میں تو ہر روز تیرا منتظر رہتا ہوں کہ تم آئو گے"محبت
پھر نہ نہ کہہ کر ٹال دیتا ہوں کہ یہ میرا وہم ہے
"دفن کیا ہے خود کو تیرے میکھانے میں ""محبت
نہ بیدار ہونگے ہم اور نہ کسی کا طلب ہوگا
میرے خاب کو توں نے خاک کردیا "محبت
میں ترظِ انسان کو حیوان کر دیا
کیا ہے یہ تجوُز کی تجویز
تیرے محبت کے اس انداز نے
مجھ کو آگ میں جھونک دیا
یہ جو مختصر فسانے ہیں تیرے وِسل ہیں محبت
ہم کہاں ہم تو بےگانیں ہیں
اک سیاست سے خود ڈالا تھا تیرے قید میں محبت
جب رہائی ملی تو مار ڈالا خود کو
یاد آتے ہو مسلسل تم مجھے محبت
کیا تم نے کوئ قلام تو نہیں کیِا
تم میرے ہو یہ کافی ہے "محبت"۔
یہ وہم ہے یہ کافی ہے
وہ لوگ توڑ دیتے ہیں میرے قلم کو ""محبت۔
میں جب بھی نیا تحریر کا آغاز کرتا ہوں
اندھوں اور گنگوں کی بستے ہے یہ "محبت
یہاں چلانے سے کچھ فرق نہیں پڑے گا
تیرے لہجے وہی ہیں "محبت
بس کچھ انداز بدل گیا ہے
میں تو مجرم ہوں خد کا
"محبت"
مینے خد کو خد سے چھینا ہے
دلاسہ دے کر جان لے گیا "محبت
محبت نام پر بدنام کر گیا
لاکھوں سوالات پوچھتے ہیں مجھ سے میرا جفر "محبت
میں روشنی کے تلاشِ میں روشنی میں قیو گیا
ویران گھروں کو دیکھ کر "محبت
پھر سے واپس آنے کو جی چاہتا ہے
میں الجھا ہو لفظوں کے ہجوم میں "محبت
یہ تاسیر کیا مجھے سمجھ نہیں آتا
پاگل ہوں تجھ پر "محبت
لاالج کردیا ہے مجھے تم نے
mudaton ky bad Aya ho Tere shahir ma "Mahubat"
ab bhy naraz ho welcome nhi karo gy
میں گذرتا ہو تکلیفوں کے شہر میں
میرے خاب ابھی ادھورے ہیں
ممکن نہیں میں ٹھہر جائو
میں تو ابھی ابھی سنبھلنے لگا ہو
اب بہت کچھ کرنا ابھی باکی ہے
اب اک داستاں لکھنا ابھی باکی ہے
کے لکھدوں کچھ اس قدر"محبت
کے مٹا سکے نہ کوئی
جس پہلوؤں میں ہو جائوں
وہاں آسکے نہ کئی
کاش ہم تم سے واکف ہوتے "محبت
تو مَحِس زلیلوخوار نہ ہوتے
میں تج کو دیکھوں تو اک خاب لکھوں
اس خاب تج کو بے حساب لکھوں
میں سوچوں تو اک تابیر لکھوں
تو مج سے بچھڑے ییہے بار بار لکھوں "محبت
تو مجھے سے ہم کلام ہو پھر بھی نفرت ہو
تو مج سے ملنے کی دعا کرے ییہے میں ہر بار لکھوں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain