تو بھی سادہ ہے کبھی چال بدلتا ہی نہیں
.....
ہم بھی سادہ ہیں اسی چال میں آ جاتے ہیں
کوئی آہٹ کوئی جنبش کوئی دستک نہیں ہے
....
ہمارے دشتِ ویراں میں بڑی فُرصت کا عالم ہے
شکوہ کریں تو کس سے کہ اے زخمِ نارسا
ہر شخص ہم سے کھیلا بڑے احترام سے ۔۔
اے دردِ ہجر ہم سے مُحَبتـــــــــ سے پیش آ
ہم نے تجھے بھی جھیلا بڑے احترام سے۔۔
وہ جسے آپ سمجھ نہیں سکتے
...
اسکے آگے کی داستان ہوں میں
رکھو تم اپنے پاس تاویلیں یہ وضاحتیں
....
فرصت طلب نہیں ہوں, توجہ طلب ہوں میں
راجہ بھی لاجواب تھا صحرائے عشق کا۔۔۔۔۔۔
....
لیکن دیارِ عشق میں رانی غضب کی تھی۔۔۔۔۔
جسے بھی اب جہاں جانا چلا جائے خدا حافظ
بھلا ہم کب کسی کی راہ میں دیوار ہوتے ہیں؟
اگر چھوڑا کسی کو تو کبھی مُڑ کر نہیں دیکھا
ہمارے سامنے پھر واسطے بے کار ہوتے ہیں
ﮐﭽﮫ ﮔﺮﺩﺷﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﻣﻘﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﺩﻧﻮﮞ
..........
ﺍﭘﻨﮯ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﮍﯼ ﺑﮯ ﺭﺧﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھ
اتنا آساں نہیں___ شہر محبت کا پتہ
......
خود بھٹکتے ہیں یہاں______ راہ بتانے والے
آنکھوں میں بسا لیتے ہیں روٹھے ہوئے لمحے۔۔
ہم جاتے ہوئے لوگوں کو پکارا نہیں کرتے۔۔
ہر شخص ہوتا نہیں ہر شخص کے قابل۔۔۔
ہر شخص کو اپنے لیے ہم سوچا نہیں کرتے۔۔۔
مغرور جو کہتی ہے تو کہتی رہے دنیا۔۔۔
ہم مڑ کر کسی شخص کو دیکھا نہیں کرتے۔۔۔
اپنی انا کی جیت میں دنیا کی مان کر__
.......
محروم میری ذات سے اک شخص ہو گیا
شہرِ گم گشتہ میں اک تیری محبت کے سِوا🦋
.....
کون سی شے ہے جو آنکھوں کو یوں ٹھنڈک بخشے
آپ اپنے لیے گنجائشِ در رکھ لیجے
ہم تو دیوار کے ہم راز بھی ہو سکتے ہیں
........
اپنی جانب میری یکسوئی سے اکتائیے مت
آپ یکسر نظر انداز بھی ہو سکتے ہیں
ایک مدت سے تجھے ورد میں رکھا جس نے
وہ محبت میں قلندر بھی تو ہو سکتا ہے
تیرے کوچے میں جو آیا ہے غلاموں کی طرح
اپنی بستی کا سکندر بھی تو ہو سکتا ہے
اجنبی! یہ تو بتا کہ ___ تِری باتوں میں
اِتنی صدیوں کی ___ شناسائی کہاں سے آئی
........
میرے زخموں کو تو _ ناسُور بتاتے تھے سبھی
تیرے ہاتھوں میں __ مسیحائی کہاں سے آئی
ہم کو سمجھنے کے لیے تھوڑا شعور لا ✨
یہ تیری واہ واہ سے آگے کی بات ہے
کچھ بھی کہنا ہو کہو،۔ بُرا مجھکو سبھی کہتے ہیں
تم کسی اور طریقے سے ، سدھارو مجھ کو
یوں تو کسی بھی طور، میں نے ماننا نہیں
میں محبت ہوں , محبت سے پکارو مُجھ کو
چھوڑکےجاناہےتوجا
پرمات ادھوری ثابت کر
مجھ سےجھگڑا کراور مجھکو
غیرضروری ثابت کر____!!
بات بجاہے کہ ہوتے ہیں
دوچارمسائل سب کےہی
جانتا ہوں مجبوری کولیکن
مجبوری ثابت کر_____!!
بحث نہیں بنتی دونوں کی
پھربھی اےبہتان پرست
جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں
ایک توپوری ثابت کر
اس کو فرصت ہی نہیں ،وقت نکالے محسن
ایسے ہوتے ہیں بھلا چاہنے والے محسن
یاد کے دشت میں پھرتا ہوں میں ننگے پاؤں
دیکھ تو آ کے کبھی پاؤں کے چھالے محسن
کھو گئی صبح کی امید اور اب لگتا ہے
ہم نہیں ہوں گے جب ہوں گے اجالے محسن
وہ جو ایک شخص متاع دل و جاں تھا نہ رہا
اب بھلا کون میرے درد سنبھالے محسن
ہمیشہ ساتھ رہنے کی
عادت کچھ نہیں ہوتی
جو لمحے مل گئے جی لو
ریاضت کچھ نہیں ہوتی ۔۔
تعلق ٹوٹ جاتے ہیں
سفینے ڈوب جاتے ہیں
یہ سب کہنے کی باتیں ہیں
حقیقت کچھ نہیں ہوتی ۔۔
کسی نے چھوڑ کر جانا ہو
تو پھر چھوڑ جاتا ہے ۔۔
بچھڑنا ہو تو صدیوں کی
رفاقت کچھ نہیں ہوتی ۔۔
جسے محرومیاں ملی ہوں
وہی بس جان سکتا ہے ۔۔
زبانی حوصلہ ، جھوٹی مروت
کچھ نہیں ہوتی ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain