منزل ان کو ملتی ہے جن کے سپنوں میں
جان ہوتی ہے
پروں سے کچھ نہیں ہوتا حوصلوں سے اڑان ہوتی ہے
اعتبار توڑنے والوں کی یہی سزا کافی ہے
کہ زندگی بھر خاموشی ان کو تحفے میں دی جاۓ
اس گلی نے یہ سن کے صبر کیا
جانے والے یہاں کے تھے ہی نہیں
بات یہ نہیں ہے کہ کوٸی اور ملتا نہیں
دل مومن ہے اپنا قبلہ بدلتا نہیں
جوڑ توڑ کی اس دنیا میں ہر شے
قابل مرمت ہے سواۓ اعتبار کے
محبتیں تو بہت پیچھے رہ جاتی ہیں
جب عزتوں پر بات آتی ہے
یقین ایسا ہو کہ سامنے دریا ہو
اور تم کہو میرا رب راستہ بناۓ گا
یقین ایسا ہو کہ سامنے دریا ہو
اور تم کہو میرا رب راستہ بناۓ گا
وہ کبھی نہیں جیت سکتے
جو دوسروں کو ہرانے کی سوچتے ہیں
احترام کرنا تربیت ہے کمزوری نہیں
معذرت کرنا حسن اخلاقی ہے ذلت نہیں
اپنے چہرے پر کوٸی درد تحریر نہ کرو وقت نہ آنکھیں ہیں نہ احساس نہ دل
وقت کو پیدا کرنے والے کو وقت دے کر
دیکھو وہ تمہارا وقت بدل دے گا
ہم سمجھتے ہیں کہ مالک ہمیں اوپر سے
دیکھ رہا ہے جبکہ وہ ہمیں اندر سے دیکھتا ہے
خوبصورتی معنی نہیں رکھتی
اخلاق بہترین ہونا چاہیئے
جو آپ کی خاموشی کو نہ سمجھ پاۓ
وہ آپ کے لفظوں کو بھی نہیں سمجھ پاۓ گا