قصور ان کا ہے جنہوں نے پانی کی طرف ہاتھ نہیں بڑھایا یا روشنی کے باوجود آنکھیں بند کر رکھی تھیں۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے رحمت ہونا اس اعتبار سے ہے کہ آپ تمام ممکنات پر ان کی صلاحیت کے اعتبار سے فیضا لٰہی کے لئے واسطہ ہیں اسی لئے (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نور اول المخلوقات ہے اور حدیث میں ہے اے جابرچ سب سے پہلے اللہ نے تمہارے نبی کے نور کو پیدا کیا، اور حیدث میں ہے اللہ عطا کرنے والا ہے اور میں تقسیم کرنے والا ہوں اور ابن القیم نے مفتاح السعادۃ میں لکھا ہے اگر نبی نہ ہوتے تو جہان میں کوئی چیز کسی کو نفع نہ دیتی، نہ کوئی نیک عمل ہوتا، نہ روزی حاصل کرنے کا کوئی جائز طریقہ ہوتا اور نہ کسی حکومت کا قیام ہوتا اور تمام لوگ جانوروں اور درندوں کی طرح ہوتے، ایک دوسرے پر حملہ کرتے اور ایک دوسرے سے چھین کر کھا جاتے۔
رحمۃ للعالمین کی تفسیر علامہ آلوسی سے
علامہ سید محمود آلوسی متوفی 1270 ھ لکھتے ہیں۔
اس آیت کا معنی یہ ہے کہ ہم نے آپ کو صرف اس سبب سے بھیجا ہے کہ آپ تمام جہانوں پر رحم کریں یا ہم نے آپ کو صرف اس حال میں بھیجان ہے کہ آپ تمام جانوں پر رحم کرنے والے ہیں اور ظاہر یہ ہے کہ تمام جہانوں میں کفار بھی شامل ہیں کیونکہ آپ کو جو دین دے کر بھیجا ہے اس میں دنیا اور آخرت کی سعادت اور مصلحت ہے یہ اور بات ہے کہ کافروں میں آپ سے استفادہ کی صلاحیت نہ تھی تو انہوں نے اپنے حصہ کی رحمت کو ضائع کردیا، جیسے کوئی پیاسا شخص دریا کے کنارے کھڑا ہو اور پانی کی طرف ہاتھ نہ بڑھائے یا کوئی شخص دھوپ میں آنکھیں بند کر کے کھڑا ہو تو اس سے دریا کی فیاضی اور سورج کے روشنی پہنچانے میں کوئی قصور نہیں ہے۔
(الشوریٰ :28) اور وہی ہے جو لوگوں کے ناامید ہونے کے بعد بارش نازل فرماتا ہے اور اپنی رحمت کھول دیتا ہے۔
حالانکہ بارش سے بعض اوقات فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں، مکان گرجاتے ہیں، مال اور مویشی بہہ کر ڈوب جاتے ہیں سمندری طوفان اور سائیکلون آتے ہیں تو شہر کے شہر تباہ و برباد ہوجاتے ہیں اور ہزاروں اور لاکھوں لوگ مرجاتے ہیں۔
(٢) ہمارے نبی کی آنے سے پہلے جب بھی کوئی قوم اپنے نبی کی تکذیب کرتی تھی تو اللہ تعالیٰ مکذبین کو غرق کر کے یا زمین میں دھنسا کر یا ان کی شکلیں مسخ کر کے ان کو ہلاک کردیتا تھا اور ہمارے رسول کی جس نے تکذیب کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کے عذاب کو اس کی موت یا قیامت تک کے لئے مئوخر کردیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
(الانفال :33) اور اللہ کی یہ شان نہیں کہ آپ ان میں ہوں اور وہ ان پر عذاب بھیج دے۔
(آل عمران :164) بیشک اللہ نے مسلمانوں پر احسان فرمایا جب ان میں ان ہی میں سے ایک عظیم رسول بھیج دیا جو ان پر اس کی آیتیں تلاوت کرتا ہے ان کا باطن صاف کرتا ہے اور ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے، اور بیشک اس سے پہلے وہ کھلی ہوئی گمراہی میں تھے۔ اور آپ دنیا میں اس لئے رحمت ہیں کہ آپ کی وجہ سے ان کو ذلت، قتال اور مختلف جنگوں سے نجات ملی اور آپ کے دین کی برکت سے انہیں فتح حاصل ہوئی، اگر یہ اعتراض کیا جائے کہ آپ رحمت کیسے ہوں گے جب کہ آپ تلوار اور مال غنیمت کے احکام لے کر آئے ؟ اس کے حسب ذیل جواب میں :
(١) آپ ان منکرین اور متکبرین کے لئے تلوار لے کر آئے جنہوں نے تفکر اور تدبر نہیں کیا۔ نیز اللہ تعالیٰ کی صفت رحمان اور رحیم ہے اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نافرمانوں سے انتقام لیتا ہے۔ پانی اور بارش بھی اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔
رحمۃ للعلمین کی تفسیر امام رازی سے
امام فخر الدین محمد بن عمر رازی متوفی 606 ھ لکھتے ہیں :
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دین میں بھی رحمت ہیں اور دنیا میں بھی رحمت ہیں۔
دین میں اس لئے رحمت ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جس وقت بھیجا گیا لوگ جہالت اور گمراہی میں تھے اور اہل کتاب میں سے یہود و نصاریٰ اپنے دین کے معاملہ میں زحمت میں تھے ان کا اپنی کتابوں میں بہت اختلاف تھا،اللہ تعالیٰ نے اس وقت سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رسول بنا کر بھیجا جب طالب حق کے سامنے نجات کا کوئی راستہ نہیں تھا
اس وقت آپ نے لوگوں کو حق کی دعوت دی اور نجات کا راستہ دکھایا اور ان کے لئے احکام شرعیہ بیان کئے اور حلال اور حرام میں تمیز دی۔
تفسیر روح البیان میں اس آیت کی تفسیر میں اکابر کا یہ قول نقل کیا ہے کہ آپ کے معنی یہ ہیں کہ ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر رحمت مطلقہ تامہ کاملہ،عامہ،شاملہ،جامعہ، محیطہ،بہ جمیع مقیدات،رحمت،غیبیہ و شہادت علمیہ،وعینیہ و وجود یہ وشہودیہ و سابقہ و لاحقہ وغیرہ ذالک تمام جہانوں کے لئے عالم ارواح ہوں یا عالم اجسام،ذوی العقول ہوں یا غیر ذوی العقول اور جو تمام عالموں کے لئے رحمت ہو لازم ہے کہ وہ تمام جہانوں سے افضل ہو۔
(حاشیہ برکنز الایمان ص 531، مطبوعہ تاج کمپنی لمیٹڈ لاہور)
رحمۃ للعالمین کی تفسیر صدر الافاضل سے
صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی متوفی 1367 ھ لکھت یہیں :
کوئی ہو جن ہو یا انس، مومن ہو یا کافر، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ حضور کا رحمت ہونا عام ہے، ایمان والے کے لئے بھی اور اس کے لئے بھی جو ایمان نہ لایا ہو۔ مومن کے لئے تو آپ دنیا اور آخرت دونوں میں رحمت ہیں اور جو ایمان نہ لایا اس کے لیے آپ دنیا میں رحمت ہیں کہ آپ کی بدولت اتخیر عذاب ہوئی اور خسف (رمین میں دھنسانے کا عذاب) و مسخ ( شکل بدل دینے کا عذاب) اور استیصال (کسی قوم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا) کے عذاب اٹھا دیئے گئے۔
وما ارسلنک الا رحمۃ للعلمین کے مختلف متراجم
شیخ محمود الحسن دیوبندی متوفی 1339 ھ اس کے ترجمہ میں لکھتے ہیں :
اور تجھ کو جو ہم نے بھیجا سو مہربانی کر کے جہان کے لوگوں پر۔
شیخ اشرف علی تھانوی متوفی 1364 ھ لکھتے ہیں :
اور ہم نے آپ کو اور کسی بات کے واسطے نہیں بھیجا مگر دنیا جہان کے لوگوں پر مہربانی کرنے کے لئے پھر اس کی تفسیر میں لکھتے ہیں یعنی مکلفین پر مہربانی کرنے کے لئے۔ (بیان القرآن ج ٢ ص 651، مطبوعہ تاج کمپنی لاہور)
سید ابوالاعلیٰ مودودی متوفی 1399 ھ لکھتے ہیں :
اے محمد ! ہم نے جو تم کو بھجیا ہے تو یہ دراصل دنیا والوں کے حق میں ہماری رحمت ہے۔ (تفہیم القرآن ج و ص 189)
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی متوفی 1340 ھ لکھتے ہیں : اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لئے۔
أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ اِلَّا رَحۡمَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ ۞
ترجمہ:
اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت ہی بنا کر بھیجا ہے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت ہی بنا کر بھیجا ہے (الانبیاء :107)
اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیں
آنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں
ہم نے جس رستے پر اس کو چھوڑا ہے
پھول ابھی تک اس پر کھلتے جاتے ہیں
دن میں کرنیں آنکھ مچولی کھیلتی ہیں
رات گئے کچھ جگنو ملنے جاتے ہیں
دیکھتے دیکھتے اک گھر کے رہنے والے
اپنے اپنے خانوں میں بٹ جاتے ہیں
دیکھو تو لگتا ہے جیسے دیکھا تھا
سوچو تو پھر نام نہیں یاد آتے ہیں
کیسی اچھی بات ہے زہرہؔ تیرا نام
بچے اپنے بچوں کو بتلاتے ہیں
زہرا نگاہ
نقش کی طرح ابھرنا بھی تمہی سے سیکھا
رفتہ رفتہ نظر آنا بھی تمہی سے سیکھا
تم سے حاصل ہوا اک گہرے سمندر کا سکوت
اور ہر موج سے لڑنا بھی تمہی سے سیکھا
اچھے شعروں کی پرکھ تم نے ہی سکھلائی مجھے
اپنے انداز سے کہنا بھی تمہی سے سیکھا
تم نے سمجھائے مری سوچ کو آداب ادب
لفظ و معنی سے الجھنا بھی تمہی سے سیکھا
رشتۂ ناز کو جانا بھی تو تم سے جانا
جامۂ فخر پہننا بھی تمہی سے سیکھا
چھوٹی سی بات پہ خوش ہونا مجھے آتا تھا
پر بڑی بات پہ چپ رہنا تمہی سے سیکھا
زہرا نگاہ
https://youtu.be/2Dju-jeemsE?si=F2fnPXTZ62HCm1bj
.
.
.
CREW FULL MOVIE
حضرت محمد مومن بھی صحیح فرما رہے ہیں۔

جنکا ان دنوں برتھ ڈے ہے انکو میرا مشورہ ہے کیک کی جگہ تربوز کاٹ کر ہیپی برتھ ڈے منا لیا کریں۔
خرچہ بھی کم ہوگا اور تربوز کے پیس بھی ذیادہ لوگوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔
ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے
میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں
میں نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو
ہم سے کہتے ہیں وہی عہد وفا یاد نہیں
کیسے بھر آئیں سر شام کسی کی آنکھیں
کیسے تھرائی چراغوں کی ضیا یاد نہیں
صرف دھندلائے ستاروں کی چمک دیکھی ہے
کب ہوا کون ہوا کس سے خفا یاد نہیں
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
ساغر صدیقی
کئی لوگ جو انڈیا سے پاکستان آئے ہیں پاکستان کے لوگ انہیں ہندوستانی کہتے ہیں اور جب وہ لوگ ہندوستان جاتے ہیں اپنے رشتے داروں سے ملنے تو انڈین انکو پاکستانی کہتے ہیں۔
https://www.youtube.com/live/e-oagLtTX6k?si=3rCSh9euqzNaxrjx
.
.
.
Best English Song
صبح صبح کا وقت تھا ایک بچہ سکول جارہا تھا
راستے میں اسکو اسکے محلے کے انکل مل گئے اور بولے بیٹا سکول جارہے ہو؟
بچہ بولا:تمہارا باپ سکول ڈریس پہنا کر کیا تمہیں ہنی مون کے لیے بھیجتا تھا۔
میں اور میرا ایک دوست ہم پارک میں ایک بینچ پہ بیٹھے گپ شپ کر رہے تھے
پاس ہی کچھ فاصلے پہ ایک اور بینچ بھی تھا
وہاں کوئی خاتون اپنے بوائے فرینڈ سے فون پہ گپ شپ کر رہیں تھی۔
گپ شپ کے دوران وہ خاتون اپنے بوائے فرینڈ کو بولیں
جان آئی مس یو پلیز میری بانہوں میں آجاؤ
پاس سے ایک شرارتی لڑکا گزرا
اور بولا
وہ نہیں آرہے تو میں آجاؤں؟
وہ خاتون بینچ سے اٹھیں اور اس لڑکے کا بازو کھینچا اور اسکو بولا ہاں چل میرے ساتھ میرے گھر تجھے تو اپنے بیڈ روم میں جھپی لگا کر ساتھ سلاؤں گی۔
وہ لڑکا ایک دم سے ڈر گیا
کہنے لگا آنٹی،آپا،باجی میں تو اللہ کی قسم مذاق کر رہا تھا مجھے معاف کر دو۔
اور ہم دونوں دوستوں کے قہقہے نہیں رک رہے تھے یہ سین دیکھ کر۔
😂
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain