بقیہ -
(ایک بڑی خیر سے لوگ محروم کر دیے جاتے)
قیامت والے دن بدعتی آدمی کو *نبی ﷺ* سے حوض کوثر کا پانی نصیب نہ ہو گا کیونکہ فرشتے بدعتیوں اور *نبی ﷺ* کے درمیان دیوار کھڑی کر دیں گے۔
*الله سبحان وتعالی* ہم سب كو بدعات سے بچائے اور سنتوں سے محبت كرنے كی توفيق عطا فرمائے۔آمین یارب العالمین
بقیہ
7⃣عقیدہ میں بدعات سب سے بدتر ہیں کیونکہ یہ شرک تک انسان کو پہنچا دیتی ہیں۔
8⃣ بدعت کا گناہ ہمیشہ قائم رہتا ہے جب تک اس بدعت کا دنیا سے خاتمہ نہ کر دیا جائے۔
9⃣بدعتی آدمی میں شیطان جلدی داخل ہو جاتا ہے۔کیونکہ بدعتی توہم پرست ہوتا ہے
۔
🔟بدعتی گویا کہ(نعوذ باللہ) *رسول اللہ ﷺ* پر خیانت کا الزام لگاتا ہے کہ انہوں نے مکمل دین نہیں پہنچایا اسی لئے تو اپنے پاس سے نئی چیزیں گھڑتا ہے۔
1⃣1⃣ ۔بدعتی آدمی *نبی ﷺ* کی اتباع چھوڑ کر اپنے نفس اور خواہشات کی پیروی کرتا ہے۔
2⃣1⃣ بدعتی آدمی کے دل سے ایمان کی مٹھاس اٹھا لی جاتی ہے۔
4⃣1⃣ حسان بیان کرتے ہیں جو بھی قوم اپنے دین میں نئ بدعت ایجاد کرتی ہے اللہ ان میں سے اس بدعت جیسی سنت کو اٹھا لیتا ہے اور پھر اسے ان لوگوں میں قیامت تک نہیں لوٹاتا-
جاری ہے
بقیہ -* *۔
1⃣۔بدعت انسان کے تمام اعمال کو ضائع کر دیتی ہے اگرچہ زیادہ ہی کیوں نہ ہوں
2⃣۔بدعت دین کے ناقص ہونے پر دلالت کرتی ہے جبکہ دین کامل واکمل ہے
3⃣۔بدعتی آدمی شیطان کا مدد گار اور رحمان کا دشمن ہے۔کیونکہ بدعت پر عمل کرناشیطان کی اطاعت اور رحمان کی بغاوت ہے۔
4⃣ بدعت خیر سے دور اور شر کے قریب کرتی ہے۔
5⃣بدعتی آدمی سے توبہ کی امید نہیں کی جا سکتی بخلاف دوسرے گناہ گاروں کے ۔کیونکہ بدعتی اپنی بدعت کو نیکی سمجھ کر کررہا ہوتا ہے۔
6⃣تمام قسم کی بدعات گمراہی ہیں اور کوئی بدعت ‘بدعت حسنہ نہیں ۔اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔
جاری ہے
بقیہ -*
جب بنی ﷺ کو اس بات کا علم ہوا تو آپ نے سختی سے منع کر دیا اور فرمایا
✍🏻 *فمن رغب عن سنتی فلیس منی*
( *بخاری ‘مسلم* )
*’’خبردار! جس نے میری سنت سے انکار کیا وہ ہم میں سے نہیں ہے ۔‘‘*
*یاد رکھیں !اگر کوئی بھی عمل سنت نبوی ؐ کے موافق ہے تو چھوٹے سے چھوٹا عمل بھی مقبول ہے۔اور اگر بدعت ہے تو بڑے سے بڑے عمل کی بھی کوئی حیثیت نہیں*
🔥✍🏻 *بدعت كےنقصانات*
*دین میں نئی نئی چیزیں گھڑ لینے سے درج ذیل نقصانات سامنے آتے ہیں*۔
جاری ہے
بقیہ -*
*اور نبی ﷺ نے فرمایا۔خبردار!تم دین میں نئی ایجادات سے باز آجاؤ،بیشک ہر نئی چیز بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے*۔(ابوداؤد،ترمذی)
اگرچہ بعض لوگوں نے بدعت کی دو قسمیں کر ڈالی ہیں ،،بدعت حسنہ اور بدعت سیئہ،،تو یہ ان کی غلط فہمی ہے کیونکہ بدعت بدعت ہی ہے ،شریعت میں بدعت حسنہ کا کوئی تصورنہیں۔۔
✍🏻 *کوئی بھی نیا کام جو سنت سے ثابت نہیں تو وہ رد ہے*
