Damadam.pk
MAKT_PAK's posts | Damadam

MAKT_PAK's posts:

MAKT_PAK
 

یااللّٰہ! غزہ فلسطین کے لوگوں کے جان،مال اور عزت کی حفاظت فرمائے۔
آمین ثم آمین

MAKT_PAK
 

5. شرعی حل اور اصلاحی پیغام:
والدین کو چاہیئے کہ:
بچی کی بات سنیں۔
دین داری اور اخلاق کو معیار بنائیں نہ کہ ذات برادری کو۔
شرعی اصولوں کا لحاظ رکھیں۔
عزت اُس میں ہے کہ بیٹی حلال طریقے سے اپنے پسندیدہ شوہر کے ساتھ خوش رہے نہ کہ معاشرے کے خوف میں خودکشی یا گناہ کی طرف جائے۔
نتیجہ:
اسلام ایک ایسا دین ہے جو فطرت کے عین مطابق ہے۔اس نے لڑکی کو بھی عزت،وقار اور حقِ انتخاب دیا ہے۔والدین اگر وقت پر شفقت،سمجھداری اور شریعت کی روشنی میں فیصلے کریں گے،تو نہ ناک کٹے گی،نہ خاندان بکھرے گا،نہ گناہوں کی نوبت آئے گی۔

MAKT_PAK
 

اگر وہ کسی دین دار،کفو (ہم پلہ) شخص سے شادی کرنا چاہے تو شرعاً والدین کو روکنے کا حق نہیں۔
والدین کی رضا بہتر ہے لیکن اگر وہ بلاوجہ ضد کریں تو لڑکی شرعاً ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کر سکتی ہے (امام ابو حنیفہ کے نزدیک)
4. معاشرتی پہلو:
والدین بعض اوقات:
رشتہ داروں کی باتوں،ذات برادری یا جھوٹی عزت کو دین سے مقدم رکھتے ہیں۔
بچی کی خوشی اور پسند کو نظرانداز کر کے زبردستی نکاح کرتے ہیں، جس کا نتیجہ اکثر:
طلاق،
نفرت،
یا پھر غیر شرعی تعلقات کی صورت میں نکلتا ہے۔
پھر یہی والدین معاشرے میں سر پکڑ کر کہتے ہیں:
> “ناک کٹوا دی تم نے…پیٹ میں بچہ کس کا ہے؟”
حالانکہ اصل قصور انہی کا ہوتا ہے جنہوں نے بچی کے جذبات کو کچل کر اُس کی فطری ضرورتوں کو نظر انداز کیا۔

MAKT_PAK
 

2. احادیث مبارکہ کی روشنی میں:
(1) صحیح بخاری، حدیث 5136:
> "لا تُنكَحُ الأيِّمُ حتَّى تُستأمَرَ، ولا تُنكَحُ البِكْرُ حتَّى تُستأذَنَ"
”کنواری لڑکی کا نکاح اُس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے اور بیوہ کا نکاح اُس کے مشورے کے بغیر نہ کیا جائے۔“
یہ حدیث واضح کرتی ہے کہ نکاح میں اجازت اور پسند ضروری ہے،زبردستی نہیں۔
(2) صحیح مسلم،حدیث 1421:
> ایک عورت (خنساء بنت خذام) نے نبی کریم ﷺ سے شکایت کی کہ اُس کے والد نے اُس کی شادی زبردستی کی۔
تو رسول اللہ ﷺ نے اس نکاح کو فسخ کر دیا۔
یہ حدیث اس بات کی کھلی دلیل ہے کہ اگر کوئی بالغ لڑکی اپنے والد کی مرضی سے نکاح قبول نہ کرے،تو نکاح ناجائز ہے۔
3. فقہی اصول:
تمام مکاتبِ فکر اس بات پر متفق ہیں کہ:
بالغ لڑکی کو نکاح میں اختیار ہے۔

MAKT_PAK
 

"اسلام میں بالغ لڑکی کے نکاح میں اُس کی پسند کی شرعی حیثیت" بہت اہم، حساس اور اصلاحی نوعیت کا ہے۔ آئیے قرآن و سنت، فقہی اصول اور معاشرتی پہلوؤں کی روشنی میں اس پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
موضوع:
اسلام میں بالغ لڑکی کی پسند اور والدین کا رویہ ، قرآن و حدیث کی روشنی میں
تحریر: ڈاکٹر علامہ محمد اویس خان ترین
1. قرآن مجید کی روشنی میں:
(1) سورۃ البقرہ، آیت 232:
> "فَلَا تَعْضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ إِذَا تَرَاضَوْا بَيْنَهُم بِالْمَعْرُوفِ"
”انہیں نہ روکو کہ وہ اپنے شوہروں سے نکاح کریں جب وہ معروف طریقے سے آپس میں راضی ہو جائیں۔“
یہ آیت واضح طور پر بتاتی ہے کہ عورت کو اپنے نکاح کے معاملے میں اختیار حاصل ہے، اور اگر وہ معروف طریقے سے کسی سے نکاح پر راضی ہے تو والدین کو رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے۔

MAKT_PAK
 

جب اسلام نے بالغ لڑکی کو پسند کی شادی کی اجازت دی ہے تو والدین کو چاہیئے کہ بچی کی پسند کا احترام کریں ورنہ پھر بعد میں بچی اپنے پسندیدہ مرد سے پریگننٹ ہوکر گھر آجائے گی اور آپ کہو گے کہ پیٹ میں کس کا بچہ ہے؟
ہماری تو ناک کٹوا دی تم نے۔۔۔۔
ایسی نوبت ہی نا آنے دیں کہ ناک کٹے۔

MAKT_PAK
 

https://www.facebook.com/share/r/1XC8owTycX/
۔
۔
۔
اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ
(سورۃ الفاتحہ،آیت نمبر 5)
ترجمہ:
ہم صرف تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں۔
تفسیر:
یہ آیت ایک بندۂ مؤمن کی مکمل بندگی اور توحید پر مبنی زندگی کا اظہار ہے۔اس میں یہ پیغام ہے کہ عبادت صرف اللہ ہی کا حق ہے، چاہے وہ نماز ہو، روزہ ہو، یا کوئی اور عبادتی عمل اور مدد کے لیے بھی صرف اسی کی طرف رجوع کیا جائے، کیونکہ وہی ہر شے پر قادر ہے۔

MAKT_PAK
 

https://www.facebook.com/share/v/1AVck3PTeU/
۔
۔
۔
جمعے کا دن ہے،کیا کیا دیکھنا اور سننا پڑ رہا ہے۔

MAKT_PAK
 

ہر انسان آپکو اس وقت تک خوبصورت لگتا ہے جب تک اسکی ساری سچائی معلوم نہ ہوجائے۔

MAKT_PAK
 

آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا اک پل کی خبر نہیں

MAKT_PAK
 

🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀

MAKT_PAK
 

https://www.facebook.com/share/r/18kiA8CQGE/
۔
۔
۔
یہ وہ ویڈیو ہے جس شاید آدھے سے ذیادہ پاکستانی دیکھ کر یا تو رد کردیں یا پھر گالیاں دیں گے مگر ہمت اور جرات کا مظاہرہ کر کے ہر رکاوٹ اور سرحد توڑ کر اسرائیل کی بولتی بند نہیں کرسکتے۔
ڈوب مرنے کا مقام ہے ویسے چلو بھر پانی میں

MAKT_PAK
 

اختتامیہ:
قرآن اللہ کی طرف سے وہ آخری پیغام ہے جو قیامت تک کے لیے ہدایت ہے۔
اس کی حرمت، عزت اور وقار ہم سب پر لازم ہے۔
جو لوگ قرآن کو فتنہ، تفرقہ اور مناظرے کا ذریعہ بناتے ہیں، وہ درحقیقت اسلام اور امتِ مسلمہ کے دشمن ہیں۔
قرآن کی آیات پر بحث بند کرو!
اس پر عمل شروع کرو!
اور استغفار کرو، کہ کہیں تمہارا علم تمہیں ہلاکت کی طرف نہ لے جائے۔

MAKT_PAK
 

قرآن کی عظمت: اسے مذاکرہ نہیں،عمل چاہیے
إِنَّا نَحۡنُ نَزَّلۡنَا ٱلذِّكۡرَ وَإِنَّا لَهُۥ لَحَٰفِظُونَ
(سورۃ الحجر: 9)
ترجمہ: بے شک ہم نے ہی یہ ذکر (قرآن) نازل فرمایا ہے اور ہم ہی اس کے محافظ ہیں۔
جب اللہ خود قرآن کا محافظ ہے، تو اسے عقل کی کسوٹی پر پرکھنا یا اپنی ناقص فہم سے اس کا مطلب نکالنا سراسر گمراہی ہے۔
اصلاحی پیغام:
قرآن کو فہم، تدبر اور عمل کے لیے پڑھو، نہ کہ مناظرے،طنز یا دلیل بازی کے لیے۔
قرآن تمہارے عقیدے کی بنیاد ہے،تمہاری عقل کا محتاج نہیں۔
یہ کلام اللہ ہے،تمہارے الفاظ کا جواب نہیں۔

MAKT_PAK
 

احادیث مبارکہ میں قرآن پر مناظرہ کرنے والوں کی مذمت
1. قرآن پر جھگڑنے والے شیطان کے پیروکار ہیں:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"قرآن کے متعلق جھگڑا نہ کرو،کیونکہ اس سے دلوں میں نفاق پیدا ہوتا ہے۔"
(مسند احمد، حدیث: 17118)
2. قرآن پر بحث،گمراہی کی علامت:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
"ہم ایسے زمانے میں جی رہے ہیں جب کسی کو قرآن پر جھگڑتے نہیں دیکھا جاتا تھا، اور میں ڈرتا ہوں کہ ایسا نہ ہو کہ کچھ لوگ قرآن کو پڑھ کر گمراہ ہو جائیں۔"
(مصنف ابن ابی شیبہ: 30085)
3. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سخت فرمان:
"لوگوں کو قرآن کے ساتھ جھگڑنے سے روک دو،کیونکہ امتیں اس کے سبب ہلاک ہوئیں کہ وہ اپنی کتابوں میں جھگڑنے لگیں۔"
(الجامع الصغیر، حدیث: 9814)

MAKT_PAK
 

ترجمہ: اہلِ کتاب سے بحث نہ کرو مگر اس طریقے سے جو بہترین ہو۔
جب اللہ تعالیٰ اہلِ کتاب سے بھی بحث کو نرمی اور احسن طریق سے کرنے کا حکم دے رہا ہے، تو خود مسلمانوں کے درمیان قرآن کی آیات کو بنیاد بنا کر سخت زبان اور مناظرے کا انداز اپنانا تو سراسر گمراہی ہے۔
2. قرآن کو بحث کا موضوع بنانے والوں کے بارے میں سخت وعید
إِنَّ ٱلَّذِينَ يُلۡحِدُونَ فِيٓ ءَايَٰتِنَا لَا يَخۡفَوۡنَ عَلَيۡنَاۗ
(سورۃ فصلت: 40)
ترجمہ: جو لوگ ہماری آیات میں کج روی کرتے ہیں،وہ ہم سے چھپے ہوئے نہیں۔
مفسرین کے مطابق "یُلْحِدُونَ" سے مراد وہ لوگ ہیں جو قرآن کی آیات کا مطلب اپنی مرضی کے مطابق نکالتے ہیں یا انہیں مباحث و مناظرات کا ذریعہ بناتے ہیں۔

MAKT_PAK
 

قرآن کی آیات پر مناظرہ؟ – جاہلیت کی انتہا!
تحریر: ڈاکٹر علامہ محمد اویس خان ترین
(اسلامی اسکالر، محقق، اصلاحی و فکری مصنف)
تمہید:
جب کسی معاشرے میں سب سے زیادہ عزت یافتہ کتاب "اللہ کا کلام" ہو اور وہی کتاب بحث، تکرار، اور مناظروں کا موضوع بن جائے تو سمجھ لیں کہ وہ معاشرہ اپنی تباہی کے آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
قرآن مجید کوئی عام کتاب نہیں، یہ وہ کلام ہے جو ربّ العالمین نے خود نازل فرمایا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے قلبِ اطہر پر وحی کے ذریعہ اتارا۔
اسے فہم و تدبر سے پڑھنے کا حکم ہے، نہ کہ جھگڑوں اور مناظروں کا ذریعہ بنانے کا۔
قرآن پر مناظرہ اور جھگڑا: قرآن کی نظر میں
1. قرآن میں جھگڑے اور بحث و مباحثہ سے منع کیا گیا ہے:
وَلَا تُجَادِلُوا أَهْلَ ٱلۡكِتَٰبِ إِلَّا بِٱلَّتِي هِيَ أَحۡسَنُ
(سورۃ العنکبوت: 46)

MAKT_PAK
 

🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀🚀

MAKT_PAK
 

https://youtu.be/YuEVpXLc7JY?si=SynrFkpobFUGXpTH
۔
۔
۔
Superhit Motivational Nazam | Jaam E Shahadat | Jalabeeb Qadri | Jihadi Tarana - Anasheed Studio

MAKT_PAK
 

https://youtu.be/AN4vv4xyMUw?si=kfiOCsm5sE7LQUpx
۔
۔
۔
Superhit Nasheed - Hum Log Palestine - انا ثائرانا ثائر - Safwan Hassan - Cheetah Production