ہم دادِ وفا لیں گے وہ دادِ وفا دیں گے دنیا اسے دیکھے گی دنیا کو دکھا دیں گے مانا انہیں پھر مجھ سے احباب ملا دیں گے کیا بگڑی ہوئی میری قسمت بھی بنا دیں گے ہے ضبط بڑی دولت اللہ اسے رکھے ہم چرخ کی بنیادیں آہوں سے ہلا دیں گے جاں اُن کی ہے دل ان کا ہم ان کے ہیں سب ان کا وہ لیں گے تو کیا لیں گے ہم دیں گے تو کیا دیں گے ہاں یونہی رہے قاتل کچھ دیر نمک پاشی ہاں زخمِ جگر یونہی رِس رِس کے مزا دیں گے گر داورِ محشر نے اعمال کی پرسش کی چپکے سے ہم اس بت کی تصویر دکھا دیں گے اپنا تو یہ مذہب ہے کعبہ ہو کہ بت خانہ جس جا تمہیں دیکھیں گے ہم سر کو جھکا دیں گے جب ہم نہ رہے بیدمؔ تب چارہ گر آئے ہیں اب کس کو شفا ہو گی اب کس کو دوا دیں گے
وقتِ صبح پرندوں کی چہچہاہٹ میں تم ہو🍁 🍁دل و دماغ خواب و خیال ہر آہٹ میں تم ہو🍁 🍁یہ عشق و محبت کی انتہا ہے مرے محبوب🍁 🍁مری نیند شبِ بیداری آرام تھکاوٹ میں تم ہو