بخاری کی حدیث کا مفہوم ہے کہ تین آدمی ازواج مطہرات کے پاس گئے اور *رسول اللہ ﷺ* کی عبادت کے بارے میں پوچھا۔جب ان کو بتایا گیا تو گویا انہوں نے اس کو کم سمجھا۔ان میں سے ایک نے کہا کہ میں ہمیشہ رات کو عبادت کروں گا ‘دوسرے نے کہا کہ میں ہمیشہ دن کو روزہ رکھوں گا‘تیسرے نے کہا کہ میں کبھی شادی نہیں کروں گا
جاری ہے
بقیہ -* -
📍 *بدعات کے اسباب*
1⃣دینی احکام سے لا علمی
2⃣اپنی خواہشات کی پیروی
3⃣مخصوص لوگوں کی رائے کیلئے تعصب برتنا
4⃣کفار سے مشابہت اختیار کرنا
اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کامل واکمل نازل کیا ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
*اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلٰمَ دِیْناً۔(المائدۃ:۳)*
’’آج میں نے تمہارے لئے دین کو کامل کر دیااور تم پر اپنا انعام بھرپور کر دیا اور تمہارے لئے اسلام کے دین ہونے پر رضا مند ہو گیا ۔‘‘
جاری ہے
بقیہ -*
کہہ دیجئے کہ اگر ( تم کہو تو ) میں تمہیں بتادوں کہ با اعتبار اعمال سب سے زیادہ خسارے میں کون ہیں؟
*اَلَّذِیۡنَ ضَلَّ سَعۡیُہُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا وَ ہُمۡ یَحۡسَبُوۡنَ اَنَّہُمۡ یُحۡسِنُوۡنَ صُنۡعًا*
وہ ہیں کہ جن کی دنیاوی زندگی کی تمام تر کوششیں بے کار ہو گئیں اور وہ اسی گمان میں رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں ۔
✍🏻 *اہل بدعت سے بھی اپنے آپ کو بچانا چاہیے*
قرآن میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے
*ترجمہ*
اللہ تعالی اپنی کتاب میں یہ حکم پہلے نازل کر چکا ہے کہ جب تم یہ سنو
آیات الہی کا انکار کیا جارہا ہے اور ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہےتو وہاں ان کے ساتھ مت بیٹھو حتی کہ لوگ کسی دوسری بات میں لگ جائیں ورنہ تم بھی اس وقت انہی جیسے ہو جاؤ گے -
جاری ہے
بقیہ -
✍🏻📜 سورہ ص آیت ٢٦ میں آتا ہے
🌸 *وَ لَا تَتَّبِعِ الۡہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ*
اور اپنی نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی -
✍🏻📜 سورہ فاطر آیت ٨ میں آتا ہے
🌸 *اَفَمَنۡ زُیِّنَ لَہٗ سُوۡٓءُ عَمَلِہٖ فَرَاٰہُ حَسَنًا ؕ فَاِنَّ اللّٰہَ یُضِلُّ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡ مَنۡ یَّشَآءُ* ۫
کیا پس وہ شخص جس کے لئے اس کے برے اعمال مزین کر دیئے گئے ہیں پس وہ انہیں اچھا سمجھتا ہے ( کیا وہ ہدایت یافتہ شخص جیسا ہے ) ( یقین مانو ) کہ اللہ جسے چاہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہے راہ راست دکھاتا ہے ۔
✍🏻📜 سورہ الکھف١٠٣ اور ١٠٤میں آتا ہے
*قُلۡ ہَلۡ نُنَبِّئُکُمۡ بِالۡاَخۡسَرِیۡنَ اَعۡمَالًا*
جاری ہے
بقیہ
✍🏻 لوگ کو اگر بدعت سے روکا جاۓ تو کہتے ہیں ہم نیک نیتی سے یہ کر رہے ہیں نیک نیتی سے کیا ہوا کام باعث اجر نہیں ہوتا نیک کام کی دوسری شرط ہے کہ سنت کے مطابق ہو.
عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں سنت میں درمیانی چال بدعت میں کوشش کرنے سے زیادہ بہتر ہے -
اور دین خواہشات پر عمل کرنے کا نام نہیں
✍🏻📜 سورہ القصص آیت 50 میں آتا ہے
🌸 *وَ مَنۡ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوٰىہُ بِغَیۡرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ*
اور اس سے بڑھ کر بہکا ہوا کون ہے؟ جو اپنی خواہش کے پیچھے پڑا ہوا ہو بغیر اللہ کی رہنمائی کے
جاری ہے
*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
👐 *بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ*
*رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْo وَیَسِّرْلِیْٓ اَمْرِیْ وَاحْلُلْ عُقْدَةًمِّنْ لِّسَانِىْo يَفْقَھُوْاقَوْلِیْo*.
(طٰه :28–25)
**بدعت کی تعریف۔*
دین مین اضافہ کرنا عقائد عبادات مین نئی چیز ایجاد کر لینا یعنی شریعت میں کوئی نئی چیز گھڑ لینا جس کی قرآن و سنت میں کوئی دلیل نہ ہو۔
اس کی تعریف یوں بھی کر سکتے ہیں کہ:
*اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طریقہ سے کرنا جس طرح نبی اکرم ﷺ خلفاء راشدین اور صحابہ کرام نے نہیں کی*۔
*جیسے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تم میرے بعد میری اور میرے خلفاء راشدین مہدسین کی سنت کو لازم پکڑنا اور اسے مضبوطی سے تھامے رکھنا اور نئے نئے امور سے بچنا۔کیونکہ ہر بدعت گمراہی ہے ۔*''
ابن ماجہ:۴۷)
جاری ہے
میں یوں ہی دست و گریباں نہیں زمانے سے
میں جس جگہ پہ کھڑی ہوں کسی دلیل سے ہوں
گستاخ رسولﷺ کی ایک ہی سزا
سر تن سے جدا
اَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَيۡكَ يَاسَيِّدِۡي ياَرَسُوۡلَ الله ﷺ اَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَيۡكَ يَاسَيِّدِۡي ياَحَبِيۡبَ اللهﷺ💚💚💚🌹
سر کو کٹا دیں گے ہم جان لٹا دیں گے
ناموس آقاﷺ پر ہم سر بھی کٹا دیں
عزت سے نہ مر جائیں یوں نام محمدﷺ پر
یوں بھی کسی دن ہم نے دنیا سے تو جانا ہے
لبیک لبیک یا رسول اللہﷺ
💫 *اَقوالِ زَریں* ✍🏻 *زبان کو قابو میں رکھو کیونکہ زبان سے زیادہ ضرر رساں نقصان دہ کوئ
بقیہ
میں بروئےکار لا سکتا ہے تو کیا ہم لوگ اللہ سے اپنی محبت کو اس کی نماز پڑ ھنے میں اسی طرح دل وجان سے نہیں استعمال کر سکتے؟ مگر ہم بوجھ اتارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر شہزادی محبت سے تہہ شدہ کپڑوں کے انداز کو پہچان سکتی ہے تو کیا رب کریم بھی محبت سے پڑھی گئی نماز اور پیچھا چھڑانے والی نماز کو سمجھنے سے عاجز ہے؟
حضرت نظام الدین اولیاءؒ پھر فرماتے وہ دھوبی کا بچہ اس وجہ سے کامیاب ہے کہ اس کی محبت کو قبول کر لیا گیا جبکہ ہمارے انجام کا کوئی پتہ نہیں قبول ہو گی یا منہ پر ماردی جائے گی،اللہ جس طرح ایمان اور نماز روزے کا مطالبہ کرتا ہے اسی طرح محبت کا تقاضا بھی کرتا ہے، یہ کوئی مستحب نہیں فرض ہے! مگر ہم غافل ہیں
محبتوں کا امین
بقیہ
، شہزادی نے اسے ڈانٹا کہ تم جھوٹ بولتی ہو، سچ سچ بتاؤ ورنہ سزا ملے گی، دھوبن کے سامنے کوئی رستہ بھی نہیں تھا دوسرا کچھ دل بھی غم سے بھرا ہوا تھا، وہ زار و قطار رونے لگ گئی، اور سارا ماجرا شہزادی سے کہہ دیا، شہزادی یہ سب کچھ سن کر سناٹے میں آ گئی۔
پھر اس نے سواری تیار کرنے کا حکم دیا اور شاہی بگھی میں سوار ہو کر پھولوں کا ٹوکرا بھر کر لائی اور مقتول محبت کی قبر پر سارے پھول چڑھا دیے، زندگی بھر اس کا یہ معمول رہا کہ وہ اس دھوبی کے بچے کی برسی پر اس کی قبر پر پھول چڑ ھانے ضرور آتی۔
یہ بات سنانے کے بعد کہتے، اگر ایک انسان سے بن دیکھے محبت ہوسکتی ہے تو بھلا اللہ سے بن دیکھے محبت کیوں نہیں ہو سکتی؟ ایک انسان سے محبت اگر انسان کے مزاج میں تبدیلی لا سکتی ہے اور وہ اپنی پوری صلاحیت اور محبت اس کے کپڑے دھونے
جاری ہے
بقیہ
،سلسلہ چلتا رہا آخر والدہ نے اس تبدیلی کو نوٹ کیا اور دھوبی کے کان میں کھسر پھسر کی کہ یہ تو لگتا ہے سارے خاندان کو مروائے گا، یہ تو شہزادی کے عشق میں مبتلا ہو گیا ہے، والد نے بیٹے کے کپڑ ے دھونے پر پابندی لگا دی، ادھر جب تک لڑکا محبت کے زیر اثر محبوب کی کوئی خدمت بجا لاتا تھا، محبت کا بخار نکلتا رہتا تھا، مگر جب وہ اس خدمت سے ہٹایا گیا تو لڑکا بیمار پڑ گیا اور چند دن کے بعد فوت ہو گیا۔
ادھر کپڑوں کی دھلائی اور تہہ بندی کا انداز بدلا تو شہزادی نے دھوبن کو بلا بھیجا اور اس سے پوچھا کہ میرے کپڑے کون دھوتا ہے؟ دھوبن نے جواب دیا کہ شہزادی عالیہ میں دھوتی ہوں، شہزادی نے کہا پہلے کون دھوتا تھا؟ دھوبن نے کہا کہ میں ہی دھوتی تھی، شہزادی نے اسے کہا کہ یہ کپڑا تہہ کرو، اب دھوبن سے ویسے تہہ نہیں ہوتا تھا،
جاری ہے
حضرت نظام الدین اولیاءؒ اکثر ایک جملہ کہا کرتے تھے کہ ’’ہم سے تو دھوبی کا بیٹا ہی خوش نصیب نکلا، ہم سے تو اتنا بھی نہ ہو سکا‘‘۔ پھر غش کھا جاتے- ایک دن ان کے مریدوں نے پوچھ لیا کہ حضرت یہ دھوبی کے بیٹے والا کیا ماجرا ہے؟
آپؒ نے فرمایا ایک دھوبی کے پاس محل سے کپڑ ے دھلنے آیا کرتے تھے اور وہ میاں بیوی کپڑ ے دھو کر پریس کر کے واپس محل پہنچا دیا کرتے تھے، ان کا ایک بیٹا بھی تھا جو جوان ہوا تو کپڑ ے دھونے میں والدین کا ھاتھ بٹانے لگا، کپڑ وں میں شہزادی کے کپڑ ے بھی تھے، جن کو دھوتے دھوتے وہ شہزادی کے نادیدہ عشق میں مبتلا ہو گیا، محبت کے اس جذبے کے جاگ جانے کے بعد اس کے اطوار تبدیل ہو گئے، وہ شہزادی کے کپڑ ے الگ کرتا انہیں خوب اچھی طرح دھوتا، انہیں استری کرنے کے بعد ایک خاص نرالے انداز میں تہہ کر کے رکھتا،
جاری ہے
*🌴🌹★بِسْــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ★*🌹🌴
*🌴🌴💐💕 درس حدیث 💕💐🌴🌴*
*فرمانِ مصطفیٰ ﷺ*
*اے معاذ میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ ہرنماز کے بعد یہ دعا پڑھنا کبھی نہ چھوڑنا*
*اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ*
*اے اللہ اپنے ذکر، شکر اور اپنی بہترین عبادت کے سلسلہ میں میری مدد فرما*
*(ابوداؤد،۱۵۲۲)*
*🌺🌹آپ کی دعاؤں کی طلبگار 🌹🌺*

🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
آج کی قیمتی بات💐💐
خود کو اور بچوں کو دوسروں کا مذاق اڑانے سے روکیے۔۔۔۔یہ نہایت بری عادت اور ناپسندیدہ بات ھے💐💐
بچوں کی ھر جائز وناجائز بات نہ مانیں،انھیں صبر کرنا سکھائیں،کبھی بات مان کر کبھی نہ مان کر۔۔۔۔انھیں معلوم ھو کہ صبر کرنے کا کیا اجر ھے💐💐
ھمیشہ سچ بولیں چاھے کتنا ھی نقصان ھو جائے💐💐
صبح وشام کے اذکار خود بھی اور بچوں کو بھی لازمی پڑھائیں ،اور نماز و تلاوت کو کبھی بھی نہ چھوڑیں💐💐
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain