بھول بیٹھا ہوں اپنی اوقات میں بنا ہوں کس نا پاک سے
بخشش کی ہے اُمید تم سے تیرے بعد بے ٹھکانہ ہوں۔
اب اختیار ہے تجھ کو سزا اور جزا کافقط
وار کرنا ہے تو سر کو جھکائے بیٹھے ہیں
بے وفا ئی وہ گناہ ہے جس کی معافی نہیں ہو تی
جان لیتی ہے عشق صرف وفا کافی نہیں ہو تی۔
زندگی کے آ دھے غم انسان دوسروں سے
غلط تو قعا ت کرکے خر ید تا ہے
چھوڑ یو رپ کے لیے رقصِ بدن خم و بیچ
رُوح کے رقص میں ہے بو ئے الہی۔
میرے بچپن کے دن بھی کیا خو ب تھے اقبالؔ
بے نما زی بھی تھا اور بے گناہ بھی۔
علم نے مجھ سے کہا عشق ہے دیوانہ پن
عشق نے مجھ سے کہا علم ہے تخمینِ وظن۔
اس کے ہونٹوں میں تبسم میں تھی خوشبو غم کی
ہم نے محسن کو بہت دیر میں سمجھا یارو
جفا کی آگ تھم جائے ، فخر ٹوٹے کبھی محسن
چلے آنا میرے ہو کر ، میں ماضی پھر بھلا دوں گا
دوستی کا رشتہ بہت ہی خا ص ہوتا ہے
یہ وہ رشتہ ہے جو دور رہ کے بھی پاس ہوتا ہے۔۔۔
(فہیم شاعر)
سنور جا ئے گی تیری زندگی
دل محمدﷺ سے لگا کر تو دیکھو۔
اُٹھا کے ہاتھ خدا سے بس مانگی ہے یہی دعا
نصیب ہوں خوشیاں تمہیں، تم خوش رہو سدا