*اس پر آقا نے کہا : اگر تم اس کے ساتھ چلے جاتے تو اس غلامی سے آزاد ہو جاتے ۔ یہ تو اور اچھا ہوتا ۔
*جواب میں غلام نے کہا : آقا ! میں آزادی نہیں چاہتا ، اس لیے کہ آپ کو تو مجھ جیسے سیکڑوں غلام مل جائیں گے ، لیکن مجھے آپ جیسا آقا نہیں ملےگا ۔ میں آپ کی غلامی میں رہنے کو آزادی سے زیادہ پسند کرتا ہوں ۔
*آپ کو معلوم ہے ۔ یہ آقا کون تھے ۔ یہ حضرت عثمان غنیؓ تھے..
The End ..
غلام نے جواب دیا : آقا ! جب میں نے یہ کہا کہ ایک پورا مٹکا دینے سے اونٹ پر وزن برابر نہیں رہےگا تو آپ نے دوسرا مٹکا بھی دینے کا حکم فرمایا ، جب میں نے یہ کہا کہ وہ دونوں مٹکے کیسے اٹھائے گا تو آپ نے فرمایا : اونٹ بھی اسے دے دو ۔ اب میں ڈرا کہ اگر اب میں نے کوئ اعتراض کیا تو آپ مجھے بھی اس کے ساتھ جانے کا حکم فرما دیں گے ۔ اس لیے میں نے دوڑ لگادی ۔
*اس پر آقا نے کہا : اگر تم اس کے ساتھ چلے جاتے تو اس غلامی سے آزاد ہو جاتے ۔ یہ تو اور اچھا ہوتا ۔
۔ اس نے مجھے دو مٹکے دے دیے ۔ مٹکے ہی نہیں ، وہ اونٹ بھی دے دیا جس پر مٹکے لدے ہوئے تھے ۔*
*اِدھر غلام اپنے آقا کی خدمت میں حاضر ہوا تو آقا نے غلام سے کہا : جب میں نے تم سے کہا کہ اسے ایک مٹکا دے دو تو تم نہیں گئے ، دوسرا مٹکا دینے کے لیے کہا تو بھی تم نہیں گئے ، پھر جب میں نے یہ کہا کہ اونٹ بھی اسے دے دو تو تم دوڑتے ہوئے چلے گئے ۔ اس کی کیا وجہ تھی ۔*
غلام نے یہ سن کر کہا : آقا ! اگر ایک مٹکا اسے دے دیا تو اونٹ پر وزن برابر نہیں رہ جائےگا ۔ یہ سن کر انھوں نے فرمایا : تب پھر دونوں مٹکے انھیں دے دیں ۔*
*یہ سن کر غلام گھبرا گیا اور بولا : آقا ! یہ اتنا وزن کیسے اٹھائے گا ۔ اس پر آقا نے کہا : تو پھر اونٹ بھی اسے دے دو ۔ غلام فوراً دوڑا اور وہ اونٹ مٹکوں کے ساتھ اس کے حوالے کر دیا ۔ وہ ضرورت مندان کا شکریہ ادا کرکے اونٹ کی رسی تھام کر چلا گیا ۔*
*وہ حیران بھی تھا اور دل سے بے تحاشہ دعائیں بھی دے رہا تھا ۔ وہ سوچ رہا تھا ، یہ شخص کس قدر سخی ہے ، میں نے اس سے تھوڑا سا شہد مانگا
*ضرورت مند نے ان کا شکریہ ادا کیا اور شہر سے باہر نکل آیا تاکہ قافلہ وہاں پہنچے تو تاجر سے شہد کے لیے درخواست کر سکے ۔*
*آخر قافلہ آتا نظر آیا ۔ وہ فوراً اٹھا اور اس کے نزدیک پہنچ گیا ۔ اس قافلے کے امیر کے بارے میں پوچھا ۔ لوگوں نے ایک خوبصورت اور بارونق چہرے والے شخص کی طرف اشارہ کر دیا ۔ اب وہ ان کی خدمت میں حاضر ہوا اور بولا : حضرت ! میں ایک بیماری میں مبتلا ہوں ۔ اس کے علاج کے لیے مجھے تھوڑے سے شہد کی ضرورت ہے ۔*
*انھوں نے فوراً اپنے غلام سے فرمایا : جس اونٹ پر شہد کے دو مٹکے لدے ہیں ، ان میں سے ایک مٹکا اس بھائ کو دے دیں ۔*
سخاوت کی بہترین مثال
بھائ مجھے تھوڑا سا شہد دے دیں.....مجھے شدید ضرورت ہے ، مجھے ایک بیماری ہے.....اس کا علاج شہد سے ممکن ہے ۔*
*افسوس ! میرے پاس اس وقت شہد نہیں ہے.....ویسے شہد آپ کو مل سکتا ہے.....لیکن آپ کو کچھ دور جانا پڑےگا ، ملک شام سے ایک بڑے تاجر کا تجارتی قافلہ آرہا ہے.....وہ تاجر بہت اچھے انسان ہیں.....مجھے امید ہے ، وہ آپ کی ضرورت کے لیے شہد ضرور دے دیں گے ۔*
درس حیات !!!
ـــــــــــــــ
اے عزیز ــ ہمیں بھی چاہیئے کہ
جو قُول زریں ہم لکھتے ، پڑھتے اُور سُنتے رہتے ھیں
ان پر عمل کریں ــ عمل ہی سے انسان کی اصلاح ھوتی ھے
عمل ہی سے زندگی بنتی ھے !
The End
Agr story achi Lgy to follow kr dina
ـ اب جب تک میں غُصّے پر قابُو پانا نہیں
سیکھ جاتا تو کیسے کہہ دیتا کہ سبق یاد ھوگیا ؟؟؟
آج جب آپ نے تھپڑ مارا اُور یہ تھپڑ بھی میری زندگی کا پہلا تھپڑ ھے
ُاسی وقت میں نے اپنے دل و دماغ میں غُور کیا کہ
غُصّہ آیا کہ نہیں ؟؟؟
غُور کرنے پر مُجھے محسُوس ھوا کہ غُصّہ نہیں آیا
آج میں آپ کا بتایا ھوا دُوسرا سبق کہ غُصّہ نہ کرو
بلکل سیکھ لیا ھے ، آج اللہ کے فضل سے مُجھے
مُکمل سبق یاد ھوگیا ھـے !
پھر بُولا کہ اُستاد مُحترم سبق یاد ھوگیا
اُستاد کو بہت تعجب ھوا کہ پہلے تو سبق یاد نہیں ھورہا تھا
اُور تھپڑ کھاتے ہی فوری سبق یاد ھوگیا
شہزادہ عرض کرنے لگا کہ
اُستاد مُحترم آپ نے مُجھے دو باتیں پڑھائی تھیں
1 ـ جُھوٹ نہ بُولو ــ 2 ــ غُصّہ نہ کرو !!!!
جُھوٹ بُولنے سے تو میں نے اُسی دن توبہ کرلی تھی
لیکـن غُصّہ نہ کرو ــ یہ مُشکل کام تھا
بہت کوشش کرتا تھا کہ غُصّہ نہ آئے
لیکـن غُصّہ آجاتا تھا ـ
چُھٹی کے بعد اگلے دن بھی شاگرد خاص سبق سُنانے میں ناکام رہا
اُستاد مُحترم یہ خیال کیئے بغیر کہ
شاگرد ایک شہزادہ ھے ـ غُصّے سے چلّا اُٹھے اُور طیش میں آکر
ایک تھپڑ رسید کردیا کہ یہ بھی کوئی بات ھے کہ اتنے دنُوں سے
دو جُملے یاد نہیں ھوکر دے رہے !!!
تھپڑ کھاکر ایک دفعہ تو شہزادہ گم سُم ھوگیا
چُھٹی کے بعد اگلے دن بھی شاگرد خاص سبق سُنانے میں ناکام رہا
اُستاد مُحترم یہ خیال کیئے بغیر کہ
شاگرد ایک شہزادہ ھے ـ غُصّے سے چلّا اُٹھے اُور طیش میں آکر
ایک تھپڑ رسید کردیا کہ یہ بھی کوئی بات ھے کہ اتنے دنُوں سے
دو جُملے یاد نہیں ھوکر دے رہے !!!
تھپڑ کھاکر ایک دفعہ تو شہزادہ گم سُم ھوگیا
ایک شہزادہ اپنے اُستاد مُحترم سے
سبق پڑھ رہا تھا اُستاد مُحترم نے اُسے دو جُملے پڑھائے
1 جُھوٹ مت بُولو
2 بولا غُصّہ نہ کرو کُچھ دہر کے وقفے کے بعد شہزادے کوسبق سُنانے کو کہا گیا تو شہزادے نے جواب دیا کہ ابھی سبق یاد نہیں ھوسکا
دُوسرے دن پھر اُستاد مُحترم نے سبق سنانے کو کہا
شہزادے نے پھر عرض کیا کہ ابھی سبق یاد نہیں ھوسکا
تیسرے دن چُھٹی تھی ــــ اُستاد نے کہا کہ
کل چُھٹی ھے ـ لہذا کل لازمی سبق یاد کر لینا
بعد میں ــ میں کوئی بہانہ نہیں سُنوں گا !!!!
Friends .Follow me
Follow To follow
اسلام آباد پولیس CIA نے بھاری مقدار میں منشیات و اسلحہ برآمد کر لیا. 7 کلو سے زائد ہیروئن،چرس،آئس، شراب،پسٹلز اور رائفل برآمد.
ملزمان نے سب انسپکٹر اور ساتھی کانسٹیبل کو شدید زخمی کردیا. خفیہ اطلاع پر SP انوسٹیگیشن اور DSP کی زیرنگرانی ناکہ بندی کی. ملزمان نے روکنے پر پولیس افسران کو ٹکر ماری اور فرار ہو گیا. پولیس نے گاڑی کا پیچھا کیا تو ملزمان نے فائرنگ شروع کر دی اور فائرنگ کرتے ہوئے گاڑی چھوڑ کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے.
ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں. ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے. DIG آپریشنز کی ہدایت
راولپنڈی کے تمام تھانہ جات کے ایس ایچ اوز شہریوں سے ملاقات کے لئے 3 بجے سے 5 بجے تک اپنےدفاتر میں موجود ہیں، اگر کسی بھی شہری کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو وہ اپنے متعلقہ تھانہ میں جا کر ایس ایچ او سے ملاقات کر سکتا ہے، شہری کی شکایت سن کر ان کی داد رسی کے لئے اقدامات کیے جائیں گے۔
Punjab Police Pakistan
RPO Rawalpindi
Rawalpindi Police's stern crackdown against drug-peddling as per directions of CPO Rawalpindi.
SHO Gujar Khan Imran Abbas & team arrested three infamous drug suppliers with recovery of 4 KG Heroin, 7 KG Hashish and 14 KG Opium.
Well done, Gujar Khan Police.
Punjab Police Pakistan
RPO Rawalpindi
اے ایس پی وارث خان سرکل عمران خان کی زیرنگرانی پولیس کا منشیات فروشوں کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن جاری،
ایس ایچ او تھانہ وارث خان نے ٹیم کے ہمراہ بدنام زمانہ منشیات سپلائر عامر خان کو گرفتار کرلیا۔
7 کلو سے زائد چرس اور اسلحہ رپیٹر 12 بور برآمد۔
ملزم نے منشیات مختلف علاقوں میں فروخت کرنا تھی۔ ایس ایچ او وارث خان
ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔ ایس ایچ او
سی پی او راولپنڈی محمد احسن یونس کی طرف سے اے ایس پی وارث خان عمران خان اور ٹیم کو شاباش، کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت۔ پولیس
ترجمان راولپنڈی پولیس
Punjab Police Pakistan
پھر اس سچے کیا ہوگا۔۔۔؟؟؟
اگلے برتھ ڈے پر شال دوں گا ..تو تم اس میں اپنی خوشبو بھر دینا_
اس طرح کرتے کرتے ممکن ہے مجھے زندگی گزارنا اتنا مشکل نا لگے
وہ میری آواز میں
آنسوؤں کی نم
محسوس کر سکتی تھی
میں اس کے سامنے رونا نہیں چاہتا تھا اس لیے کال ہی کاٹ دی ..وہ موبائل پکڑ کے سوچتی رہی کہ عجیب لڑکا ہے میری خوشبو پہ راضی ہوگیا_
اللّہ اسے خوش رکھنا_💔🔥
تیرے بعد تیری خوشبو کو ہم
گلے لگا کے خوب روئیں گے
میں نے روتے ہوئے سانس بھر کے کہا کسی طرح سے بھی نہیں_؟؟؟
بولی ہاں کسی طرح سے بھی نہیں. اسی لیے میں تم سے تمہیں نہیں مانگ رہا ،مانگ سکتا بھی نہیں لیکن تم مجھے اپنی
خوشبو ہی دے دو، وہ تو تمہارے اختیار میں ہے نا_؟؟؟
میں تمہیں محسوس کرنا چاہتا ہوں _محسوس کرنے سے کیا ہوگا_؟؟؟
میں بولا پھر چھ مہینے بعد جب تمہارا اگلا برتھ ڈے آئے گا، کیونکہ تمہارا برتھ ڈے سردیوں میں آتا ہے تو میں تمہیں پھر ایک جرسی گفٹ کروں گا ، تم پھر چھ مہینے پہن کر اپنی خوشبو اس میں بھر کے مجھے دے دینا_
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain