوں میں اداکاری نہیں بلکہ
وفاداری والے معاملے رکھیں
ہم نے ہنس ہنس کے تری بزم میں اے زندگی
کتنی آہوں کو چھپایا ہے تجھے کیا معلوم
منزلیں تیرے علاوہ بھی ہیں
لیکن زندگی اور کسی راہ پہ چلنا ہی نہیں چاہتی
کھوکھلا کر گئی ہیں اندر سے
اذیتیں تیرے عشق کی جاناں
لوگ بدوعا سے ڈرتے ہیں
مگر اپنے اعمال سے نہیں
عام لوگوں پر کھل نہیں سکتی
خاص لوگوں کا دائرہ ہوں میں
محبت تھی، مگر یہ بے قراری تو نہ تھی پہلے
الہی آج کیوں یاد آتی ہے بے اختیار اس کی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain