گُلوں سا بانکپن, مہکی جوانی, ایک عورت ہے
محبت کی حسیں, دلکش کہانی, ایک عورت ہے
وجودِ ذات کی تکمیل کے اِسرار میں لپٹی
بقائے آدمیّت کی نشانی ایک عورت ہے
دھمالِ عشق کے پیروں سے اُڑتی خاک سے پوچھو
دیارِ ِ دل پہ کرتی حُکمرانی ایک عورت ہے
پسِ منظر میں صحرا ہے مگر تصویر کے اوپر
بہت ہی شوخ رنگوں سے بنانی ایک عورت ہے
یہ مریم بھی , سکینہ بھی ,ردائے فاطمہ بھی ہے
حیاء زینب, زلیخا کی جوانی ایک عورت ہے
ازل سے تا ابد سیرابی ء تشنہ لبی اس سے
محبت کے سمندر کی روانی ایک عورت ہے
گہے ماں ہے, گہے بہنا, گہے بیٹی ہے یہ انجم
مگر ہر روپ میں ہی جاودانی ایک عورت ہے
آصف انجم
ریل کی پٹڑی پہ بیٹھا شُبھ گھڑی سے رہ گیا
آج پھر اس بھیڑ میں گم خودکشی سے رہ گیا
سب کو بانٹی ہے دیئے بھر بھر کے اُس نے روشنی
میں سلگتا ہی رہا اور روشنی سے رہ گیا
بس وہی اک با حیا چہرہ بچا ہے شہر میں
ہاں وہی جو چھپ گیا تھا ، آرتی سے رہ گیا
رات ، کیسی پُر شِکن اوڑھی ہوئی تھی اُس نے کل
خواب بھی ایسا تھا جیسے اِستری سے رہ گیا
میں نے جو سوچا تھا وہ فلموں میں ہی ہوتا ہے یار
وہ گیا ، میں ہاتھ ملتا بے بسی سے رہ گیا
آصف انجم
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
بھولنے والے کبھی تجھ کو بھی یاد آتا ہوں میں
آغا حشر کاشمیری
یہ کھلے کھلے سے گیسو انہیں لاکھ تو سنوارے
مرے ہاتھ سے سنورتے تو کچھ اور بات ہوتی
آغا حشر کاشمیری
تم اور فریب کھاؤ بیان رقیب سے
تم سے تو کم گلہ ہے زیادہ نصیب سے
گویا تمہاری یاد ہی میرا علاج ہے
ہوتا ہے پہروں ذکر تمہارا طبیب سے
برباد دل کا آخری سرمایہ تھی امید
وہ بھی تو تم نے چھین لیا مجھ غریب سے
دھندلا چلی نگاہ دم واپسیں ہے اب
آ پاس آ کے دیکھ لوں تجھ کو قریب سے
آغا حشر کاشمیری
یاد میں تیری جہاں کو بھولتا جاتا ہوں میں
بھولنے والے کبھی تجھ کو بھی یاد آتا ہوں میں
ایک دھندلا سا تصور ہے کہ دل بھی تھا یہاں
اب تو سینے میں فقط اک ٹیس سی پاتا ہوں میں
او وفا نا آشنا کب تک سنوں تیرا گلہ
بے وفا کہتے ہیں تجھ کو اور شرماتا ہوں میں
آرزوؤں کا شباب اور مرگ حسرت ہائے ہائے
جب بہار آئے گلستاں میں تو مرجھاتا ہوں میں
حشرؔ میری شعر گوئی ہے فقط فریاد شوق
اپنا غم دل کی زباں میں دل کو سمجھاتا ہوں میں
آغا حشر کاشمیری
غیر کی باتوں کا آخِر اِعتِبار آ ہی گیا
میری جانِب سے تِرے دِل میں غُبار آ ہی گیا
جانتا تھا کھا رہا ہے بے وفا جُھوٹی قسم
سادگی دیکھو کہ پِھر بھی اِعتِبار آ ہی گیا
پُوچھنے والوں سے گو مَیں نے چُھپایا دِل کا راز
پھر بھی تیرا نام لب پر ایک بار آ ہی گیا
تُو نہ آیا او وفا دُشمن تو کیا ہم مر گئے
چند دِن تڑپا کِئے آخِر قرار آ ہی گیا
جی میں تھا اے حشرؔ اُس سے اب نہ بولیں گے کبھی
بے وفا جب سامنے آیا تو پیار آ ہی گیا۔۔۔!
آغا حشرؔ کاشمیری
اسی کو دل دیتی ہے
اسی میں رچنا چاہتی ہے
اسی کے ہاتھوں گندھنا چاہتی ہے
اسی پسلی میں وہ واپس جانا چاہتی ہے
اسی پسلی سے لپٹ کر سونا چاہتی ہے
اس مٹی کو اپنے میں سموما چاہتی ہے
جب سمو جاتی ہے تو
تب ایک نئی مورت کو جنم دیتی ہے
ہمیں یاد ہے ہم ایک مٹی سے خلق ہوۓ
اس لئے تو ہم ایک دوسرے پہ مرتے ہیں
آغا سلمان باقر
آدم اور حوا کی مٹی کا پیار
میں نے تجھے اپنی پسلی سے پیدا کیا
اسی لئے مجھے تجھ سے پیار ہے بہت
تو میرے بدن سے بچی مہین مٹی سے بنی
اس لئے میرا حق تجھ پہ پورا ہے بہت
تو میرے بدن کا ازلی و ابدی جزو لا ین فک ہے
یہی وجہ ہے کہ میں تجھے دیکھ کے ، پا کے
دیوانہ و مجنون ہو جاتا ہوں
تجھ کو تسخیر کرنا چاہتا ہوں
تجھ میں اتر کے سمٹ جانا چاہتا ہوں
اصل میں بات یہ ہے کہ
تیری مٹی مجھے چپکے سے پکارتی ہے
اس کی آواز مجھے صاف سنائی دیتی ہے
میں اس کی پکار سے تیرا دیوانہ ہوۓ جاتا ہوں
تیرے بدن کو اپنا بنانا چاہتا ہوں
ترے بدن میں دور تک اتر جانا چاہتا ہوں
مگر تیرا بدن ، تیری مٹی
مجھ پیدا کرنے والے کو آسانی سے قبول نہیں کرتی
اپنی پسند کی مٹی میں ملنا چاہتی ہے
اپنی پسند کی پسلی کو اپنی مرضی سے تلاش کرتی ہے
رانوں کا گداز ، پنڈلیوں میں گاؤ دم خمار ، زلفوں کا لہر دار دراز ہونا اشد ضروری ہے
رقص کے دوران مسکراتی رقاصہ کی آنکھ میں کاجل کا ڈورا ، ناک میں ہیرے کا چمکتا کوکا اور ہونٹوں پر گلنار لپ اسٹک کا ہونا بہت ضروری ہے ،
گالوں پر غازہ ، کلائی میں چوڑیاں اور تازہ پھولوں کے گجرے ہونا ، اور جھومر کا مانگ پٹی سے آراستہ ہونا ضروری ہے ،
اور لباس کا بدن کے خد و خال کو دکھانا اور بہت کچھ چھپا ہونا بہت ضروری ہے ،
رقص گاہ کا
قدر دانوں سے بھرے ہونا بھی بہت ضروری ہے
اس کے ساتھ رقاصہ کا دلربا ہونا بھی ضروری ہے
انگ انگ کا
حالت رقص میں رقاصہ کے ساتھ ہونا ضروری ہے
دونوں کی آنکھوں میں
پیار اور ستائش کا ہونا بھی بہت ضروری ہے
میں تو اس پیمانے پہ پورا اترتا ہوں
جان لے ، رقاصہ
تیرا جوبن درخشاں اور انگ انگ کا عریاں ہونا ضروری ہے
آغا سلمان باقر
ایک سوال
رقص کرنے کے لئے کیا حسن کا ہونا
بدن میں جام ء تمکنت ہونا
آنکھوں میں مستی کا ہونا ضروری ہے ؟
رقاصہ کے لئے کیا
مست جوانی ، تنگ کپڑوں اور ناز و نخرے کا ہونا بہت ہی ضروری ہے ؟
نہیں ۔۔۔۔ باکل نہیں
رقص کے لئے بدن اور بدن میں ترنگ ہونا ضروری ہے
بدن میں موسیقی اور تال ہونا
اعضاء میں نشے کا ہونا ضروری ہے ،
آنکھوں میں مستی ، ہونٹوں پہ مسکراہٹ ، کمر میں لچک ، پاؤں میں تھرک ، کولہوں میں ابھار اور چھاتیوں میں مستانہ پن ہونا ضروری ہے ،
بازوؤں میں تال ، کلائیوں میں دیوانہ پن اور انگلیوں کا مہندی سے رچا ہونا ضروری ہے ،
گردن میں اٹھان ، شکم کا کمر سے لگا ہونا ضروری ہے ؟؟
کوئی لڑکی اپنا جانو سمجھ کر مجھے دو لاکھ دے سکتی ہے؟
میں نے نیا بائیک خریدنا ہے پیسے کم پڑ گے ہیں میرے پاس۔
رابطہ نمبر بھی اسے میرا مل جائے گا جو میری مدد کرنا چاہے گا۔
مجھے تو اس نے اپنا اصل نام بھی نہیں بتایا تھا
تم پہ مرتی ہوں یہ بھی جھوٹ کہا تھا
میرے اندر مدد کرنے کا کیڑا اسی دن مر چکا تھا جب میں نے قرآن مجید میں یہ آیت پڑھی تھی
اے بندے تو اک ذرے کا بھی مالک نہیں ہے۔
میرے پاس جس دن کچھ نہیں ہوتا اس دن میں اللّٰہ کا اور بھی ذیادہ شکر ادا کرتا ہوں کہ اللّٰہ آج میں تیری پکڑ سے دور ہوں۔
کیوں اللّٰہ دے کر بھی آزماتا ہے اور لیکر بھی
دنیا بھری پڑی ہے ان بے وقوفوں سے جو پیسہ جوڑ جوڑ کر رکھتے ہیں یہ پتہ ہونے کے باوجود بھی کہ موت کا کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
کیا پتہ چلتا ہے میں کسی بھی وقت مر سکتا ہوں
تو کیوں اتنا پیسہ بچا کر رکھوں جو میرے بعد میرے کسی کام کا نہیں ہے۔
🙂
خدا جیسا بننا ہے تو پھر خدا جیسا سوچو بھی
خدا جیسا کرتا ہے ویسا کرو بھی
منہ پہ انگلی رکھ کر کسی کو بھی خاموش کرانا بہت آسان ہے
پہلے وہ بن تو جاؤ جسکا تم دعویٰ کرتے ہو۔
🙂
ایک میری بات یاد ہمیشہ رکھنا
لوگ بےوفا ہوتے ہیں وقت نہیں
میرے پاس خودکشی کرنے کی سو سے زیادہ وجوہات ہیں،مگر میں پھر بھی خودکشی نہیں کرتا ہوں،کیوں کہ زندگی بھی جوئے کی مانند ہے صحیح داؤ لگاتے جاؤ اور ہر میدان فتح کرتے جاؤ۔
😂
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain