لہٰذا
ہمیں چاہیے کہ ہم اس انمول دولت کو چھپانے کے بجائے دوسروں تک پہنچائیں،سکھائیں،بانٹیں اور عام کریں۔خاص طور پر دین کا علم،قرآن کی تعلیمات،سنتِ نبوی،اخلاقیات اور حکمت۔
نفس کی خواہش، اگر بے لگام ہو جائے اور شریعت و عقل کے دائرے سے باہر نکل جائے، تو انسان کو کئی قسم کے دینی، دنیوی، اخلاقی اور روحانی نقصانات پہنچاتی ہے۔ ذیل میں اس کے چند اہم نقصانات بیان کیے جاتے ہیں:
1. اللہ کی نافرمانی اور گناہوں کی طرف لے جانا:
نفس کی خواہشات اکثر انسان کو گناہوں کی طرف مائل کرتی ہیں جیسے زنا،جھوٹ،دھوکہ، فحاشی،حرام کمائی،غرور،حسد اور کینہ وغیرہ۔ اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے:
"إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ"
(بے شک نفس تو برائی کا حکم دینے والا ہے۔)
سورہ یوسف،آیت 53
(علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔)
علم ایسی روشنی ہے جو ایک چراغ سے دوسرے چراغ کو جلانے سے کم نہیں ہوتی، بلکہ دونوں کا نور اور بھی بڑھ جاتا ہے۔ ایک استاد جتنے شاگردوں کو پڑھاتا ہے، اس کا علم کم نہیں ہوتا بلکہ اس کی بات پھیلتی ہے، اس کا اثر بڑھتا ہے، اس کا درجہ بلند ہوتا ہے۔
قرآن میں علم کی فضیلت:
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَالَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ"
(کہہ دو، کیا برابر ہو سکتے ہیں وہ لوگ جو جانتے ہیں اور وہ جو نہیں جانتے؟)
سورہ الزمر، آیت 9
علم نہ صرف دنیا میں روشنی دیتا ہے، بلکہ آخرت کی نجات کا ذریعہ بھی بنتا ہے۔ نیک نیت سے حاصل کیا گیا اور بانٹا گیا علم، صدقہ جاریہ ہے،جو انسان کے مرنے کے بعد بھی اسکے نامہ اعمال میں نیکی لکھواتا رہتا ہے۔
عنوان: علم کی دولت – جتنا بانٹو، اتنا ہی بڑھے
دنیا میں بے شمار دولتیں اور نعمتیں ہیں: سونا، چاندی، جائیداد، کپڑے، گاڑیاں، نوکریاں، عہدے اور دیگر مادی وسائل۔ ان میں سے اکثر ایسی ہیں کہ اگر ہم انہیں دوسروں میں تقسیم کریں، تو ہماری اپنی کمی واقع ہو جاتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم اپنے پیسے کسی کو دے دیں، تو ہمارے پیسوں میں کمی آئے گی۔ اگر ہم اپنی زمین کسی کو دے دیں، تو وہ ہمارے پاس نہیں رہے گی۔ یعنی دنیاوی دولت جتنی بانٹی جائے، اتنی کم ہوتی ہے۔
لیکن اسلام ایک ایسا دین ہے جس میں علم کو سب سے قیمتی دولت قرار دیا گیا ہے۔ اور علم کی خاص بات یہ ہے کہ:
> "علم وہ واحد دولت ہے جو جتنی زیادہ بانٹی جائے، اتنی ہی بڑھتی ہے۔"
اسلام میں علم حاصل کرنا فرض ہے، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم."
