تمھارا مقروض ھو چکا ھوں
خواب ، آنکھیں ، چمکتے آنسو
حنا ، ہتھیلی ، کلائی ، کنگن ۔۔
لبوں کی لالی۔۔!!
گلاب چہرہ۔۔!!
نثر نظم یا غزل ھو کوئی ۔
.
تمھارے گیسو ، تمھارے عارض
مرے سخن کے یہ ترجماں ھیں
.
مرا سخن ہے وجود تیرا۔۔!!!
تری محبت، ترا حسن ھے
.
ترا کرشمہ ھے میرے یارم
کہ ایک بیکار سا لکھاری ۔۔۔!!!
سخن کی نگری میں محترم ھے
.
یہ ایک بیکار سا لکھاری ۔۔
تمھارا مقروض ہو چکا ھے۔۔۔
کچھ پرانـے میســـــــج ھیں
جن میں أس کی باتیں ھیں
کچھ ، طویل صبحیں ھیں
کچھ قدیــــــــم راتیں ھیں
میں نے أس کی باتوں میں زندگی گزاری ھے
زندگی مٹانـے کا ، حوصـــلہ نہیں مجھ میں
ایکـــــــ ، ایکـــــــ لفظ أس کا
سانســـــــوں میں،پرویا ھے
روح میں ، سمــــــــویا ھے
أس کے جتنے میســـج ھیں
روز کھول لیتا ھوں
أس سے کہہ نہیں پاتا
خود سے بول لیتا ھوں
ہجر جبراً گھسیٹ لایا ھے
.
.
ورنہ "میں " اور آپ کے در پر۔
تیرے بغیر شہر میں ہر ایک سے
.
.
میں دل لگا رہا ہوں مگر لگ نہیں رہا
آج اتنا اداس ہوں
"ناصر"
جیسے زلفیں جوان بیواہ کی۔۔
اُس کا وجود میرے تصور کا معجزہ
.
.
جیسا مَیں اُس کو سوچ لوں ویسا دکھائی دے
ﺗﮍﭘﺘﺎ ھﮯ , ﺳﺴﮑﺘﺎ ھﮯ , ﺗﺮﺳﺘﺎ ھﮯ ﻣﮕﺮ ﻣﺤﺴﻦؔ...!!
.
.
ﺍُﺳﮯﮐﮩﮧ ﺩﻭ ﮐﺴﯽ ﮐﮯ ﮨﺠﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﺗﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ۔
کبھی جو آؤ تو ماتم کریں جدائی کا
.
.
تمہارے ساتھ منائیں تمہارے بعد کا دکھ
جب چڑھائی پر میرا ہاتھ نہ تھاما تو نے
۔
۔
اب یہ چوٹی پر بے فیض مدد بھی۔۔ رد ہے!!۔
سنو لوگو!
میری آنکھیں خریدو گے؟
بہت مجبور حالت میں
مجھے نیلام کرنی ہیں
.
کوئی مجھ سے نقد لے لے
میں تھوڑے دام لے لوں گی
.
جو پہلی بولی دے دے
بس اسی کے نام کر دوں گی۔
.
بڑی محبوب ہیں مجھ کو
میری یہ نیم تر آنکھیں
.
مگر اب بیچتی ہوں کہ
مجھے ایک خواب کا تاوان بھرنا ہے
.
انہیں نیلام کرنا ہے
انہیں نیلام کرنا ہے
💔💔
بتاؤ پھر کیا سیکھا تم نے _؟
کوئی روٹھا تو تم بھی روٹھ گئے
یا منانا سیکھا _؟
.
.
کسی کے آنسوؤں پہ ہنس دیئے
یا چھپانا سیکھا _؟
.
.
کوئی بچھڑا تو تم بھی چل دیئے
یا نبھانا سیکھا _؟
.
.
کسی کی غلطیوں پہ دی سزا
یا بھلانا سیکھاـــــ؟
اپنی انگلی ڈبو کے روغن میں,
تم میرے ہاتھ پہ کہیں لکھ دو,
اسکے جملہ حقوق میرے ہیں..
Goodnight.! So jao ub...
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا
اب اس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں
پھر سچا شعر سنائیں کیا
پھر آنکھیں لہو سے خالی ہیں
یہ شمعیں بجھانے والی ہیں
ہم خود بھی کسی کے سوالی ہیں
اس بات پہ ہم شرمائیں کیا
ڈھونڈتی پھرتی ہےدشت و بیاباں میں اب ہمیں...
۔
۔
زندگی ہم سے بچھڑ کر خود بھی پچھتائی بہت...
آ ڈیکھ نجومی هتھ میڈا.....!
.
.
کوی یار ڈسا جیهڑا درد ونڈے.....!!
عین ممکن ہے کہ مجھ ہی میں کمی ہو لیکن..
.
.
سامنے آئے....محبت جسے راس آئی ہو...؟
کہاں تک ساتھ چل سکتے تھے
۔
ہم اپنی کہانی میں....؟
۔
۔
اِدھر میری جنوں خیزی..، ُ
!!!اُدھر بیزاریاں اُس کی۔۔۔۔
ﮐﺎﺵ ﻭﮦ ﺑﮭﯽ ﺁﮐﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﮮ...!
ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺗﻨﮩﺎ ﮨﻮﮞ ﺗﯿﺮﮮ ﺑﻦ
ﺗﯿﺮﯼ ﻃﺮﺡ
ﺗﯿﺮﯼ ﻗﺴﻢ
ﺗﯿﺮﮮ ﻟﯿﺌﮯ !!
پچھلے برس تھا خوف تجھے کھو نا دوں کہیں
.
.
اب کے برس دعا,,, کہ تیرا سامنا نا ھو
بہت مجبور آنکھیں تھیں ،
بہت بے ربط جملے تھے
.
.
ضرورت کو بیاں کرنے سے ،
.. اک خوددار قاصر تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain