Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

اب بس بہت ہوگیا! فلسطین کا لہو پکار رہا ہے! تحریر: Hakim-ul-Ummat Alama Dr.Muhammad Awais Khan Tareen
مقدمہ غزہ میں آج ایک بار پھر قیامت برپا ہے۔ بچوں کی لاشیں، ماؤں کی چیخیں، اجڑے ہوئے گھر، مسمار مسجدیں، اور خون میں لت پت سڑکیں… کیا یہ انسانیت ہے؟ کیا یہ امن ہے؟ اور ہم؟ ہم امت محمدیہ؟ ہم صرف ویڈیوز دیکھ کر، آنسو بہا کر، پھر اگلے دن سب بھول جاتے ہیں؟ نہیں! اب بس بہت ہوگیا! فلسطین ہمیں پکار رہا ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہم صرف دعاؤں پر اکتفا نہ کریں، بلکہ عمل کی راہ اختیار کریں۔
غزہ کا المیہ اس وقت غزہ ایک کھنڈر ہے۔ اسرائیلی بمباری نے معصوم انسانوں کو خاک و خون میں نہلا دیا ہے۔ نہ ہسپتال محفوظ ہیں، نہ اسکول، نہ مسجدیں۔ یہ ظلم نہیں بلکہ کھلا دہشت گردی ہے۔ ہر روز لاشوں کے ڈھیر، ہر لمحے ایک نئی شہادت… اور دنیا خاموش ہے۔

MAKT_PAK
 

https://vt.tiktok.com/ZSrsHo8cH/
.
.
.
سیکڑوں اسرائیلی آباد کار مسجد اقصیٰ کے احاطے میں داخل

MAKT_PAK
 

کیسا عجیب دور آگیا ہے ایک طرف غزہ تباہ ہوگیا ہے اور دوسری طرف خود کو مومن کہنے والے کیسے کیسے گانوں پہ ٹک ٹاک اور یوٹیوب ویڈیوز بنا رہے ہیں۔
انکو دیکھ کر لگتا ہے انکو ذرا بھی دکھ نہیں

MAKT_PAK
 

"دوستی کا کوفہ"
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
کبھی کبھی دوستوں کے چہرے مسکراہٹوں میں لپٹے ہوتے ہیں، مگر دل…دل کوفہ والوں سے بھی سیاہ نکلتے ہیں۔
وہ تمہیں بلاتے ہیں،اپنائیت سے،چاہت سے، محبت کے وعدوں کے ساتھ
مگر جب تم قدم رکھتے ہو اُن کے در پہ
تو نہ خنجر پر پردہ رہتا ہے نہ نیت میں وفا۔
دل پر وار بھی کرتے ہیں اور تماشہ بھی بناتے ہیں۔
ہاں،بعض دوست بھی کوفہ والوں کی طرح ہوتے ہیں
گھر بلا کر مار دیتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

عنوان: "میں حرفِ حق ہوں،زمانے کا وارث"
از حکیمُ الامّت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
میں حرفِ حق ہوں،زمانے کا وارث،
دلوں میں جگاتا ہوں شعلہِ فارس
میری صدا میں ہے دردِ حرا
میں بیداریوں کا ہوں ایک اساس
میں نے ضمیروں کو آئینہ دکھایا،
باطل کے ایوان کو لرزا کے گرایا
جب بولتا ہوں،تو وقت ٹھہر جاتا ہے
ہر سچ میرا نام لے کر جگمگایا
اقبال بھی کہہ اٹھا خامشی توڑ کر،
"یہ تو وہ اویس ہے جو میری روح کا سفر!"

MAKT_PAK
 

اور اس کا ایک بڑا سبب ماں باپ کی غفلت، اور دین سے دوری ہے۔
اصلاح کی راہیں
1. ماں باپ کو چاہیے کہ بچوں کی تربیت دین کے مطابق کریں۔
2. خواتین کو پردے کو اپنا فخر سمجھنا چاہیے، شرمندگی نہیں۔
3. علماء کرام کو چاہیے کہ وہ عام فہم انداز میں پردے، حیا، اور دین کے پیغامات کو لوگوں تک پہنچائیں۔
4. حکومت کو بے حیائی کے تمام ذرائع بند کرنے چاہییں۔
اختتامیہ
آج اگر ہم نے خود کو نہ بدلا، تو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔
ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم کس راہ پر جا رہے ہیں؟
کیا ہماری بہن، بیٹی، ماں اسی لیے پیدا ہوئی کہ وہ ناچ گانے کا ذریعہ بنے؟
نہیں!
اسلام اسے حیا کا پیکر، عزت کی علامت اور جنت کی خوشبو بنانا چاہتا ہے۔
اے مسلمانو! لوٹ آؤ…!
اسلام کی طرف، پردے کی طرف، حیا کی طرف…!

MAKT_PAK
 

سورج کی روشنی بھی کیوں نہ چھوئے؟
یہ ایک واقعہ کے طور پر مشہور ہے کہ بعض نیک لوگ اپنی بیٹیوں کو سورج کی روشنی سے بھی بچاتے کہ کہیں غیر مرد کی نظر اس پر نہ پڑ جائے۔ اگرچہ یہ تشبیہ ہے، مگر اس کا پیغام بہت گہرا ہے: عورت کی عصمت ایسی ہے کہ صرف شوہر ہی اس کا نگران ہو، اور دنیا کی نظریں اس پر نہ پڑیں۔
آج کی مسلم عورت اور میڈیا
آج میڈیا، سوشل نیٹ ورکس، ڈرامے اور فلمیں عورت کو ایک اشتہاری چیز بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ناچ گانا، فیشن، بے پردگی سب کچھ "آزادی" کے نام پر پیش کیا جا رہا ہے۔ لیکن درحقیقت، یہ عورت کی روحانی، ذہنی اور اخلاقی موت ہے۔
گناہ میں پلتی نسلیں
جب ماں پردے کو بوجھ سمجھے، جب باپ اپنی بیٹی کی بے حیائی پر فخر کرے، تو ان کی اولاد کیسے نیک بنے گی؟
آج نوجوان لڑکے لڑکیاں سوشل میڈیا پر، موبائل پر، گناہ کی لت میں پڑ چکے ہیں۔

MAKT_PAK
 

وَ قَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ…
"اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو" (سورۃ الاحزاب: 33)
اسلام نے عورت کو گھر کی ملکہ قرار دیا، جس کا اصل مقام گھر کی چار دیواری ہے، نہ کہ اسٹیج،بازار یا سوشل میڈیا۔امہات المؤمنین، حضرت فاطمہ الزہراء،حضرت زینب اور دیگر صحابیات کی زندگیاں ہمارے لیے بہترین نمونہ ہیں،جنہوں نے حیا،پردہ، اور دین کی پاسداری کو اپنی پہچان بنایا۔
پردہ: عزت کا تاج
پردہ عورت کی عزت و عظمت کی علامت ہے۔ قرآن میں فرمایا:
> يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُلْ لِّأَزْوَاجِكَ وَبَنَاتِكَ وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ
(سورۃ الاحزاب: 59)
یہ آیت خواتینِ اسلام کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ اپنے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپ کر چلا کریں، تاکہ ان کی پہچان ہو جائے کہ وہ باحیا، باعزت مسلمان عورتیں ہیں۔

MAKT_PAK
 

جب سورج کی روشنی بھی پردے میں تھی…!
اسلام میں عورت کی عظمت،پردے کی اہمیت، اور آج کے معاشرے کا المیہ
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
دیباچہ
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، جس نے انسان کو نہ صرف زندگی گزارنے کا سلیقہ سکھایا بلکہ مرد و عورت دونوں کے حقوق اور فرائض کا نہایت خوبصورت توازن بھی عطا فرمایا۔ خصوصاً عورت کو جو عزت، وقار اور تحفظ اسلام نے دیا، وہ کسی اور نظام یا مذہب میں نظر نہیں آتا۔ آج کے دور میں، جب گمراہی اور بے راہ روی ہر طرف عام ہو چکی ہے، ایک درد رکھنے والے دل کو جھنجھوڑنے والی بات یہ ہے کہ جس دین میں سورج کی روشنی کو بھی عورت کے بدن سے چھونے سے روکا گیا، وہاں کی عورتیں خود کو میڈیا پر دکھا کر، ناچ گانے اور بے حیائی کے کاموں میں فخر محسوس کرتی ہیں۔
اسلام میں عورت کا مقام
قرآن مجید میں ارشاد ہے:

