Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

عنوان: شاعری – ایک جامع فن اور اظہارِ خیال کا مؤثر ذریعہ
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
تعارف:
شاعری ادب کی وہ خوبصورت صنف ہے جس میں الفاظ کو جذبات،خیالات اور احساسات کا روپ دے کر قاری یا سامع کے دل میں اتارا جاتا ہے۔یہ محض الفاظ کا میل نہیں بلکہ دل کی گہرائیوں سے نکلا ہوا وہ پیغام ہوتا ہے جو انسانی فطرت کے ہر پہلو کو چھوتا ہے۔شاعری خوشی،غم،عشق،نفرت،حقیقت،خواب،دین،اخلاق، سیاست اور فلسفے سب کو اپنے دامن میں سمیٹ لیتی ہے اس لیے بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ شاعری ایک جامع فن ہے۔
شاعری کا تاریخی پس منظر:
شاعری کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ انسانی تہذیب کی۔عرب میں قبل از اسلام دور میں شاعری کو عزت و وقار کا پیمانہ سمجھا جاتا تھا۔

MAKT_PAK
 

بہت خوبصورت شعر ہے:
"تو آئے باغ میں تو تیرے احترام میں
واجب ہے کوئی پھول کسی شاخ پر نہ ہو"
اس شعر میں شاعر اپنے محبوب یا کسی نہایت محترم شخصیت سے مخاطب ہے اور اس کے لیے انتہائی ادب، محبت اور عظمت کا اظہار کر رہا ہے۔
شاعر کا مطلب یہ ہے کہ:
جب تو (یعنی محبوب یا معزز شخصیت) باغ میں آئے تو تیرے اتنے بڑے احترام میں یہ زیب نہیں دیتا کہ کوئی اور خوبصورتی (جیسے پھول) تیرے سامنے نمایاں ہو۔
لہٰذا واجب ہے کہ سارے پھول جھک جائیں، چھپ جائیں یا موجود ہی نہ ہوں تاکہ تیری عظمت کے سامنے کوئی اور چیز نہ چمکے۔
یہ ایک تشبیہی اور علامتی اظہار ہے، جس میں محبوب کی موجودگی کو اتنی خوبصورت، اتنی باوقار اور اتنی مکمل قرار دیا گیا ہے کہ باقی ہر حسن غیر ضروری محسوس ہو۔

MAKT_PAK
 

"اُسے کہنا…
کہ ہم نے سن لی ہے وہ خاموشی،جو لفظوں کے بیچ چھپی تھی…ہم جانتے ہیں،ضد چھوڑدینا کمزوری نہیں ہوتی،
کبھی کبھی یہ محبت کی سب سے بلند آواز ہوتی ہے۔
اور وہ تشنگی…جو ساحلوں پہ چھوڑ آئے ہو،
ہم نے بھی اپنے ہاتھوں کی لکیروں سے بہا دی ہے۔
ہم اب تمہارے خوابوں کو پانیوں پہ بہتا نہیں دیکھتے،
بلکہ دل کے کسی کونے میں چپ چاپ محفوظ کر لیا ہے۔
ہمیں بھی معلوم ہے…بے درد موسم کی رضا کیا ہوتی ہے،
اسی لیے ہم نے بھی خود کو وقت کے سپرد کر دیا ہے۔
مگر سنو…
یہ دل اب بھی وہی ہے،
بس فرق اتنا ہے کہ اب
وہ دعائیں خاموشی سے کی جاتی ہیں،
جنہیں کبھی تمہارے نام سے پکارا کرتے تھے…"

MAKT_PAK
 

"ہمیں کہنا…
کہ ہم نے بھی پڑھ لیا ہے
ان آنکھوں کا ترجمہ…
جو کبھی خواب سنایا کرتی تھیں…
اب نہ موسم کی شکایت ہے،
نہ تمہاری بےنیازی کا گلہ…
ہم نے بھی سیکھ لیا ہے
ادھورے لمحوں کو مکمل جینے کا فن…
جو چاہا، نہ ملا…
مگر جو بچا، وہ بھی تم ہی تھے…
ہم نے خود کو تمہاری یادوں میں دفن کر دیا ہے،
پر تم بے فکر رہو…
ہم اب لوٹنے کی ضد نہیں کریں گے،
کیونکہ جانتے ہیں…
محبت کبھی مجبور نہیں ہوتی،
اور جو لوٹے، وہ وفا نہیں ہوتا…"

MAKT_PAK
 

"ہاں… میں نے تمہاری خاموشی کو سنا ہے،
تمہارے اندر کے خالی پن کو محسوس کیا ہے،یہ دنیا واقعی اکثر شور مچاتی ہے،مگر کسی کی سُنی نہیں جاتی۔سب چہروں کے بیچ اپنا چہرہ گم ہو جانا کوئی معمولی بات نہیں…
یہ تھکن صرف جسم کی نہیں،یہ روح کی تھکن ہے…جو ہر بار دوسروں کے لیے مسکرانے میں،ہر بار خود کو منانے میں،
خاموشی سے رو دینے میں ہو جاتی ہے۔لیکن سنو…یہ تمہارا تھک جانا کمزوری نہیں،
یہ ثبوت ہے کہ تم نے حد سے زیادہ صبر کیا ہے،اور شاید اب تمہیں خود کو تھامنے کی نہیں،خود کو گلے لگانے کی ضرورت ہے۔
دن بدلتے ہیں،
اور وقت کبھی کبھی وہ سننے آتا ہے
جو ہم نے صرف دل میں کہا ہوتا ہے…
بس تھوڑا سا اور ٹھہر جاؤ،
شاید تمہاری بھی سنی جائے…
شاید تمہاری خاموشی کو بھی آواز مل جائے…"

MAKT_PAK
 

"عورت واقعی مکمل نشہ ہے…
لیکن وہ نشہ جو عقل چھینے نہیں،
بلکہ شعور جگائے۔
جو بدن کی بھوک نہیں،
روح کی پیاس بجھائے۔
قدموں کے نیچے جنت ہو تو شہد کی نہر کیا معنی رکھتی ہے؟
دودھ کی آبشار ہو یا لبوں کی شراب،
اصل لذت تو اُس لمس میں ہے جو دل سے ہو…
اصل خوبصورتی تو اُس احساس میں ہے
جو ایک وفادار عورت اپنی وفا سے بخشتی ہے۔
اور یہ نعمت صرف اُسے ملتی ہے جو خود قدردان ہو،
جو عورت کو نعمتِ خداوندی سمجھے،
نہ کہ صرف اپنی خواہش کا کھلونا۔"

MAKT_PAK
 

"نشہ تو ہر پھول میں،ہر خوشبو میں، ہر لمس میں ہے،
مگر جو دل کی آنکھ سے دیکھے،اُسے عورت میں خدا کی صناعی نظر آتی ہے۔
شہد ہو یا دودھ، شراب ہو یا جھیل،
یہ سب علامات ہیں اُس ہستی کی،
جس کے دل میں مامتا ہے، جس کے لمس میں راحت ہے،
اور جسکی آنکھوں میں دنیا کے سب رنگ چھپے ہوتے ہیں۔
قدردانی وہی کر سکتا ہے جو خود دل والا ہو،
جو عورت کو جسم نہیں،روح سمجھے،
وہی مرد مکمل ہوتا ہے…!"

MAKT_PAK
 

اپنوں کی جنگ میں نہ جیتنے والا فاتح ہوتا ہے،نہ ہارنے والا کمزور۔
یہ جنگ جذبات کی ہوتی ہے،جہاں دلیل نہیں چلتی،دل ٹوٹتے ہیں،رشتے بکھرتے ہیں۔
اس میں اگر تم جیت گئے تو ممکن ہے کہ "اپنے" ہار جائیں،
اور اگر تم ہار گئے،تو شاید تمہاری انا ہارے لیکن رشتہ بچ جائے۔
لیکن ایک بات یاد رکھو:
اپنے وہی ہوتے ہیں،جو اختلاف کے باوجود تمہیں چھوڑتے نہیں۔
اور جو چھوڑ دیں،وہ شاید اپنے کہلانے کے قابل نہ تھے۔
سچ یہ ہے کہ بعض جنگوں میں "خاموشی" ہی سب سے بڑی جیت ہوتی ہے۔
دل صاف رکھو،نیت صاف ہو… باقی اللہ سب بہتر کر دیتا ہے۔

MAKT_PAK
 

جی ہاں، Damadam.pk متحدہ عرب امارات (دبئی سمیت) میں بھی استعمال ہوتی ہے۔
Similarweb کے مطابق، Damadam.pk کی ویب ٹریفک کا تقریباً 71.34% پاکستان سے آتا ہے، 18.48% امریکہ سے، اور 10.17% بھارت سے۔ اگرچہ متحدہ عرب امارات (UAE) کا ٹریفک شیئر واضح طور پر مذکور نہیں، لیکن یہ ممکن ہے کہ وہاں سے بھی کچھ ٹریفک آتا ہو، خاص طور پر اردو بولنے والے صارفین کے ذریعے۔
اگر آپ دبئی میں Damadam.pk استعمال کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو کسی خاص پابندی کا سامنا نہیں ہوگا، اور آپ ویب سائٹ کو بغیر کسی رکاوٹ کے استعمال کر سکتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

اگرچہ Damadam.pk کا بنیادی ہدف پاکستانی صارفین ہیں، لیکن اس کی رسائی امریکہ اور بھارت جیسے دیگر ممالک تک بھی ہے، خاص طور پر ان صارفین کے لیے جو اردو یا رومن اردو میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

🌍 Damadam.pk کن ممالک میں استعمال ہوتی ہے؟
ویب سائٹ Damadam.pk ایک پاکستانی مواد شیئرنگ اور سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے، جو بنیادی طور پر پاکستان میں استعمال ہوتی ہے۔ تاہم، اس کا استعمال دیگر ممالک میں بھی ہوتا ہے۔
Similarweb کے مطابق، Damadam.pk کی ویب ٹریفک کا تقریباً 66.77% پاکستان سے آتا ہے، 20.77% امریکہ سے، اور 12.47% بھارت سے۔
📊 ٹریفک اور استعمال کے اعداد و شمار
ماہانہ وزٹس: تقریباً 156,200
فی وزٹ صفحات: 8.97
اوسط وزٹ دورانیہ: 4 منٹ 27 سیکنڈ
Bounce Rate: 16.33%
🏢 کمپنی کی معلومات
دفتر کا مقام: ارفا ٹاور، فیروز پور روڈ، نشتر ٹاؤن، لاہور، پاکستان
زبانیں: انگریزی اور رومن اردو
سرور مقام: ممبئی، بھارت (Amazon Web Services پر ہوسٹڈ)
اگرچہ Damadam.pk کا بنیادی ہدف پاکستانی صارفین ہیں۔

MAKT_PAK
 

"ہم دعا مانگتے ہیں کہ دل بدل جائے،
مگر ہاتھ انہی دروازوں پر دستک دیتے ہیں
جہاں سے زخم ملتے ہیں۔"

MAKT_PAK
 

ان جھگڑوں میں گواہ صرف دیواریں ہوتی ہیں،
جو وقت کے ساتھ دراڑیں تو سہہ لیتی ہیں،
مگر کسی کو کچھ کہہ نہیں سکتیں۔
اور جب رات ڈھل جاتی ہے
تو صبح کا سورج ایسے گھر پر طلوع ہوتا ہے
جہاں بستر تو درست کر لیا گیا ہوتا ہے،
مگر رشتے…
اب بھی جھول رہے ہوتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

