مٹی کے برتنوں سے اسٹیل اور پلاسٹک کے برتنوں تک اور پھر کینسر کے خوف سے دوبارہ مٹی کے برتنوں تک آجانا، انگوٹھا چھاپی سے پڑھ لکھ کر دستخطوں (Signatures) پر اور پھر آخرکار انگوٹھا چھاپی (Thumb Scanning) پر آجانا، پھٹے ہوئے سادہ کپڑوں سے صاف ستھرے اور استری شدہ کپڑوں پر اور پھر فیشن کے نام پر اپنی پینٹیں پھاڑ لینا، زیادہ مشقت والی زندگی سے گھبرا کر پڑھنا لکھنا اور پھر پی ایچ ڈی کرکے واکنگ ٹریک (Walking Track) پر پسینے بہانا، قدرتی غذاؤں سے پراسیس شدہ کھانوں (Canned Food) پر اور پھر بیماریوں سے بچنے کے لئے دوبارہ قدرتی کھانوں (Organic Foods) پر آجانا، *اسکی اگر تشریح کریں تو یہ بنے گی کہ ٹیکنالوجی نے صرف یہ ثابت کیا ہے کہ مغرب نے تمہیں جو دیا اس سے بہتر وہ تھا جو تمہارے دین نے اور تمہارے رب نے تمہیں پہلے سے دے رکھا تھا سبحان اللہ وبحمدہ
یااللہ تواپنی بارگاہ میں مجھےبلند رکھ دنیا بھلے گِرائے…نظر سے یا آسمان سے....اور ھم ھیں دوھری اذیت کے گرفتار مسافر 🥀 پاؤں بھی شل ھیں، شوقِ سفر بھی نہیں جاتا .
آج رات آوں گا ڈیٹ مارنے گھر والوں کو نیند کی گولیاں کھلا دینا_😥 سردی كی رات تھی لڑكے نے اپنی محبوبہ كو فون كیا كہ آج رات ميں 1بجے تمہارے گھر آونگا اور پوری رات تمہارے ساتھ تنہای ميں گزارونگا بس تم ايک كام كرنا اپنے سب گھر والوں كو كھانے ميں نيند كی گولياں ملا كے كھلادينا بس! يہ سن كر لڑكی نے كہا كہ ميں ايسا نہيں كرسكتی ! یہ سن كر لڑكے نے كہا كہ اگر تم مجھ سے محبت كرتی ہو تو ايسا كروگی ورنہ مجھے بھول جاو ! ^ عاشق كاجواب سن كر لڑكی بے انتہارونے لگی اور كوئی فيصلہ نا كر پائی يہاں تک كہ رات كے تين بج گۓ اور انتظار كرتے كرتے پوری رات گزر گئ مگر عاشق نا آيا لڑكی بہت ڈری ہوئی تھی. پھر جب دوسرے دن لڑكے سےملاقات ہوئی تو لڑكی نے پوچھا كے كل رات كيوں نہيں آئے ميں انتظار كرتی رہی! لڑكے نے جواب ديا ( يار كل رات كو كھانا كھايا تو فورا نيند آگئ