پھر ایک شام یوں ہوا میں نے کہا نہ ملا کرو اداس لوگوں سے حسن تمارا کہیں بکھر نہ جائے وہ بولے حسن میں کیا بری چیز ہے خیام جو بھی دیکھتا ہے بری نگاہ سے دیکھتا ہے شام ڈھلے ۔دل جلے
آج اسلامی سال کا آخری دن ہے اس وجہ سے اگر مجھ سے کوئی غلطی هو گئی هو. یا میں نے آپ سے بتمیز کی ہو یہ میری وجہ سے آپ کو کوئی تکلیف پہنچی هو . تو براۓ مہربانی آپ مجهے صرف اور صرف اللہ تعالی کی رضا کی خاطر معاف کیجیئے .
آج کا لکھا تازہ کلام آپ احباب کی نظر زہر میں اک نشّہ ہے موت کا اور تیرے وجود کا نشہ ہے حیات کا اگر زہر پیوں تو مر جاؤں تیرا وجود پاؤں تو امر ہو جاؤں زہر عشق کا پیالہ بھی پینا پڑے گا تیری خاطر نکلے اشکوں کو بھی پینا پڑے گا اب تو ہی بتا میں کیا کروں جاناں زہر پیوں تو وہ ہے خودکشی اور خود کشی کرنا میرے مذہب اسلام میں حرام ہے ❤❤💘 💘 💘 💘 💘 💘 💘