"ہر جنگ صرف بارود سے نہیں ہوتی"
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
ہر جنگ بم،گولی،ہاتھا پائی اور گالم گلوچ سے شروع نہیں ہوتی۔
نہ ہی ہر لڑائی کے خاتمےپرلہو بہتا ہے یا لاشیں گرتی ہیں۔
کبھی کبھی لڑائیاں دروازے بند ہونے کی آواز سے شروع ہوتی ہیں،
یا ایک نظرانداز کیے گئے جملے سے،
یا خاموشی کے کسی خالی وقفے سے۔
ایسی جنگوں میں نہ توپیں گرجتی ہیں،
نہ مورچے بنتے ہیں،
بس چارپائی کے بان ٹوٹتے ہیں،
بستر چیختے ہیں،
اور بیڈ کی ہچکولے کھاتی ہوئی چیخیں دیواروں کو بھی چِر دینے پر مجبور کر دیتی ہیں۔
یہ لڑائیاں جسموں سے نہیں، دلوں سے لڑی جاتی ہیں۔
کبھی شوق میں،
کبھی زبردستی میں،
اور کبھی بس اس لیے کہ صلح کی کوئی صورت باقی نہیں بچی ہوتی۔

MAKT_PAK
 

اللہ تعالیٰ قرآن میںفرماتا ہے:
"ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ"
"مجھے پکارو،میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔"
تاہم،اگر خود کلامی جنون،وہم یا وسوسوں کی صورت اختیارکرلےتو یہ علاج طلب حالت ہے،جس سے نجات کیلئےذکر،نماز اورصبر کواپنانا ضروری ہے۔
4. معاشرتی پہلو
تنہائی،جذباتی دُکھ یا زندگی کے بوجھ کی وجہ سے اکثر لوگ خود سے بات کرنے لگتے ہیں۔
کبھی کبھار یہ رویہ معاشرے میں عجیب سمجھا جاتا ہے،لیکن اگر یہ مثبت انداز میں ہو تو یہ ایک ذہنی سکون کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔
نتیجہ
خود کلامی ایک فطری اور انسانی عمل ہے،جو اگر مثبت انداز میں ہو تو فائدہ مند ہے۔
مسلسل،منفی یا بے ربط خود کلامی ذہنی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے،جس کے لیے بروقت مدد لینا ضروری ہے۔
اللہ تعالیٰ کی یاد،دعا،ذکر،اچھی صحبت اور مثبت رویہ اختیار کرنا ذہنی سکون اور روحانی بلندی کا ذریعہ ہے۔

MAKT_PAK
 

بار بار خود کو ملامت کرنا ذہنی دباؤ کو بڑھا دیتا ہے۔
ج: تجزیاتی خودکلامی
بعض اوقات انسان تنہائی میں خودسے بات کرکے مسائل کاحل نکالتا ہے۔
یہ عمل دماغی تجزیے کوآسان بناتا ہے۔
د: غیرمعمولی خودکلامی
اگر کوئی مسلسل غیر موجود افراد سے بات کرے یا بے ربط جملے ادا کرے تو یہ ذہنی عارضے (جیسے شیزوفرینیا) کی علامت ہو سکتی ہے۔
ایسی حالت میں ماہرِ نفسیات سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے۔
2. سائنسی پہلو
ماہرینِ نفسیات کے مطابق،خود کلامی ایک "ذہنی صفائی" (Mental Processing) کا عمل ہے۔
یہ انسان کی فیصلہ سازی،توجہ اور ذہنی ارتکاز میں مددگار ہے۔
بچوں میں یہ سیکھنے کا ذریعہ ہے،جبکہ بڑوں میں تناؤ کم کرنے کا ایک ذریعہ بن سکتا ہے۔
3. دینی پہلو (اسلامی نکتہ نظر)
اسلام میں دل کی بات اللہ سے کرنا،دعا یا مناجات کی شکل میں خود کلامی کا بہترین اور اعلیٰ نمونہ ہے۔

MAKT_PAK
 

خود سے باتیں کرنے والے کون ہوتے ہیں؟
(نفسیاتی، سائنسی، دینی اور معاشرتی تجزیہ)
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
تمہید
اکثر لوگ زندگی میں ایسے لمحات سے گزرتے ہیں جب وہ خود سے باتیں کرنے لگتے ہیں۔ کچھ یہ عمل شعوری طور پر کرتے ہیں اور کچھ انجانے میں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے: کیا خود کلامی ایک بیماری ہے یا فطری انسانی رویہ؟ آئیے اس کا جائزہ نفسیاتی، سائنسی، دینی اور معاشرتی زاویوں سے لیتے ہیں۔
1. نفسیاتی پہلو
الف: مثبت خود کلامی
یہ انسان کی اندرونی خود اعتمادی کی علامت ہوتی ہے۔
خود کو حوصلہ دینا، مایوسی سے نکالنا، اور کامیابی کے لیے ذہنی تیاری کرنا اس کا حصہ ہے۔
مثال: "اللہ کی مدد سے میں کامیاب ہوں گا۔"
ب: منفی خود کلامی
یہ احساسِ کمتری، افسردگی یا اندرونی بے چینی کی علامت ہو سکتی ہے۔

MAKT_PAK
 

آیتِ قرآنی:
سورۃ الانعام (6:159):
إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ
ترجمہ:
"بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ گروہ (شیعہ شیعہ) ہو گئے، آپکا ان سے کوئی تعلق نہیں۔انکا معاملہ تو اللہ ہی کے سپرد ہے،پھر وہی انکو بتائے گا جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔"

MAKT_PAK
 

5. جلد کے مسائل:
پودینہ جلد کو ٹھنڈک دیتا ہے، کیل مہاسے اور خارش میں آرام پہنچاتا ہے۔
6. نزلہ زکام میں فائدہ مند:
پودینہ بند ناک کھولتا ہے اور بلغم کو صاف کرتا ہے۔
7. مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے:
پودینہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو جسم کے دفاعی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
8. وزن میں کمی میں مددگار:
پودینے کی چائے جسم کے میٹابولزم کو تیز کرتی ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
9. دل کے امراض سے بچاؤ:
پودینہ کولیسٹرول کو قابو میں رکھ کر دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
10. ذیابیطس میں مفید:
تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ پودینہ بلڈ شوگر کو معتدل رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

پودینہ (Mentha) ایک نہایت خوشبودار اور فائدہ مند جڑی بوٹی ہے جسے صدیوں سے طبِ یونانی، آیورویدک اور اسلامی طب میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ ذیل میں پودینے کے چند اہم طبی فوائد پیش کیے جا رہے ہیں:
پودینے کے طبی فوائد:
1. نظامِ ہضم کی بہتری:
پودینہ ہاضمے کو بہتر کرتا ہے، معدے کی جلن اور گیس کو ختم کرتا ہے۔
بھوک بڑھانے اور قبض دور کرنے میں مددگار ہے۔
2. سانس کی تازگی:
پودینہ منہ کی بدبو ختم کرتا ہے اور سانس کو خوشبودار بناتا ہے۔
پودینے کی چائے یا پتّوں کا چبانا سانس کی نالی کو بھی صاف کرتا ہے۔
3. ذہنی سکون:
پودینے کی خوشبو ذہنی تناؤ کم کرتی ہے۔
نیند نہ آنے کی شکایت میں پودینے کا استعمال فائدہ مند ہے۔
4. متلی اور قے میں مفید:
سفر کے دوران متلی یا قے کی کیفیت میں پودینے کی چائے آرام دیتی ہے۔
M  : پودینہ (Mentha) ایک نہایت خوشبودار اور فائدہ مند جڑی بوٹی ہے جسے صدیوں سے -