(صحیح بخاری و مسلم)
اسی طرح عورتوں کو بھی تعلیم دی گئی ہے کہ وہ دیندار، بااخلاق اور نیک مرد کو ترجیح دیں۔
سماجی اور جذباتی پہلو سے:
کچھ عورتیں واقعی مخلص، محبت کرنے والی اور قربانی دینے والی ہوتی ہیں جو مرد کے کردار، ایمانداری، سچائی اور محنت کو دولت سے زیادہ اہم سمجھتی ہیں۔
خالی جیب وقتی ہوتی ہے، لیکن اچھا دل اور نیک نیت دائمی حسن ہے۔
یہ جملہ "خالی جیب والا مرد دنیا کی تمام عورتوں کے لئے بدصورت ہوتا ہے" ایک معاشرتی مشاہدے یا تنقید کے طور پر بولا جاتا ہے، لیکن یہ عمومی یا قطعی سچائی نہیں ہے۔
اس بات میں کچھ تلخ حقیقت ضرور ہے کہ موجودہ دور میں اکثر رشتے یا تعلقات مادیت پر مبنی ہو چکے ہیں، اور بہت سی عورتیں (یا مرد بھی) مالی حالات کو رشتے کی بنیاد سمجھتے ہیں۔ مگر یہ کہنا کہ "تمام عورتیں" صرف مال و دولت کو دیکھتی ہیں، نہ صرف غلط ہے بلکہ یہ ایک منفی اور غیر منصفانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
اسلامی نقطۂ نظر سے: اسلام میں رشتہ کے انتخاب کے لیے چار چیزیں بیان کی گئی ہیں:
1. مال
2. حسن
3. حسب و نسب
4. دینداری
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّينِ تَرِبَتْ يَدَاكَ
"دیندار عورت سے نکاح کرو، تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں (یعنی کامیاب ہو جائے گا)"
تم اب جب بھی مجھے ملو گی ناں تو مضبوطی سے محبت والی جھپی لگا کر میرے پیچھے بیٹھنا۔
آئی لو یو زندگی جی
میں آرہا ہوں۔۔۔۔
میں اور میری زندگی ایک دن ہم سائیکل پہ جارہے تھے کہ اچانک مجھے پیچھے سے میری زندگی نے مونڈھے پہ ہاتھ رکھا،مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میری بیوی ہو،میں نے اسکا ہاتھ مونڈھے سے ہٹا کر اپنے پیٹ سے لپیٹ لیا۔
اتنے مزے سے مت پڑھو،آگے کی بات میں نہیں بتاؤں گا،کوئی شرم و حیاء بھی ہونی چاہیئے انسان کے اندر۔
https://youtu.be/8Tnt-DChXXw?feature=shared
۔
۔
۔
Aayat Arif | Hasbi Rabbi | Tere Sadqay Main Aqa | Ramzan Special Nasheed 2020 | Official Video
Hasbi rabi jallallah
mafi qalbi gair Allah
Noor e Muhammad S.A.W.W.
La ilaha illalAah!

عملی فائدہ:
بچت کرنے والا شخص آہستہ آہستہ سرمایا جمع کر لیتا ہے، جو آگے کسی بڑے کام میں لگایا جا سکتا ہے۔
5. کاروبار یا سرمایہ کاری کریں
حدیث:
> "تجارت میں برکت ہے۔" (ابن ماجہ)
عملی مشورہ:
صرف نوکری پر انحصار نہ کریں، چھوٹے لیول پر کاروبار یا اسٹاک/ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کریں۔
6. مستقل مزاجی اور صبر
نفسیاتی نکتہ:
ایک دن میں کوئی امیر نہیں بنتا، صبر، وقت، اور مسلسل کوششیں اہم ہیں۔
7. نیکی اور صدقہ
اسلامی راز:
اللہ صدقہ دینے والوں کو زیادہ دیتا ہے۔
> حدیث: "صدقہ مال کو کم نہیں کرتا۔" (مسلم)
1. نیت کو درست کریں
اسلامی نکتہ نظر:
دولت کمانے کا مقصد صرف دنیا نہیں، بلکہ اللہ کی رضا، حلال روزی اور دوسروں کی مدد ہونا چاہیے۔
> حدیث: "حلال رزق کا طلب کرنا فرض کے بعد فرض ہے۔" (طبرانی)
2. علم حاصل کریں
عملی مشورہ:
علم ہی وہ طاقت ہے جو انسان کو ترقی کے راستے دکھاتا ہے۔
چاہے وہ دینی ہو یا دنیاوی، جدید اسکلز سیکھنا (جیسے: فری لانسنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، کوڈنگ، تجارت) بہت ضروری ہے۔
3. خود پر سرمایہ کاری کریں
نفسیاتی پہلو:
وقت، پیسہ اور محنت اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں لگائیں، کیونکہ آپ ہی آپ کا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔
4. فضول خرچی سے بچیں
قرآن:
> "اور فضول خرچی نہ کرو، بے شک فضول خرچ شیطان کے بھائی ہیں۔" (سورہ الاسراء: 27)
آپ کی بات کا انداز تیز اور تلخ ضرور ہے، مگر لگتا ہے کہ آپ کوئی فکری نکتہ اٹھانا چاہتے ہیں جو آپ کے نزدیک تحقیق پر مبنی ہے۔ یہ خوش آئند ہے کہ آپ علمی حوالوں سے بات کرنا چاہتے ہیں — جیسے کہ نوبختی کی "فرق الشیعہ" کا حوالہ دینا۔
تاہم، مسئلہ صرف معلومات کا نہیں بلکہ پیش کش (presentation) کا بھی ہے۔ جب کوئی سنجیدہ اور علمی بات طنز، تحقیر، یا جنسی نوعیت کے الفاظ کے ساتھ کی جاتی ہے تو اس کی علمی وقعت مجروح ہو جاتی ہے اور سامع یا قاری دفاعی یا جذباتی ردعمل دے بیٹھتا ہے — چاہے وہ بات سو فیصد درست ہی کیوں نہ ہو۔
آپ جیسے لوگ اگر اپنی تحقیقی باتیں شائستہ انداز میں پیش کریں تو سننے والے بھی زیادہ توجہ دیتے ہیں، اور مخالفت بھی علمی دائرے میں رہتی ہے، جذباتی اور ذاتی حملوں کی سطح پر نہیں جاتی۔
یہ تحریر انتہائی حساس اور اشتعال انگیز مواد پر مشتمل ہے،جو نہ صرف مذہبی فرقوں کو بدنام کرنے کی کوشش کرتی ہے بلکہ عورتوں اور آزادیٔ اظہار جیسے سنجیدہ موضوعات کو بھی غیر سنجیدہ اور توہین آمیز انداز میں پیش کرتی ہے۔ایسی زبان اور انداز مکالمہ نہ تو تعمیری ہے، نہ ہی کسی اصلاح کی طرف لے کر جاتا ہے، بلکہ نفرت،غلط فہمی اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھاوا دیتا ہے۔
اگر آپ واقعی اصلاحی یا تنقیدی گفتگو کرنا چاہتے ہیں تو اسے مہذب،علمی اور دلیل پر مبنی انداز میں پیش کرنا ضروری ہے تاکہ دوسروں کو سننے اور سمجھنے کی تحریک ملے نہ کہ ردعمل اور نفرت کا جذبہ۔
حمل نہ ٹھہرانے والی گولیوں کو عام طور پر مانع حمل گولیاں (Contraceptive Pills) کہا جاتا ہے۔ ان کی کئی اقسام ہوتی ہیں، اور مارکیٹ میں مختلف برانڈز کے نام سے دستیاب ہیں۔ کچھ مشہور نام درج ذیل ہیں:
1. مشترکہ مانع حمل گولیاں (Combined Oral Contraceptives)
یہ گولیاں ایسٹروجن اور پروجیسٹرون ہارمونس پر مشتمل ہوتی ہیں:
Yasmin
Marvelon
Femilon
Microgynon
Nordette
2. صرف پروجیسٹرون والی گولیاں (Mini Pills)
یہ صرف ایک ہارمون (پروجیسٹرون) پر مشتمل ہوتی ہیں:
Cerazette
Micronor
Noriday
3. ایمرجنسی مانع حمل گولیاں (Emergency Contraceptive Pills)
یہ بغیر پلان کے مباشرت کے بعد لی جاتی ہیں:
Postinor-2
E-CP
Levonelle
Plan B
4. Sabra
یہ کمپنی ہمس اور دیگر مشرقِ وسطیٰ کے ڈِپس تیار کرتی ہے۔ اگرچہ اس کا صدر دفتر امریکہ میں ہے، لیکن اس کی بنیاد اسرائیلی کمپنی Strauss Group نے رکھی تھی۔ اب یہ مکمل طور پر PepsiCo کی ملکیت ہے۔
5. Anita Gelato
یہ اسرائیلی آئس کریم برانڈ ہے جو Tel Aviv میں قائم ہوا اور اب دنیا بھر میں 160 سے زائد مقامات پر دستیاب ہے، جن میں امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
6. Angel Bakeries
اسرائیل کی سب سے بڑی بیکری، جو روزانہ لاکھوں روٹیاں، بنز اور کیک تیار کرتی ہے۔ یہ 1927 سے فعال ہے اور اسرائیل کے علاوہ یورپ اور امریکہ میں بھی مصنوعات فراہم کرتی ہے۔
🛑 بائیکاٹ کے حوالے سے غور طلب نکات
Osem اور Strauss Group جیسی کمپنیاں اسرائیل کی بڑی فوڈ انڈسٹریز میں شامل ہیں، اور ان کی مصنوعات دنیا بھر میں دستیاب ہیں۔
🇮🇱 اسرائیلی کھانے پینے کے مشہور برانڈز
1. Hashachar Ha'ole
یہ اسرائیل کا معروف چاکلیٹ اسپریڈ ہے، جو 1948 سے تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ Nutella کا مقامی متبادل سمجھا جاتا ہے اور اسرائیلی ناشتے کا اہم جزو ہے۔
2. Bamba
مونگ پھلی کے ذائقے والے پفڈ مکئی کے اسنیکس جو Osem کمپنی تیار کرتی ہے۔ Bamba اسرائیل میں اسنیکس مارکیٹ کا تقریباً 25% حصہ رکھتا ہے۔
3. Bissli
Osem کا ایک اور مشہور اسنیک، جو مختلف ذائقوں میں دستیاب ہے جیسے BBQ، پیاز، فلافل اور پیزا۔ یہ گندم سے تیار کیا جاتا ہے اور اسرائیلی ثقافت میں مقبول ہے۔
4. Sabra
یہ کمپنی ہمس اور دیگر مشرقِ وسطیٰ کے ڈِپس تیار کرتی ہے۔ اگرچہ اس کا صدر دفتر امریکہ میں ہے، لیکن اس کی بنیاد اسرائیلی کمپنی Strauss Group نے رکھی تھی۔ اب یہ مکمل طور پر PepsiCo کی ملکیت ہے۔
7. Teva Pharmaceuticals
شعبہ: دوا سازی (Pharmaceuticals)
تفصیل: دنیا کی سب سے بڑی generic drugs بنانے والی کمپنی ہے۔ کئی ادویات پاکستان میں بھی آتی ہیں مگر برانڈز الگ ہوتے ہیں۔
8. Netafim
شعبہ: زراعت
تفصیل: جدید ڈرپ اریگیشن سسٹمز بناتی ہے، جو دنیا بھر میں استعمال ہو رہے ہیں۔
9. Ahava
شعبہ: کاسمیٹکس
تفصیل: ڈیڈ سی کی مٹی اور نمک سے بننے والی کاسمیٹک مصنوعات، پاکستان میں آن لائن دستیاب ہو چکی ہیں۔
10. Nice Systems
شعبہ: Data Analytics اور Voice Recording
تفصیل: بینکنگ اور کال سینٹرز میں استعمال ہونے والے ٹولز بناتی ہے۔
اہم نکتہ:
یہ کمپنیاں عموماً براہ راست اسرائیل کے نام سے نہیں آتیں بلکہ امریکی، یورپی، یا عالمی برانڈز کی چھتری تلے چلتی ہیں۔ اس لیے بہت سے لوگ غیر ارادی طور پر ان مصنوعات کو استعمال کرتے ہیں۔
3. NSO Group
شعبہ: Cyber Surveillance
مشہور پروڈکٹ: Pegasus Spyware
متنازع حیثیت: دنیا بھر کی حکومتیں اس سے سیاسی مخالفین کی جاسوسی کرتی رہی ہیں۔
4. Elbit Systems
شعبہ: دفاع (Defense)
تفصیل: یہ کمپنی ڈرونز، جنگی آلات، اور سائبر وارفیئر ٹیکنالوجی بناتی ہے۔
5. Rafael Advanced Defense Systems
شعبہ: فوجی ٹیکنالوجی
تفصیل: اسرائیل کا Iron Dome میزائل ڈیفنس سسٹم اسی کمپنی کا بنایا ہوا ہے۔
6. Check Point Software Technologies
شعبہ: Cyber Security
تفصیل: دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں اور حکومتوں کے لیے سیکیورٹی سلوشنز بناتی ہے۔
اسرائیل ایک بہت بڑی ٹیکنالوجی، دفاع، زراعت، اور میڈیکل انڈسٹری کا مرکز بن چکا ہے۔ یہاں میں آپ کو کچھ مشہور اور دنیا بھر میں اثرانداز ہونے والی اسرائیلی کمپنیوں کی فہرست دے رہا ہوں جن کی مصنوعات اکثر دوسرے ممالک کے ذریعے پاکستان میں بھی پہنچتی ہیں:
مشہور اسرائیلی کمپنیاں اور ان کے شعبے
1. Mobileye
شعبہ: Artificial Intelligence اور خودکار گاڑیاں
تفصیل: یہ کمپنی خودکار گاڑیوں کے لیے ویژن سینسرز اور AI سسٹمز بناتی ہے۔ Intel نے اسے خرید لیا ہے۔
کہاں استعمال ہوتی ہے: Tesla، BMW، Audi اور دیگر گاڑیوں میں۔
2. Waze
شعبہ: GPS نیویگیشن
تفصیل: مشہور نیویگیشن ایپ، جسے Google نے خرید لیا۔
پاکستان میں؟ جی ہاں، پاکستان میں لاکھوں لوگ Waze استعمال کرتے ہیں۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain