Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

قصور ان کا ہے جنہوں نے پانی کی طرف ہاتھ نہیں بڑھایا یا روشنی کے باوجود آنکھیں بند کر رکھی تھیں۔
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے رحمت ہونا اس اعتبار سے ہے کہ آپ تمام ممکنات پر ان کی صلاحیت کے اعتبار سے فیضا لٰہی کے لئے واسطہ ہیں اسی لئے (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا نور اول المخلوقات ہے اور حدیث میں ہے اے جابرچ سب سے پہلے اللہ نے تمہارے نبی کے نور کو پیدا کیا، اور حیدث میں ہے اللہ عطا کرنے والا ہے اور میں تقسیم کرنے والا ہوں اور ابن القیم نے مفتاح السعادۃ میں لکھا ہے اگر نبی نہ ہوتے تو جہان میں کوئی چیز کسی کو نفع نہ دیتی، نہ کوئی نیک عمل ہوتا، نہ روزی حاصل کرنے کا کوئی جائز طریقہ ہوتا اور نہ کسی حکومت کا قیام ہوتا اور تمام لوگ جانوروں اور درندوں کی طرح ہوتے، ایک دوسرے پر حملہ کرتے اور ایک دوسرے سے چھین کر کھا جاتے۔

MAKT_PAK
 

رحمۃ للعالمین کی تفسیر علامہ آلوسی سے
علامہ سید محمود آلوسی متوفی 1270 ھ لکھتے ہیں۔
اس آیت کا معنی یہ ہے کہ ہم نے آپ کو صرف اس سبب سے بھیجا ہے کہ آپ تمام جہانوں پر رحم کریں یا ہم نے آپ کو صرف اس حال میں بھیجان ہے کہ آپ تمام جانوں پر رحم کرنے والے ہیں اور ظاہر یہ ہے کہ تمام جہانوں میں کفار بھی شامل ہیں کیونکہ آپ کو جو دین دے کر بھیجا ہے اس میں دنیا اور آخرت کی سعادت اور مصلحت ہے یہ اور بات ہے کہ کافروں میں آپ سے استفادہ کی صلاحیت نہ تھی تو انہوں نے اپنے حصہ کی رحمت کو ضائع کردیا، جیسے کوئی پیاسا شخص دریا کے کنارے کھڑا ہو اور پانی کی طرف ہاتھ نہ بڑھائے یا کوئی شخص دھوپ میں آنکھیں بند کر کے کھڑا ہو تو اس سے دریا کی فیاضی اور سورج کے روشنی پہنچانے میں کوئی قصور نہیں ہے۔

MAKT_PAK
 

(الشوریٰ :28) اور وہی ہے جو لوگوں کے ناامید ہونے کے بعد بارش نازل فرماتا ہے اور اپنی رحمت کھول دیتا ہے۔
حالانکہ بارش سے بعض اوقات فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں، مکان گرجاتے ہیں، مال اور مویشی بہہ کر ڈوب جاتے ہیں سمندری طوفان اور سائیکلون آتے ہیں تو شہر کے شہر تباہ و برباد ہوجاتے ہیں اور ہزاروں اور لاکھوں لوگ مرجاتے ہیں۔
(٢) ہمارے نبی کی آنے سے پہلے جب بھی کوئی قوم اپنے نبی کی تکذیب کرتی تھی تو اللہ تعالیٰ مکذبین کو غرق کر کے یا زمین میں دھنسا کر یا ان کی شکلیں مسخ کر کے ان کو ہلاک کردیتا تھا اور ہمارے رسول کی جس نے تکذیب کی تو اللہ تعالیٰ نے اس کے عذاب کو اس کی موت یا قیامت تک کے لئے مئوخر کردیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
(الانفال :33) اور اللہ کی یہ شان نہیں کہ آپ ان میں ہوں اور وہ ان پر عذاب بھیج دے۔

MAKT_PAK
 

(آل عمران :164) بیشک اللہ نے مسلمانوں پر احسان فرمایا جب ان میں ان ہی میں سے ایک عظیم رسول بھیج دیا جو ان پر اس کی آیتیں تلاوت کرتا ہے ان کا باطن صاف کرتا ہے اور ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دیتا ہے، اور بیشک اس سے پہلے وہ کھلی ہوئی گمراہی میں تھے۔ اور آپ دنیا میں اس لئے رحمت ہیں کہ آپ کی وجہ سے ان کو ذلت، قتال اور مختلف جنگوں سے نجات ملی اور آپ کے دین کی برکت سے انہیں فتح حاصل ہوئی، اگر یہ اعتراض کیا جائے کہ آپ رحمت کیسے ہوں گے جب کہ آپ تلوار اور مال غنیمت کے احکام لے کر آئے ؟ اس کے حسب ذیل جواب میں :
(١) آپ ان منکرین اور متکبرین کے لئے تلوار لے کر آئے جنہوں نے تفکر اور تدبر نہیں کیا۔ نیز اللہ تعالیٰ کی صفت رحمان اور رحیم ہے اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نافرمانوں سے انتقام لیتا ہے۔ پانی اور بارش بھی اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔

MAKT_PAK
 

رحمۃ للعلمین کی تفسیر امام رازی سے
امام فخر الدین محمد بن عمر رازی متوفی 606 ھ لکھتے ہیں :
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دین میں بھی رحمت ہیں اور دنیا میں بھی رحمت ہیں۔
دین میں اس لئے رحمت ہیں کہ نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو جس وقت بھیجا گیا لوگ جہالت اور گمراہی میں تھے اور اہل کتاب میں سے یہود و نصاریٰ اپنے دین کے معاملہ میں زحمت میں تھے ان کا اپنی کتابوں میں بہت اختلاف تھا،اللہ تعالیٰ نے اس وقت سیدنا محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو رسول بنا کر بھیجا جب طالب حق کے سامنے نجات کا کوئی راستہ نہیں تھا
اس وقت آپ نے لوگوں کو حق کی دعوت دی اور نجات کا راستہ دکھایا اور ان کے لئے احکام شرعیہ بیان کئے اور حلال اور حرام میں تمیز دی۔

MAKT_PAK
 

تفسیر روح البیان میں اس آیت کی تفسیر میں اکابر کا یہ قول نقل کیا ہے کہ آپ کے معنی یہ ہیں کہ ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر رحمت مطلقہ تامہ کاملہ،عامہ،شاملہ،جامعہ، محیطہ،بہ جمیع مقیدات،رحمت،غیبیہ و شہادت علمیہ،وعینیہ و وجود یہ وشہودیہ و سابقہ و لاحقہ وغیرہ ذالک تمام جہانوں کے لئے عالم ارواح ہوں یا عالم اجسام،ذوی العقول ہوں یا غیر ذوی العقول اور جو تمام عالموں کے لئے رحمت ہو لازم ہے کہ وہ تمام جہانوں سے افضل ہو۔
(حاشیہ برکنز الایمان ص 531، مطبوعہ تاج کمپنی لمیٹڈ لاہور)

MAKT_PAK
 

رحمۃ للعالمین کی تفسیر صدر الافاضل سے
صدر الافاضل مولانا سید محمد نعیم الدین مراد آبادی متوفی 1367 ھ لکھت یہیں :
کوئی ہو جن ہو یا انس، مومن ہو یا کافر، حضرت ابن عباس (رض) نے فرمایا کہ حضور کا رحمت ہونا عام ہے، ایمان والے کے لئے بھی اور اس کے لئے بھی جو ایمان نہ لایا ہو۔ مومن کے لئے تو آپ دنیا اور آخرت دونوں میں رحمت ہیں اور جو ایمان نہ لایا اس کے لیے آپ دنیا میں رحمت ہیں کہ آپ کی بدولت اتخیر عذاب ہوئی اور خسف (رمین میں دھنسانے کا عذاب) و مسخ ( شکل بدل دینے کا عذاب) اور استیصال (کسی قوم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا) کے عذاب اٹھا دیئے گئے۔

MAKT_PAK
 

وما ارسلنک الا رحمۃ للعلمین کے مختلف متراجم
شیخ محمود الحسن دیوبندی متوفی 1339 ھ اس کے ترجمہ میں لکھتے ہیں :
اور تجھ کو جو ہم نے بھیجا سو مہربانی کر کے جہان کے لوگوں پر۔
شیخ اشرف علی تھانوی متوفی 1364 ھ لکھتے ہیں :
اور ہم نے آپ کو اور کسی بات کے واسطے نہیں بھیجا مگر دنیا جہان کے لوگوں پر مہربانی کرنے کے لئے پھر اس کی تفسیر میں لکھتے ہیں یعنی مکلفین پر مہربانی کرنے کے لئے۔ (بیان القرآن ج ٢ ص 651، مطبوعہ تاج کمپنی لاہور)
سید ابوالاعلیٰ مودودی متوفی 1399 ھ لکھتے ہیں :
اے محمد ! ہم نے جو تم کو بھجیا ہے تو یہ دراصل دنیا والوں کے حق میں ہماری رحمت ہے۔ (تفہیم القرآن ج و ص 189)
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی متوفی 1340 ھ لکھتے ہیں : اور ہم نے تمہیں نہ بھیجا مگر رحمت سارے جہان کے لئے۔

MAKT_PAK
 

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
وَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰكَ اِلَّا رَحۡمَةً لِّـلۡعٰلَمِيۡنَ ۞
ترجمہ:
اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت ہی بنا کر بھیجا ہے
تفسیر:
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت ہی بنا کر بھیجا ہے (الانبیاء :107)

MAKT_PAK
 

اس امید پہ روز چراغ جلاتے ہیں
آنے والے برسوں بعد بھی آتے ہیں
ہم نے جس رستے پر اس کو چھوڑا ہے
پھول ابھی تک اس پر کھلتے جاتے ہیں
دن میں کرنیں آنکھ مچولی کھیلتی ہیں
رات گئے کچھ جگنو ملنے جاتے ہیں
دیکھتے دیکھتے اک گھر کے رہنے والے
اپنے اپنے خانوں میں بٹ جاتے ہیں
دیکھو تو لگتا ہے جیسے دیکھا تھا
سوچو تو پھر نام نہیں یاد آتے ہیں
کیسی اچھی بات ہے زہرہؔ تیرا نام
بچے اپنے بچوں کو بتلاتے ہیں
زہرا نگاہ

MAKT_PAK
 

نقش کی طرح ابھرنا بھی تمہی سے سیکھا
رفتہ رفتہ نظر آنا بھی تمہی سے سیکھا
تم سے حاصل ہوا اک گہرے سمندر کا سکوت
اور ہر موج سے لڑنا بھی تمہی سے سیکھا
اچھے شعروں کی پرکھ تم نے ہی سکھلائی مجھے
اپنے انداز سے کہنا بھی تمہی سے سیکھا
تم نے سمجھائے مری سوچ کو آداب ادب
لفظ و معنی سے الجھنا بھی تمہی سے سیکھا
رشتۂ ناز کو جانا بھی تو تم سے جانا
جامۂ فخر پہننا بھی تمہی سے سیکھا
چھوٹی سی بات پہ خوش ہونا مجھے آتا تھا
پر بڑی بات پہ چپ رہنا تمہی سے سیکھا
زہرا نگاہ

MAKT_PAK
 
MAKT_PAK
 

حضرت محمد مومن بھی صحیح فرما رہے ہیں۔

Btao ye kya hai?
M  : Btao ye kya hai? - 
MAKT_PAK
 

جنکا ان دنوں برتھ ڈے ہے انکو میرا مشورہ ہے کیک کی جگہ تربوز کاٹ کر ہیپی برتھ ڈے منا لیا کریں۔
خرچہ بھی کم ہوگا اور تربوز کے پیس بھی ذیادہ لوگوں میں تقسیم ہو جائیں گے۔

MAKT_PAK
 

ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں
میں نے پلکوں سے در یار پہ دستک دی ہے
میں وہ سائل ہوں جسے کوئی صدا یاد نہیں
میں نے جن کے لیے راہوں میں بچھایا تھا لہو
ہم سے کہتے ہیں وہی عہد وفا یاد نہیں
کیسے بھر آئیں سر شام کسی کی آنکھیں
کیسے تھرائی چراغوں کی ضیا یاد نہیں
صرف دھندلائے ستاروں کی چمک دیکھی ہے
کب ہوا کون ہوا کس سے خفا یاد نہیں
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
ساغر صدیقی

MAKT_PAK
 

کئی لوگ جو انڈیا سے پاکستان آئے ہیں پاکستان کے لوگ انہیں ہندوستانی کہتے ہیں اور جب وہ لوگ ہندوستان جاتے ہیں اپنے رشتے داروں سے ملنے تو انڈین انکو پاکستانی کہتے ہیں۔

MAKT_PAK
 
MAKT_PAK
 

صبح صبح کا وقت تھا ایک بچہ سکول جارہا تھا
راستے میں اسکو اسکے محلے کے انکل مل گئے اور بولے بیٹا سکول جارہے ہو؟
بچہ بولا:تمہارا باپ سکول ڈریس پہنا کر کیا تمہیں ہنی مون کے لیے بھیجتا تھا۔

MAKT_PAK
 

میں اور میرا ایک دوست ہم پارک میں ایک بینچ پہ بیٹھے گپ شپ کر رہے تھے
پاس ہی کچھ فاصلے پہ ایک اور بینچ بھی تھا
وہاں کوئی خاتون اپنے بوائے فرینڈ سے فون پہ گپ شپ کر رہیں تھی۔
گپ شپ کے دوران وہ خاتون اپنے بوائے فرینڈ کو بولیں
جان آئی مس یو پلیز میری بانہوں میں آجاؤ
پاس سے ایک شرارتی لڑکا گزرا
اور بولا
وہ نہیں آرہے تو میں آجاؤں؟
وہ خاتون بینچ سے اٹھیں اور اس لڑکے کا بازو کھینچا اور اسکو بولا ہاں چل میرے ساتھ میرے گھر تجھے تو اپنے بیڈ روم میں جھپی لگا کر ساتھ سلاؤں گی۔
وہ لڑکا ایک دم سے ڈر گیا
کہنے لگا آنٹی،آپا،باجی میں تو اللہ کی قسم مذاق کر رہا تھا مجھے معاف کر دو۔
اور ہم دونوں دوستوں کے قہقہے نہیں رک رہے تھے یہ سین دیکھ کر۔
😂