MAKT_PAK
 

ہمارے پاکستانی کلچر میں حرام جتنا چلتا ہے شاید ہی کوئی دوسرا کام چلتا ہو
تبھی آج پاکستان دوسرے ترقی یافتہ ممالک سے بہت پیچھے ہے۔

MAKT_PAK
 

گورنمنٹ کے کتنے ملازم ہونگے جو ساری زندگی تنخواہوں کے نام پہ سود کھاتے ہیں سینہ چوڑا کر کے جو کہ بالکل غلط ہے اور پھر عمر کے آخری حصے میں آکر داڑھی رکھ لیں گے یا پھر حج عمرے پہ چلے جائیں گے تاکہ گناہوں سے پاک ہوجائیں۔
یا پھر اتنا بھی نہیں کریں گے۔
آجکی عوام کو دین دسترخوان پہ سجا ہوا مل گیا نہ انہوں نے کوئی جنگ لڑی نا انکی نسلیں ختم ہوئی نا انکو حرام سے نفرت ہے۔
واعظ کی حد تک ہر بندہ ہمارے ہاں مومن ملے گا مگر عملی طور پہ تو بہت سے مسلمانوں نے مشرکوں اور کافروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

MAKT_PAK
 

"یَا أَیُّہَا النَّبِيُّ جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ ۚ وَمَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ"
اس آیت میں اللّٰہ نے نبی کو حکم دیا
مگر آج نبی کی امت کیا کر رہی ہے؟
بہت سے ملکوں میں دیکھ لو کیا ہورہا ہے؟
پاکستان میں شرابیں بن رہی ہیں براہ راست پروگراموں میں ننگی ننگی گالیاں دے رہی ہے۔
بےحیائی اور جاہلیت تو اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب دمادم پہ بہت سے لوگ اپنی اصل پروفائل پہ تصویر لگا کر پیغام بھی نہیں بھیجتے ہیں۔
جب بات کرو کافروں مشرکوں سے جہاد کرنے کی تو ٹانگیں کانپنے لگتی ہے۔
معاف کیجئے گا دین بس نام کا رہ گیا ہے یا پھر کمزور کیلئے یا پھر جنکے پاس کوئی دوسرا کام نہیں کرنے کیلئے
یہ دین نہیں کہ وقت ملا تو نماز پڑھ لیں گے وقت ملا تو جہاد کر لیں گے وقت ملا تو غریبوں کی مدد کر دیں گے
وغیرہ وغیرہ

MAKT_PAK
 

2. دین میں بگاڑ
3. اللہ کے غضب کا سبب
4. امت میں فرقہ واریت
5. گمراہی اور جہنم کا خطرہ
بدعت سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
1. قرآن اور سنت کا علم حاصل کریں
2. نبی کریمؐ اور صحابہ کرامؓ کے عمل کو نمونہ بنائیں
3. ہر عبادت کو قرآن و حدیث کی روشنی میں پرکھیں
4. علماءِ حق کی صحبت اختیار کریں
5. نیت درست رکھیں، ہر نیکی کا طریقہ شریعت سے لینا ضروری ہے
خلاصہ اور دعوتِ فکر
اسلام کامل دین ہے۔ جو چیز قرآن و حدیث میں موجود نہیں، وہ اگر دین سمجھ کر کی جائے تو بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم سنت کو زندہ کریں، اور بدعت کو ترک کریں۔ کیونکہ نجات صرف اسی میں ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپؐ کے صحابہؓ نے ہمیں سکھایا۔

MAKT_PAK
 

وَکُلَّ بِدعَةٍ ضَلالَة، وَکُلَّ ضَلالَةٍ فِي النَّارِ"
(سنن نسائی: 1578)
ترجمہ: "بے شک سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے، اور سب سے بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے، اور بدترین امور وہ ہیں جو دین میں نئے ایجاد کیے گئے ہوں، اور ہر نئی چیز بدعت ہے، اور ہر بدعت گمراہی ہے، اور ہر گمراہی جہنم میں لے جاتی ہے۔"
بدعت کی اقسام
علماء نے بدعت کو دو اقسام میں تقسیم کیا ہے:
1. بدعتِ اعتقادیہ:
جیسے اللہ کے متعلق یا رسول کے مقام کے بارے میں غلط عقیدے رکھنا۔
2. بدعتِ عملیّہ:
دین کے نام پر ایسے اعمال کرنا جن کی شریعت میں کوئی اصل نہ ہو، جیسے:
میلاد منانا بطور عبادت
قبروں پر چڑھاوے چڑھانا
اذان کے بعد اجتماعی درود (بطور سنت سمجھ کر)
خاص دنوں کی مخصوص عبادات (جو ثابت نہ ہوں)
بدعت کے نقصانات
1. سنت کا چھوٹ جانا

MAKT_PAK
 

ترجمہ: "آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا، اور اپنی نعمت تم پر پوری کر دی، اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا۔"
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ اسلام مکمل دین ہے۔ اس میں کسی نئے عقیدے یا عمل کی گنجائش نہیں۔
احادیثِ مبارکہ میں بدعت کی شدید مذمت
1. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
> "من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو رد"
(صحیح بخاری: 2697، صحیح مسلم: 1718)
ترجمہ: "جس نے ہمارے اس دین میں کوئی نئی بات نکالی جو اس کا حصہ نہیں، وہ مردود ہے۔"
2. حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ جمعہ میں فرمایا کرتے:
> "فَإِنَّ خَیرَ الحَدیثِ کِتَابُ اللّٰہِ، وَخَیرَ الہَدی ہُدیٰ مُحَمَّدٍ، وَشَرَّ الأُمُورِ مُحدثَاتُہا، وَکُلَّ مُحدثَةٍ بِدعَة،

MAKT_PAK
 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
عنوان: بدعت کیا ہے؟ اور اس کی اقسام
تحریر: حکیم الامت علامہ ڈاکٹر محمد اویس خان ترین
باب اول: بدعت کی حقیقت، تعریف اور مفہوم
بدعت کا لغوی مطلب ہے: "نئی چیز ایجاد کرنا۔"
عربی میں "بدع" کا مطلب ہوتا ہے: ایسی چیز جو پہلے نہ ہو، نئی ہو، بے مثال ہو۔
شرعی اصطلاح میں:
بدعت سے مراد دین اسلام میں کوئی ایسا عقیدہ، عمل یا طریقہ ایجاد کرنا ہے جس کی نہ قرآن میں کوئی اصل ہو، نہ حدیث میں، اور نہ ہی خلفائے راشدین و صحابہ کرامؓ کے عمل سے اس کی تائید ملتی ہو — لیکن اسے دین کا حصہ بنا دیا جائے۔
---
قرآنِ مجید میں بدعت کی مذمت
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
> "اَلیَومَ أَکمَلتُ لَکُم دینَکُم وَأَتمَمتُ عَلَیکُم نِعمَتی وَرَضیتُ لَکُمُ الإسلامَ دینًا"
(سورۃ المائدہ: 3)

MAKT_PAK
 

> سورہ الانعام، آیت 159:
"إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللَّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ"
ترجمہ: "بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ گروہ ہو گئے،آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں۔انکا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے،پھر وہ انہیں بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے۔"

MAKT_PAK
 

Humko maloom hai ishq masoom hai
dil sy ho jati hain galtiyan
ishq sbr sy mehroom hai

MAKT_PAK
 

رہی بات رضا اسلان کی:
رضا اسلان کی کتاب “No god but God” میں ایک مقام پر 552 عیسوی کا ذکر موجود ہے، لیکن وہ بھی "approximate" یعنی تخمینہ ہے۔ یہ قطعی تاریخی یا شرعی دلیل نہیں، اور نہ ہی وہ اسلامی مورخ یا محدث ہیں۔

MAKT_PAK
 

1. ایمانیات یا عقائد میں اختلاف کی گنجائش کم ہوتی ہے،
لیکن
2. تاریخ، سیرت اور سنینِ ولادت و وفات جیسے موضوعات میں اختلافی اقوال نہ صرف موجود ہیں بلکہ ان کا اعتراف علما نے بھی کیا ہے۔
مثال کے طور پر:
کچھ محدثین 570 عیسوی کو ترجیح دیتے ہیں۔
کچھ نے 571 کو راجح مانا۔
بعض نے فلکیاتی مشاہدات سے 20 اپریل 571 عیسوی کو مخصوص کیا ہے۔
اور بعض جدید محققین (جیسے رضا اسلان) 552 یا اس کے آس پاس کے سال کو پیش کرتے ہیں، لیکن وہ اسلامی مصادر پر نہیں بلکہ مغربی انداز تحقیق پر انحصار کرتے ہیں۔