Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 
MAKT_PAK
 
Hum Gareebon Ka Es Waqt Ka Duphr Ka Khana
M  : Hum Gareebon Ka Es Waqt Ka Duphr Ka Khana - 
MAKT_PAK
 

دل نے کیا ہے قصد سفر گھر سمیٹ لو
جانا ہے اس دیار سے منظر سمیٹ لو
آزادگی میں شرط بھی ہے احتیاط کی
پرواز کا ہے اذن مگر پر سمیٹ لو
حملہ ہے چار سو در و دیوار شہر کا
سب جنگلوں کو شہر کے اندر سمیٹ لو
بکھرا ہوا ہوں صرصر شام فراق سے
اب آ بھی جاؤ اور مجھے آ کر سمیٹ لو
رکھتا نہیں ہے کوئی نگفتہ کا یاں حساب
جو کچھ ہے دل میں اس کو لبوں پر سمیٹ لو

MAKT_PAK
 

گئی چھاؤں اس تیغ کی سر سے جب کی
جلے دھوپ میں یاں تلک ہم کہ تب کی
پڑی خرمن گل پہ بجلی سی آخر
مرے خوش نگہ کی نگاہ اک غضب کی
کوئی بات نکلے ہے دشوار منہ سے
ٹک اک تو بھی تو سن کسی جاں بہ لب کی
تو شملہ جو رکھتا ہے خر ہے وگرنہ
ضرورت ہے کیا شیخ دم اک وجب کی
یکایک بھی آ سر پہ واماندگاں کے
بہت دیکھتے ہیں تری راہ کب کی
دماغ و جگر دل مخالف ہوئے ہیں
ہوئی متفق اب ادھر رائے سب کی
تجھے کیونکے ڈھونڈوں کہ سوتے ہی گزری
تری راہ میں اپنے پیے طلب کی
دل عرش سے گزرے ہے ضعف میں بھی
یہ زور آوری دیکھو زاری شب کی
عجب کچھ ہے گر میرؔ آوے میسر
گلابی شراب اور غزل اپنے ڈھب کی

MAKT_PAK
 

آگے ہمارے عہد سے وحشت کو جا نہ تھی
دیوانگی کسو کی بھی زنجیر پا نہ تھی
بیگانہ سا لگے ہے چمن اب خزاں میں ہائے
ایسی گئی بہار مگر آشنا نہ تھی
کب تھا یہ شور نوحہ ترا عشق جب نہ تھا
دل تھا ہمارا آگے تو ماتم سرا نہ تھی
وہ اور کوئی ہوگی سحر جب ہوئی قبول
شرمندۂ اثر تو ہماری دعا نہ تھی
آگے بھی تیرے عشق سے کھینچے تھے درد و رنج
لیکن ہماری جان پر ایسی بلا نہ تھی
دیکھے دیار حسن کے میں کارواں بہت
لیکن کسو کے پاس متاع وفا نہ تھی
آئی پری سی پردۂ مینا سے جام تک
آنکھوں میں تیری دختر رز کیا حیا نہ تھی
اس وقت سے کیا ہے مجھے تو چراغ وقف
مخلوق جب جہاں میں نسیم و صبا نہ تھی
پژمردہ اس قدر ہیں کہ ہے شبہ ہم کو میرؔ
تن میں ہمارے جان کبھو تھی بھی یا نہ تھی

MAKT_PAK
 

اب کے بھی سیر باغ کی جی میں ہوس رہی
اپنی جگہ بہار میں کنج قفس رہی
میں پا شکستہ جا نہ سکا قافلے تلک
آتی اگرچہ دیر صدائے جرس رہی
لطف قبائے تنگ پہ گل کا بجا ہے ناز
دیکھی نہیں ہے ان نے تری چولی چس رہی
دن رات میری آنکھوں سے آنسو چلے گئے
برسات اب کے شہر میں سارے برس رہی
خالی شگفتگی سے جراحت نہیں کوئی
ہر زخم یاں ہے جیسے کلی ہو بکس رہی
دیوانگی کہاں کہ گریباں سے تنگ ہوں
گردن مری ہے طوق میں گویا کہ پھنس رہی
جوں صبح اس چمن میں نہ ہم کھل کے ہنس سکے
فرصت رہی جو میرؔ بھی سو یک نفس رہی

MAKT_PAK
 

جمالؔ اب تو یہی رہ گیا پتہ اس کا
بھلی سی شکل تھی اچھا سا نام تھا اس کا
پھر ایک سایہ در و بام پر اتر آیا
دل و نگاہ میں پھر ذکر چھڑ گیا اس کا
کسے خبر تھی کہ یہ دن بھی دیکھنا ہوگا
اب اعتبار بھی دل کو نہیں رہا اس کا
جو میرے ذکر پر اب قہقہے لگاتا ہے
بچھڑتے وقت کوئی حال دیکھتا اس کا
مجھے تباہ کیا اور سب کی نظروں میں
وہ بے قصور رہا یہ کمال تھا اس کا
سو کس سے کیجیئے ذکر نزاکت خد و خال
کوئی ملا ہی نہیں صورت آشنا اس کا
جو سایہ سایہ شب و روز میرے ساتھ رہا
گلی گلی میں پتہ پوچھتا پھرا اس کا
جمالؔ اس نے تو ٹھانی تھی عمر بھر کے لیے
یہ چار روز میں کیا حال ہو گیا اس کا

MAKT_PAK
 

سب بدلتے جا رہے ہیں سر بسر اپنی جگہ
دشت اب اپنی جگہ باقی نہ گھر اپنی جگہ
میں بھی نادم ہوں کہ سب کے ساتھ چل سکتا نہیں
اور شرمندہ ہیں میرے ہم سفر اپنی جگہ
کیوں سمٹتی جا رہی ہیں خود بہ خود آبادیاں
چھوڑتے کیوں جا رہے ہیں بام و در اپنی جگہ
جو کچھ ان آنکھوں نے دیکھا ہے میں اس کا کیا کروں
شہر میں پھیلی ہوئی جھوٹی خبر اپنی جگہ
میں جمالؔ اپنی جگہ سے اس لیے ہٹتا نہیں
وہ گھڑی آ جائے شاید لوٹ کر اپنی جگہ

MAKT_PAK
 

نہ اس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے
دل برباد کو اس طرح سے آباد رکھا ہے
جھمیلے اور بھی سلجھانے والے ہیں کئی پہلے
اور اس کے وصل کی خواہش کو سب سے بعد رکھا ہے
رکا رہتا ہے چاروں سمت اشک و آہ کا موسم
رواں ہر لحظہ کاروبار ابر و باد رکھا ہے
پھر اس کی کامیابی کا کوئی امکان ہی کیا ہو
اگر اس شوخ پر دعویٰ ہی بے بنیاد رکھا ہے
خزاں کے خشک پتے جس میں دن بھر کھڑکھڑاتے ہیں
اسی موسم کا نام اب کے بہار ایجاد رکھا ہے
یہ کیا کم ہے کہ ہم ہیں تو سہی فہرست میں اس کی
بھلے نا شاد رکھا ہے کہ ہم کو شاد رکھا ہے
جسے لفظ محبت کے معانی تک نہیں آتے
اسے اپنے لیے ہم نے یہاں استاد رکھا ہے
جواب اپنے کو چاہے جو بھی وہ ملبوس پہنائے
سوال اس دل نے اس کے آگے مادر زاد رکھا ہے
ظفرؔ اتنا ہی کافی ہے جو وہ راضی رہے ہم پر
کمر اپنی پہ کوئی بوجھ ہم نے لاد رکھا ہے

MAKT_PAK
 

نہ کوئی زخم لگا ہے نہ کوئی داغ پڑا ہے
یہ گھر بہار کی راتوں میں بے چراغ پڑا ہے
عجب نہیں یہی کیف آفریں ہو شام ابد تک
جو طاق سینہ میں اک خون کا ایاغ پڑا ہے
کبھی رلائے گی اس یار بے وفا کی تمنا
جو زندگی ہے تو صد لمحۂ فراغ پڑا ہے
یہ ایک شاخچۂ غم سے اتنے پھول جھڑے ہیں
کبھی قریب سے گزرو تو ایک باغ پڑا ہے

MAKT_PAK
 

پسِ خیالِ ملاقات شرم ساری تھی
سو ہم نے عمر ترے ہجر میں گزاری تھی
بزعمِ خود ترے پہلو میں آن بیٹھے تھے
وہ خود فریبی تھی جو دل کی بے قراری تھی
یہ چار سانس کی لذّت اُٹھا کے دیکھ لیا
کہ دوستوں کی رَوِش بھی ستم شعاری تھی
کچھ ایسا بوجھ تو نہ تھا یہ بار خوابوں کا
یہ بات اور ہے تعبیر سخت بھاری تھی
لپٹ کے ہم سے یہ زار و قطار روتی ہے
وصال شام کہ پلکوں سے جو بُہاری تھی
حقیقت آج یہ اعزاز کھُل گئی ہم پر
ستم گری تھی وہ اُن کی جو غم گساری تھی

TOYOTA KI NEW CAR I HAI JIS KA NAAM YARIS HAI
WAISY HE DIMAGH MAIEN AYA YARIS KI JAGAH YASIR HE NAAM RAKH DAITY TAKY YASIR NAAM KY LOG KHUSH HO JATY.
M  : TOYOTA KI NEW CAR I HAI JIS KA NAAM YARIS HAI WAISY HE DIMAGH MAIEN AYA - 
Funny joke
M  : انتیس لاکھ گائے زبح کردیں پاکستان میں عید کے دن انڈیا والوں تم کچھ نہیں کر - 
MAKT_PAK
 

انتیس لاکھ گائے زبح کردیں پاکستان میں عید کے دن
انڈیا والوں تم کچھ نہیں کر سکے صرف باتوں کے سوا
😂🤣😂🤣😂🤣😂
29 lac cow zibha kr di pakistan maien eid ky din
India walon tum kuch nahi kr saky srif baaton ky siwa
😂🤣😂🤣😂🤣😂

Ab ao gy to khany ky liye only koila he mily ga
M  : Ab ao gy to khany ky liye only koila he mily ga - 
Beef ki karahi ky sath Khalyji
M  : Beef ki karahi ky sath Khalyji - 
Ye Akhri Palet Hai Khalyji Ki
M  : Ye Akhri Palet Hai Khalyji Ki - 
KALAYJI
M  : KALAYJI - 
Abhi to party shuru hui hai
M  : Abhi to party shuru hui hai -