ہم سے پوُچھ لینا تُم اپنے حُسن کی بابت ~
آئینوں کو کیا معلوم آئینے تو پتھر کے ہیں
فقیر نے دروازے پر صدا لگائى الله کے نام پر کچھ
دے دو بابا~~
گھر سے لڑکى بولى _ کچھ نہیں جاؤ معاف کرو ^^ فقیر_بولا چلو اپنا موبائل نمبر ہى دے دو~ بابا دعا بھی کریگا اورمیسج بھی کریگا
میرے عشق منظر عام پر تیرا حسن پردہ راز میں ،
یہی فرق روز اول سے تیرے ناز میں میرے نیاز میں
بھیڑیا نے جنگلی کتوں سے بچنے کےلیے دریائے ہنزہ میں چھلانگ لگا دی - ریسکیو اہلکاروں نے باحفاظت نکال لیا-#جیو نیوز
بھیڑیا نے جنگلی کتوں سے بچنے کےلیے دریائے ہنزہ میں چھلانگ لگا دی - ریسکیو اہلکاروں نے باحفاظت نکال لیا-
#راولپنڈی کینٹ میں پولیس مقابلہ 2 اہلکار شہید 1 ڈولفن پولیس اہلکار زخمی ، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے راہگیر خاتون زخمی-
#راولپنڈی کینٹ میں پولیس مقابلہ 2 اہلکار شہید 1 ڈولفن پولیس اہلکار زخمی ، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے راہگیر خاتون زخمی-
Ab Main Tanha Hon Tu Chali Aa Mere Pass "Ay NEEND " Jis K Liye Tujhe Chora Tha Woh Kab K chor gaye Mujy ~

Pyar tha, Muhabbat thi, Ishq tha, Husan tha, adaa thi ! ~ Dost ~Sab kuch tha us shakhs mein
bs ik wafa hoti To Muhabbat ki inteha hoti
Wafa Kar K Kuch Nahi Mila Bhool Gaye Log Humein.."
^ Dost ~ Kaash Hum Bewafai Krte To Hamesha kisi ki Yaad ban kar to rehty
Udaas Ker Deti Hai Her Roz Yeh Shaam Mujhy ~~Aisy Mehsos Hota Hai Jesy Boht Dor Hai Koi Apna
فضول خرچی کرنا سختی سے منع ہے
Yh Muje B Pata Tha K Log Badal Jate Hain
~Nomi ~ Lekin Main Ne Tumhain Kabi un Logo Main Gina Hi Nai Tha
Teri Hi Wafa k Taqazey ßadal Rahe Hen ~ Mujhe to Aß ßh¡ ~ Tum Se Azeez koi Nahi ,, ""AlonE "
(Gazal) ~ Tum se bohot kuch kehna hai
^ MAGAR ^ ~kabhi tum nahi miltey to kabhi alfaaz nahi miltey", * "Ek nai duniya basana chahta hon", * ",MAGAR,"
* "kabhi neend nahi aati to kabhi khwaab nahi miltey", _ "Ye doriyan to mita do mai
ھم جو ٹوٹے تو اس طرح ٹوٹے "" جیسے ھاتھوں سے گر کے پتھر پر "" کوئی شفاف آئینہ ٹوٹے "" جیسے پلکوں سے ٹوٹتا آنسو "" جیسے سینے میں اک کماں ٹوٹے ""جیسے اُمید کی کرن کوئی" " برگ موسم میں نا گہاں ٹوٹے "" جیسے آنکھوں میں خواب کی ڈوری
وقت تکمیل سے زرا پہلے
گردش وقت سے الجھ جائے ""
جیسے پیروں تلے زمیں سرکے
~ جیسے سر پر یہ آسماں ٹوٹے "" جیسے اک شاخ پہ بھروسہ کیئے "" اس پہ جتنے تھے آشیاں ٹوٹے "" جیسے وحشت سے ھوش آجائے
~ جیسے تادیر میں دھیاں ٹوٹے
~ اب جو ریزہ ھوئے تو سوچتے ھیں
"" کس نے دیکھا ھے ٹوٹنا اپنا~
ھم جو ٹوٹے تو رائیگاں ٹوٹے
تہمت لگا کے اپنوں پہ ، غیروں سے داد لے !! ایسے سُخن فروش کو مر جانا چاہیے
کوئی بھی میرے "کرب "سے اگاہ نہیں ہے """
میں شاخ سے گرتے ہویے پتے کی صد سہاروں کی
رویوں سے اگر رخصت ہوئی تو
محبت داستانوں میں رہے گی "
تعلق سسکیاں بھرتا رہے گا
انا خالی مکانوں میں رہے گی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain