خامی جرم بغاوت نشہ خود سوزی
یہ سب بہتان لگاٸے سگریٹ پر
!
سگریٹ کے نقصان بتانے والی نے کتنے ہی انسان
لگاٸے سگریٹ پر
میں نے جس جس کو بھ چاہا ہے
بہت چاہا ہے تم کسی ایک سے تصدیق کرا سکتی ہو
اب تو ان کی یاد بھی آتی نہیں
کتنی تنہا ہوگٸی ہے تنہاٸیاں
دل کی بستی
اکثر پوچھا کرتی ہے
کہا گٸے وہ لوگ جو دل میں بسنے آٸے تھے
اے میرے صبر
تیری عمر دراز ہو
مجھ سے خوشامد کسی کی نہیں ہوتی
اس اعتبار سے مشہور بدتمیز ہو میں
جو سہنا سیکھ جاٸے
وہ پھر کہنا چھوڑ دیتے ہے
مانا کہ انمول ہو تم۔۔۔۔ اور کثرت نایاب بھی ہو تم
ہم بھی وہ لوگ ہے جو ہر دہلیز پہ نہیں ملتے
تم پریشان مت ہونا ہم تیری زندگی سے
ایسے
جاٸے گے جیسے حادثے میں جان جاتی ہے
کہ بے وجہ بے وفاوں کو یاد کیا ہے
غلط لوگوں پہ بہت وقت برباد کیا ہے